وزارت خزانہ

کچھ ملکوں سے سرکاری خریداری کی ممانعت

Posted On: 23 JUL 2020 10:14PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،23؍جولائی، حکومت ہند نے آج عام مالی ضابطوں 2017 میں ترمیم کی ہے تاکہ اُن ملکوں کے  بولی لگانے والوں پر پابندی عائد کی جائے، جن کی سرحدی زمینیں بھارت کی دفاعی زمین سے متصل ہیں یا  اُن کے معاملات کا براہ راست یا بالواسطہ تعلق ان زمینوں سے ہے، جن  میں  قومی سلامتی بھی  شامل ہے۔ اخراجات کے محکمے نے مذکورہ ضابطوں کے تحت عوامی  خریداری سے متعلق ایک تفصیلی حکم جاری کیا ہے جس کا مقصد بھارت کے دفاع  اور قومی سلامتی کو مستحکم کرنا ہے۔

حکم کے مطابق  بھارت کے ساتھ کسی  مشترکہ زمین  والے اس طرح کے ملکوں سے بولی لگانے والا کوئی بھی فریق  خریداری کی کسی بھی  بولی میں شرکت کا صرف اُس وقت اہل ہوسکتا ہے جب اس فریق نے با اختیار اتھارٹی میں اپنا رجسٹریشن کرایا ہو۔ خریداری میں اشیاء اور خدمات  بھی شامل ہیں۔ ( اور مشارتی خدمات اور غیر مشاورتی خدمات)  یا  کام  ( کلیدی پروجیکٹس)  رجسٹریشن کے لئے با اختیار اتھارٹی ،  رجسٹریشن کمیٹی ہوگی ، جو   صنعت اور  اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی)  کی طرف سے تشکیل شدہ ہوگی۔ وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ  کی  سیاسی  اور  سکیورٹی کی اجازت لینا لازمی ہوگا۔

یہ حکم  سرکاری شعبے کے بینکوں ، مالی اداروں ، خود مختار اداروں،  مرکزی سرکاری شعبے کی صنعتوں ( سی پی ایس ای)  اور  سرکاری پرائیویٹ شراکت داری کے اُن پروجیکٹوں پر لاگو ہوگا، جنہیں حکومت یا  اُس کے اداروں کی طرف سے مالی مدد  موصول ہوتی ہے۔

ریاستی سرکاریں بھی  قومی سلامتی  اور بھارت کے دفاع میں اہم رول ادا کرتی ہیں۔ حکومت ہند نے ریاستی سرکاروں کے چیف سکریٹریوں کو لکھا تھا کہ وہ  اس حکم پر عمل در آمد کے لئے بھارت کے آئین کی دفعہ – 257 (1)  کی شقوں کو ریاستی سرکاروں اور  ریاستی اداروں کی طرف سے کی جانے والی خریداری پر  لاگو کریں۔ ریاستی سرکاروں کی خریداری کے لئے با اختیار اتھارٹی  کی تشکیل  ریاستیں کریں گی لیکن سیاسی  اور سلامتی  سے متعلق اجازت  لازمی ہی رہے گی۔

 کچھ محدود کیسوں میں رعایت بھی دی گئی ہے، جس میں کووڈ – 19 عالمی وبا  کے کنٹین منٹ کے لئے  31 دسمبر 2020  تک  طبی سپلائی کی خریداری بھی شامل ہے۔ ایک علیحدہ حکم کے ذریعے حکومت ہند  جن ملکوں کو  قرض دیتی ہے یا ان کی ترقی کے لئے مدد فراہم کرتی ہے، ان ملکوں کو  پیشگی رجسٹریشن کی ضرورت سے مستثنی کردیا گیا ہے۔

ان نئی شقوں کا اطلاق سبھی نئے ٹینڈروں پر ہوگا۔ اگر  اہلیت  کے جائزے  کا پہلا مرحلہ مکمل نہیں ہوا ہے، تو  جو ٹینڈرز  پہلے ہی جاری کئے جاچکے ہیں، ان کے سلسلے میں ،  نئے حکم کے تحت  غیر رجسٹر شدہ  فریقین کو  اہل نہیں مانا  جائے گا۔ اگر یہ مرحلہ  ختم ہوگیا ہے تو ٹینڈر خود بخود منسوخ ہو جائیں گے اور  یہ عمل نئے سرے سے   خود بخود شروع ہوجائے گا۔ یہ حکم  دیگر  سرکاری  خریداری پر بھی لاگو ہوگا۔ البتہ  اس حکم کا اطلاق پرائیویٹ شعبے کی طرف سے  کی جانے والی خریداری پر نہیں ہوگا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (م ن-اس- ق ر)

U-4115



(Release ID: 1640855) Visitor Counter : 289