نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے ایک ساتھ رہنے اور ایک ساتھ کام کرنے کی بھارت کے عظیم ثقافتی روایت کا تحفظ کرنے اور اسے فروغ دینے کی اپیل کی ہے


انہوں نے میسور کے 25ویں مہاراجہ سری جیا چماراجہ واڈیار کو ان کی صد سالہ تقریبات پر خراج عقیدت پیش کیا

‘انہوں نے انہیں قوم کے سب سے زیادہ قداور رہنماؤں اور سب سے زیادہ سراہے جانے والا رہنما قرار دیا’

وہ ایک قابل ایڈ منسٹریٹر تھے جنہوں نے ایک مضبوط ، خود کفیل اور ترقی پسند میسور کی تعمیر کی : نائب صدر جمہوریہ

مہاراجہ عوام کے ایک سچے حکمراں تھے اور وہ دل سے جمہوریت پسند تھے – نائب صدر جمہوریہ

Posted On: 18 JUL 2020 1:32PM by PIB Delhi

نئی دہلی،18 جولائی ، 2020  /  بھارت کے نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج اپیل کی ہے کہ دوسروں کو دو اور دیکھ بھال کرو کے بھارت کے کلیدی فلسفے کو اس کے پورے جذبے کے ساتھ ملک ، دنیا اور پوری انسانیت  کے لیے ایک ساتھ رہنے اور ایک ساتھ کام کرنے کی بھارت کی عظیم ثقافتی روایت کو تحفظ اور فروغ دیں۔

سری جیا چماراجہ واڈیار کی ، جو میسور رجواڑے کے 25ویں مہاراجہ تھے کی صد سالہ تقریبات کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  نائب صدر جمہوریہ نے مہاراجہ جیا چماراجہ واڈیار جیسے سبھی عظیم حکمرانوں اور دانشوروں کے علم ، دانشمندی ، وطن پرستی اور نظریے کا جشن منانے کے لیے کہا ۔ جنہوں نے ہماری تاریخ رقم کی ہے

سری جیا چماراجہ واڈیار کو ایک اہل ایڈمنسٹریٹر بتاتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا ‘‘ انہوں نے آزادی سے پہلے کے بھارت میں مضبوط خود کفیل اور ترقی پسند ریاستوں کی تعمیر کی۔ ’’

جناب نائیڈو نے مہاراجہ کو دل سے ایک جمہوریت پسند اور عوام کا ایک سچا حکمراں قرار دیا جو اپنے عوام کے ساتھ ہمیشہ رابطے میں رہنا چاہتا تھا اور عوام کی خوشحالی کو یقینی بنانا چاہتا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ سری واڈیار نے آئین ساز اسمبلی قائم کر کے  اور سری کے سی ریڈی کو وزیراعلیٰ بنا کر ایک  عبوری حکومت قائم کر کے میسور میں ایک ذمہ دار حکومت قائم کی تھی۔

مہاراجہ کو بھارت میں یکسر تبدیلی لانے کا سہرا مہاراجہ کے سر دیتے ہوئے کہ بھارت  ایک مضبوط جمہوریت  بن گیا اور مہاراجہ نے ملک کے اتحاد اور سالمیت کے لیے عظیم تعاون دیا۔ نائب صدر جمہوریہ نے قدیم اقدار اور جدیدیت کا ایک عمدہ اختلاط قرار دیا۔  جناب نائیڈو نے یہ بات بھی اجاگر کی کہ میسور ایسی پہلی بڑی ریاست ہے جس  نے آزادی کے بعد  الحاق کے دستاویز کو قبول کیا اور کہا سری جیا چماراجہ واڈیار   کو دل اور دماغ کی تمام تر صلاحیتیں حاصل تھیں جس کی وجہ سے وہ ملک کے قدآور ترین رہنماؤں میں شمار ہوئے اور ملک کے ایسے حکمرانوں میں شامل ہوئے جنہیں سب سے زیادہ سراہا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا  ‘‘کئی طرح سے وہ بادشاہ جیسی ان خاصیتوں کے حامل تھے جنہیں چانکیہ نے ارتھ شاستر میں بیان کیا ہے۔ ’’

سری جیا چماراجہ واڈیار   چھوٹی صنعتوں کا  ایک زبردست حامی قرار دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ انہوں نے ملک میں سائنس اور ٹکنالوجی کو فروغ دینے اور  ملک میں سائنسی رجحان پیدا کرنے  کی لگاتار کوششیں کی۔

میسور کے 25ویں مہاراجہ کا ہندوستان ایئر کرافٹ لمیٹڈ ، بینگلورو ، سینٹرل فوڈ ٹیکنالوجیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ، میسور، نیشنل ٹیبر کیلوسس انسٹی ٹیوٹ بینگلور اور آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف اسپیچ اینڈ ہیئرنگ میسور جیسے جدید بھارت کے بہت سے اداروں کو قائم کرنے کے تئیں ان کی حمایت اور حوصلہ افزائی کی وجہ سے بڑے پیمانےپر احترام کیا جاتا ہے۔

مہاراجہ نے بینگلور میں سائنس کے بھارتی اداروں  کو جب کبھی ضرورت ہوئی، ادارہ چلانے اور کبھی کبھی اس کی توسیع کے لیے فنڈز اور اسکالرشپس  فراہم کرنے کی اپنے کنبے کی روایت بھی جاری رکھی۔

نائب صدر جمہوریہ نے سری واڈیار کو ایک ہمہ جہت دانشور اور پوری زندگی طالب علم کی حیثیت سے بسر کرنے والی شخصیت قرار دیا، جو ایک نامور فلاسفر ، موسیقی کا سیدائی، سیاسی مفکر اور مخیر تھے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا‘‘انہیں دکشن بھوج کہا جاتا تھا کیونکہ وہ آرٹس ، لٹریچر اور کلچر کی بے جوڑ سرپرستی کرتے تھے۔ ’’

سری جیا چماراجہ واڈیار کی سنسکرت زبان اور ان کی زبردست مقررہ صلاحتیوں پر انہیں سراہتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ ان کی جیا جماراجہ گرنتھ رتن مالا سیریز نے کنڑ زبان اور لٹریچر کو زبردست طریقے سے مالا مال بنایا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے ہر ایک سے اپیل کی کہ اس مبارک موقعے پر ہمیں بھارت کی دائمی اقدار ، مالا مال ثقافتی وراثت کا جشن منانا چاہیے اور وراثت اور جمہوریت کے جذبے کے ساتھ اور  عوام کے لیے مرکوز اچھی حکمرانی کا جشن منانا چاہیے۔

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔

2020۔07۔18

U – 4001



(Release ID: 1639719) Visitor Counter : 166