صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

امراض پر قابو پانے سے متعلق قومی مرکز (این سی ڈی سی )، ایم او ایچ  ایف ڈبلیو نے دلی میں جون 2020 میں  کورونا کے وبائی مرض سے مخصوص متاثرہ افراد پر کئے مطالعات

Posted On: 21 JUL 2020 12:17PM by PIB Delhi

 

نئیدہلی21 جولائی 2020۔وزارت صحت اور کنبہ بہبود ( ایم اوایچ ایف ڈبلیو  )نے دلی میں  ایک سیرو سرویلینس  (کورونا کے وبائی مرض سےمخصوص متاثرہ افراد) پرایک مطالعہ شروع کیا تھا ۔ یہ مطالعہ امراض پر قابو پانے سے متعلق قومی مرکز ( این سی ڈی سی ) نے قومی راجدھانی خطہ دلی کی حکومت کے اشتراک سے کثیر مرحلے کے  نمونے لینے  کے لئے  ایک سخت  مطالعہ ڈیزائن کے بعد کیا ہے ۔

          یہ مطالعہ  27  جون 2020سے 10 جولائی 2020 تک کیا گیا تھا۔

          دلی کے تمام گیارہ اضلاع کے لئے سروے کی ٹیمیں  تشکیل دی گئی تھیں۔تحریری طورپر رضامندی  لینے کے بعد منتخب افراد سے ان کے نمونے اکٹھے  کئے گئے اور پھر انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ ( آئی سی ایم آر ) کے منظورشدہ کووڈ  کوَچ ایلیسا  کا استعمال  کرتے ہوئے آئی جی جی  اینٹی باڈیز اور انفیکشن کے لئے ان کے سیرا  ( ایس ای آر اے ) کا ٹیسٹ کیا گیا تھا۔ایلیسا ٹیسٹنگ کا استعمال کرتے ہوئے ملک میں کورونا کے وبائی مرض سے متاثرہ افراد پر کئے گئے  بڑے مطالعات  میں سے یہ ایک مطالعہ ہے ۔

          لیب کے معیار کے مطابق  21387  نمونے اکٹھے کئے گئے اور ٹیسٹ کئے گئے ۔ کئے  گئے ٹیسٹ عام آبادی میں اینٹی باڈیز  کی موجودگی کی نشاندہی  کرنے میں  معاون ہیں۔یہ ٹیسٹ  تشخیصی ٹیسٹ نہیں  ہیں  بلکہ صرف ان افراد  میں سارس کوو -2  کی وجہ سے   ماضی میں  اس انفیکشن کے بارے میں  معلومات فراہم کرتے ہیں جن کا ٹیسٹ  مثبت  ہے ۔

          وقت کے ساتھ ساتھ  بار بار کی جانے والی اینٹی ٹیسٹنگ یعنی سیرو سرویلینس  وقتاََ فوقتاََ وبائی مرض کے پھیلاؤ کا اندازہ کرنے کے لئے اہم شواہد  تیار کرتی ہے ۔

          کورونا کے وبائی مرض سے مخصوص  متاثرہ افراد  پر کئے  گئے مطالعے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ پوری دلی میں اوسطاََ آئی جی جی  اینٹی باڈیز کا پھیلاؤ 23.48  فیصد ہے ۔مطالعہ یہ بتاتا ہے کہ انفیکشن کے شکار لوگوں کی ایک بڑی تعداد میں کوئی علامت   نہیں  پائی گئی ہے۔اس کا مطلب  درج  ذیل سطور میں  بیان کیا جارہا ہے :

  1. اس وبا کے قریب 6  ماہ بعد صرف  23.48فیصد لوگ  دہلی میں متاثر ہوئے ہیں۔اس  کو  انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے حکومت کی طرف سے کی گئی فعال کوششوں سے منسوب کیا جا سکتا ہے، جن میں  فوری طور پر لاک ڈاؤن کا نفاذ  ، موثر طریقے سے روک تھام اور نگرانی  کے اقدامات  جیسے  رابطے کا پتہ لگانے اور کھوج کرنے کے ساتھ ساتھ کووڈ -19 سے نمٹنے کے لئے شہریوں کے مناسب  روئیے شامل ہیں۔
  2. تاہم  آبادی کا ایک بڑا حصہ  اب بھی غیر محفوظ  ہے ۔لہذا روک تھام کے اقدامات کو اسی سختی کے ساتھ جاری رکھنے کی ضرورت

ہے۔غیر ادویہ جاتی  مداخلت  جیسے  سماجی طور پر فاصلہ برقرار رکھنے ، فیس ماسک / کور کا استعمال کرنے ، ہاتھ کو صاف ستھرا رکھنے ، کھانسی کے آداب  اپنانے  اور بھیڑ بھاڑ والی جگہوں سے بچنے پر سختی سے عمل کیا جانا چاہئے ۔

 

 

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

م ن ۔ن ا۔رم

U-4052



(Release ID: 1640175) Visitor Counter : 327