پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

امریکہ – ہند اسٹریٹیجی توانائی شراکت داری پر مشترکہ بیان

Posted On: 17 JUL 2020 9:10PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  17/جولائی 2020 ۔ اس عالمی وبا کے دوران متعدد لوگوں کی زندگی ختم ہونے سے توانائی کی مانگ، عالمی توانائی بازار اور پائیدار توانائی نمو بھی متاثر ہورہی ہے۔ امریکہ – ہند جامع عالمی اسٹریٹیجک شراکت داری کبھی بھی اتنی زیادہ اہم نہیں رہی ہے۔ آج امریکی توانائی سکریٹری ڈین برولیٹ اور پیٹرولیم و قدرتی گیس نیز فولاد کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے پیش رفت کا جائزہ لینے، اہم حصول یابیوں کی نشان دہی کرنے اور تعاون کے نئے شعبے کی ترجیحات کا تعین کرنے کے لئے امریکہ – ہند اسٹریٹیجک توانائی شراکت داری (ایس ای پی) کی ایک ورچول وزارتی سطح کی میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی۔

اپریل 2018 میں امریکہ صدر ڈونالڈ جے ٹرمپ اور ہندوستانی وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ہدایت پر قائم امریکہ – ہند دو فریقی تعلقات کے لئے توانائی کی اسٹریٹیجک اہمیت کو پہچانتے ہوئے ایس ای پی ہماری طویل مدتی توانائی شراکت داری کی تعمیر کرتی ہے اور دونوں ملکوں کی حکومتوں کے ساتھ تعاون اور صنعتی اشتراک کے توسط سے بامعنی تعاون کے لئے پلیٹ فارم تیار کرتی ہے۔

امریکہ اور ہندوستان توانائی تحفظ اور توانائی رسائی کے لئے مذکورہ نقطہ نظر کا اشتراک کرتے ہیں۔ ایس ای پی تعاون کے چار بنیادی ستونوں کے لئے دونوں ملکوں کے واسطے بین – ایجنسی معاہدے کا انعقاد کرتا ہے: (1) بجلی اور توانائی اثرانگیزی، (2) تیل اور گیس، (3) قابل تجدید توانائی، اور (4) پائیدار ترقی۔ ان ستونوں کے ذریعے امریکہ اور ہندوستان پاور گرڈ کو مضبوط اور جدید بنانے نیز صفائی ستھرائی، سستی اور قابل اعتبار توانائی کا استعمال کرنے، بجلی کے شعبے میں اثرانگیزی کے حصول، لچیلاپن اور ماحولیاتی کام میں بہترین لانے، طویل مدتی توانائی فروغ کے توسط سے شمولیت پر مبنی اور پائیدار اقتصادی ترقی کو بڑھاوا دینے، تیل اور گیس کی تجارت اور بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کے ذریعے توانائی تحفظ میں اضافہ، قابل تجدید توانائی کے فروغ، تعیناتی اور ربط کاری کو آگے بڑھانے اور قابل تجدید توانائی کے پروجیکٹوں کے لئے مالیات کی فراہمی تک رسائی کو وسعت دینے اور توانائی کی تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے بازار کی رکاوٹوں کو کم کرنے، جیسے کاموں کے لئے کام کررہے ہیں۔ ایس ای پی ایشیا ایج پہل کے تحت یو ایس جی کوششوں کی بھی تائید کرتا ہے، جو ہند بحرالکاہل خطے میں ایک مضبوط توانائی شراکت داری کی شکل میں ہندوستان کو مستحکم کرتا ہے۔

اسمارٹ گرڈس اور توانائی کے ذخیرے کے توسط سے الیکٹرک گرڈ کی صلاحیت اور اعتبار میں اضافہ کے لئے اعلیٰ معیاری صاف ستھری توانائی – ریسرچ (پی اے سی ای-آر) کے شعبے میں امریکہ – ہند شراکت داری کے توسط سے دونوں ملک مشترکہ ریسرچ و ڈیولپمنٹ (آر اینڈ ڈی) پر کام کررہے ہیں۔ آج انھوں نے سوپر کریٹیکل سی او2 (ایس سی او2) پاور سائیکلس اور عمدہ کوئلہ ٹیکنالوجیز کے توسط سے بجلی کی پیداوار اور ہائیڈروجن کی پیداوار نیز ساتھ ہی کاربن کیپچر، افادیت اور ذخیرہ (سی سی یو ایس) کے لئے ٹرانسفارمیشنل پاور جنریشن پر ریسرچ کے نئے شعبوں کا اعلان کیا۔ امریکہ – ہند غیر فوجی جوہری توانائی ورکنگ گروپ کے توسط سے امریکہ نے عمدہ غیر فوجی توانائی ٹیکنالوجیز پر دو فریقی تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) شراکت داری جاری رکھنے کے بارے میں جانکاری دی۔

وزارتی سطح کے نتائج

دونوں فریقوں نے ایس ای پی کے تحت نئے کاموں کے لئے متعدد حصول یابیوں اور ترجیحات کا اعلان کیا۔

توانائی تحفظ کو بڑھانا

دونوں فریقوں نے اسٹریٹیجک پیٹرولیم ریزروس آپریشن اور رکھ رکھاؤ نیز اطلاعات اور بہترین معلومات کا لین دین کرنے سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کا آغاز کرنے کے لئے ایک مفاہمت نامہ (ایم او یو) پر دستخط کئے۔ انھوں نے امریکہ کے اسٹریٹیجک پیٹرولیم ریزرو میں ہندوستان کے تیل کے ذخیرے کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا، تاکہ ان کے ملک کے اسٹریٹیجک تیل ذخیرے میں اضافہ ہوسکے۔

اختراعات کو عمدہ بنانا

دونوں فریقوں نے قابل تجدید توانائی اور فوسل ایندھن کے ذرائع سے ہائیڈروجن کی پیداوار کرنے اور عمدہ توانائی تحفظ اور احیاء کے لئے تعیناتی کی لاگت کو کم کرنے کے واسطے ٹیکنالوجی تیار کرنے میں مدد کرنے کے لئے ایک سرکاری – نجی ہائیڈرو کاربن ٹاسک فورس کا آغاز کیا۔ انھوں نے 2021 میں ہندوستان کے پہلے سولر ڈیکاتھلون  ®انڈیا کے معاملے میں تعاون کرنے کے لئے ایک مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کئے، جو کہ اگلی نسل کے پیشے وروں کو تیار کرنے اور جدت طرازی کے ذریعے اعلیٰ صلاحیت والی عمارتوں کی تعمیر کے واسطے ایک کالیجیٹ کمپٹیشن کا قیام عمل میں لارہا ہے۔ عمدہ صاف ستھری ٹیکنالوجی کے فروغ اور تعیناتی پر مشترکہ تحقیق کے لئے یو ایس  اے آئی ڈی سے حمایت یافتہ نیا شروع کیا گیا جنوبی ایشیا توانائی گروپ (ایس اے جی) کے جزو کی شکل میں جدید و قابل تجدید توانائی کی وزارت کے تحت یو ایس، ڈی او ای قومی لیب اور ہندوستانی قومی اداروں کے درمیان مشترکہ طور پر تعاون شروع کیا گیا ہے۔

دونوں فریقوں نے مشترکہ بایوفیول پیداوار اور استعمال پر ایک ساتھ سرگرمیوں اور اطلاعات کے لین دین کے توسط سے ممکنہ تعاون کا پتہ لگانے کے لئے اتفاق کا اظہار کیا ہے، ساتھ ہی خاص طور پر بایو ایتھنال، قابل تجدید ڈیزل، دیگر عمدہ بایو فیولس اور فضائی و سمندری نقل و حمل کے لئے پائیدار بایوفیولس کے شعبے میں ممکنہ ترقی پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں فریقوں نے پالیسیوں اور ضابطوں نیز دیگر متعلقہ شعبوں کے سلسلے میں اطلاعات کے لین دین پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ تعاون کا ایک دیگر ممکنہ شعبہ نجی شعبے میں دو فریقی سرمایہ کاری کو فروغ دینا بھی ہے۔ دونوں فریق حیاتیاتی کچرے کو بایو گیس میں تبدیل کرنے کے اقتصادی قدر کے استعمال پر تعاون کا بھی پتہ لگائیں گے۔

توانائی نظام کی جدید کاری

جیسا کہ ہندوستان اپنے اعلیٰ مقصدی قابل تجدید توانائی اہداف کے حصول اور اپنے توانائی شعبے میں یکسر تبدیلی لانے کی کوشش کررہا ہے، دونوں فریق قابل تجدید توانائی کی تعیناتی اور ربط کاری نیز گرڈ میں نئی ٹیکنالوجیز کی شمولیت میں تعاون کرنے، بجلی کی تقسیم کے شعبے کی جدید کاری، قابل تجدید توانائی کے لئے ریاستی سطح کے منصوبوں کی حمایت کرنے، تقسیم شدہ توانائی ٹیکنالوجی، بجلی سے چلنے والی گاڑیوں، چھت پر سولر نظام اور بیٹری اسٹوریج، بازاروں کو نئی شکل دینے اور آگ گرڈ توانائی کی رسائی کو بڑھانے جیسے کاموں میں تعاون کررہے ہیں۔ قابل اعتبار نجی شراکت داری کے ذریعے چوبیس گھنٹے بجلی کی سپلائی کو یقینی بنانے اور متعدد اصلاحی تدابیر کے توسط سے تقسیم کے شعبے کو جدید بنانے، صارفین پر ارتکاز میں اضافہ کرنے، پورے ہندوستان میں اسمارٹ میٹر لگانے اور اسمارٹ گرڈ کے لئے گلوبل سینٹر آف ایکسیلینس کی شکل میں ہندوستان میں اسمارٹ گرڈ معلوماتی مرکز کے قیام میں بھی دونوں فریق تعاون کررہے ہیں۔ یو ایس اے آئی ڈی اور یو ایس انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فائیننس کارپوریشن چھت پر شمسی توانائی کے لئے پینل لگانے کے مقصد سے چھوٹے اور اوسط درجے کی صنعتوں کے شعبے کے لئے 25 ملین ڈالر کی کریڈٹ گارنٹی قائم کرنے کے تصور کو فروغ دے رہی ہے۔

آپریٹنگ لاگت اور ناکامی سے متعلق خطرات کو کم کرنے کے لئے بڑھی ہوئی قابل تجدید توانائی صلاحیت اور تبدیل ہونے والی بجلی کی مانگ پوری کرنے کے لئے ضروری کوئلہ پاور پلانٹوں کے لچیلے آپریشن کو فروغ دینے کے لئے بھی تیزی سے کام چل رہا ہے۔ دونوں فریقوں نے کاربن  کیپچر، استعمال اور ذخیرہ (سی سی یو ایس) کے توسط سے کم سے صفر اخراج کے ساتھ اعلیٰ صلاحیت والی کوئلہ ٹیکنالوجیز  کے معاملے میں تعاون کے لئے اتفاق ظاہر کیا ہے، جو کہ یو ایس ڈی او ای کے کوئلے کی ترجیح یعنی کوئل فرسٹ (لچیلا، اختراعاتی، پھر سے قابل استعمال، چھوٹا، قابل تبدیل) پہل کو اکیسویں صدی کے کوئلہ توانائی نظام کی شکل میں فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی ہے۔

تکنیکی تعاون کے نئے شعبوں میں اقتصادی شعبوں میں قابل تجدید توانائی کے استعمال سمیت قابل تجدید توانائی کے لئے نئے تجارتی ڈھانچہ اور فیصلہ لینے والے ٹول کا فروغ، ہنرمندی کی تعمیر اور تربیتی پروگرام نیز قابل تجدید توانائی نظامات کی سائبر سکیورٹی بڑھانے کے لئے ابھرتی ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز اور عمدہ آئی ٹی مینجمنٹ ٹول کو اپنانا شامل ہے۔

توانائی صلاحیت اور تحفظ کو بڑھانا

امریکہ اور ہندوستان مستقبل کی تعمیر، اسمارٹ میٹر اور مانگ پر مبنی کام کے ساتھ ساتھ کوڈ بنانے کی صلاحیت، ڈھانچہ اور آپریشن کے توسط سے حسن کارکردگی میں اضافہ کے لئے کام کررہے ہیں۔ ساتھ ہی کارکردگی کو بہتر بنانے، توانائی تحفظ کو فروغ دینے اور گھروں کے اندر ہوا کی کوالٹی میں سدھار کے لئے تیزی سے کارروائی منصوبے پر کام چل رہا ہے۔ دونوں فریق تقسیم شدہ توانائی وسائل منصوبہ کے لئے عملی توانائی صلاحیت پروگرام اور تکنیکی تعاون کے فروغ کی سمت میں کام کررہے ہیں۔ دونوں فریق صنعتی شعبے میں توانائی صلاحیت بڑھانے کے لئے بھی کام کررہے ہیں اور آئی ایس او 50001 کے مطابق ایک وسیع توانائی بندوبست نظام کو آگے بڑھانے کے لئے بھی کام کریں گے۔ کووڈ-19 وبا کے سبب یو ایس اے آئی ڈی اور اینرجی ایفی شینسی سروسیز لمیٹڈ (ای ای ایس ایل) ایک ساتھ مشترکہ طور پر صحت بخش اور اینرجی ایفیشینٹ عمارتوں کے لئے ’’ریٹروفٹ آف ایئر کنڈیشننگ ٹو امپروو ایئر کوالٹی فار سیفٹی اینڈ ایفی شینسی‘‘ (آر اے آئی ایس ای) کا آغاز کیا ہے۔ اس پہل کا سرکاری شعبے کی عمارتوں میں استعمال کیا گیا ہے۔

توانائی کاروبار اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا

دونوں فریقوں نے ایس ای پی کے قیام کے بعد دو فریقی ہائیڈرو کاربن کاروبار میں قابل ذکر اضافے کو نوٹ کیا ہے۔ دو فریقی ہائیڈرو کاربن کاروبار 2019-20 کے دوران 9.2 بلین امریکی ڈالر کا رہا، جو 2017-18 کے بعد سے 93 فیصد اضافہ دکھلاتا ہے اور دونوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ ہائیڈرو کاربن کاروبار کو بڑھاوا دینے کی توثیق بھی کرتا ہے۔

امریکہ – ہند قدرتی گیس ورکنگ فورس کے توسط سے امریکی اور ہندوستانی صنعتوں میں نئے پروجیکٹوں پر نئی کمرشیل شراکت داری کی ہے اور حکومت ہند کے توانائی شعبے میں قدرتی گیس  کی حصے داری بڑھانے کے لئے ہندوستان کے نقطہ نظر کی تائید کرنے کے مقصد سے پالیسیوں اور ضابطوں سے متعلق سفارشات کے ایک سلسلے کو بھی فروغ دیا ہے۔

دونوں فریقوں نے ہمارے غیر فوجی جوہری تعاون کو آگے بڑھانے کے لئے اپنی حکومتوں کی مضبوط عہد بستگی پر بھی توجہ مرکوز کی ہے اور کواڈہ میں کنگ ہاؤس کمرشیل ری ایکٹر پروجیکٹ پر حالیہ پیش رفت کا بھی خیرمقدم کیا ہے جو کہ ہمارے اسٹریٹیجک تعلقات میں ایک اہم پڑاؤ ہے۔

دونوں فریق توانائی کے شعبے میں ایک دوسرے کے نقطہ نظر کی تائید کرنے اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے بھی متفق ہوئے، جس میں ممکنہ پروجیکٹوں کی ایک فہرست مشترک کرنا شامل ہے۔

شمولیت پر مبنی اور پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دینا

دونوں فریق اینرجی ڈیٹا مینجمنٹ میں بہترین طور طریقوں کے توسط سے طویل مدتی توانائی فروغ اور منصوبوں اور حکمت عملیوں کو فروغ دینے، اینرجی ماڈلنگ اور کم کاربن والے ٹیکنالوجیز کے فروغ کے لئے کام کررہے ہیں۔ تھنک ٹینک، پالیسی تحقیق کار، غیر سرکاری تنظیموں  اور ہندوستان کی سرکاری ایجنسیاں ڈی او ای نیشنل لیبس اور متعلقہ امریکی حکومت و نجی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر مذکورہ سہولتوں کے لئے تعاون کریں گی۔

توانائی کے شعبے میں خواتین کو بااختیار بنانا

اینرجی اینوویشن کی حمایت کرنے اور مستقبل میں اہم توانائی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے متنوع ہنرمندیوں کے ساتھ زیادہ متوازن ورک فورس کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے وزراء نے ایس ای پی پلیٹ فارم کے توسط سے توانائی کے شعبے میں جنسی تنوع، جینڈر مین اسٹریمنگ اور خواتین صنعت کاروں کو بڑھاوا دینے کے تئیں عزم کا اظہار کیا۔ یو ایس اے آئی ڈی نے بجلی کے شعبے پر مرکوز ساؤتھ ایشیا ویمن اِن اینرجی (ایس اے ڈبلیو آئی ای) پلیٹ فارم کی شروعات کی اور دونوں فریق تکنیکی ستونوں کی شکل میں جنس پر مرکوز سرگرمیوں کو شامل کرنے لئے کام کررہے ہیں۔

اسٹریٹیجک اینرجی پارٹنرشپ ٹیمیں مستقبل قریب میں پھر سے تعاون سے متعلق ستونوں کے لئے کارروائی منصوبہ بلائی جائیں گی۔ اگلی وزارتی سطح کی میٹنگ 2021 میں ہوگی۔

*****

ضمیمہ

دونوں ملکوں کے اسٹریٹیجک اور اقتصادی مفادات کو آگے بڑھانے کے لئے امریکہ – ہند اسٹریٹیجک اینرجی پارٹنرشپ (ایس ای پی) مذاکرات کے تحت درج ذیل معاہدوں اور شراکت داری کا اعلان کیا گیا:

  • اسٹریٹیجک پیٹرولیم ریزرو پر تعاون کے بارے میں امریکی محکمہ توانائی اور ہندوستان کی پیٹرولیم و قدرتی گیس کی وزارت کے درمیان مفاہمت نامہ۔
  • ایئر کنڈیشننگ نظام کے اینرجی ایفیشینٹ ڈیزائن پر کام کررہے لوگوں کے لئے پیشہ وارانہ فروغ ہنرمندی کے واسطے انڈین سوسائٹی آف ہیٹنگ ریفریجریشن اینڈ ایئر کنڈیشنرس (آئی ایس ایچ آر اے ای) کے ساتھ یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ  (یو ایس اے آئی ڈی) کے درمیان مفاہمت نامہ۔
  • ای ای ایس ایل، این ٹی پی سی اور یو ایس اے آئی ڈی کے درمیان عمارتوں کے ریٹروفٹ کے لئے اندر کی ایئر کوالٹی، سیفٹی اور ایفی شینسی میں بہتری کے لئے مفاہمت نامہ۔
  • یو ایس اے آئی ڈی نے ہندوستان کے نیشنل اوپن ایکسس رجسٹری (این او اے آر) کو فروغ دینے کے لئے پاور سسٹم آپریشن کارپوریشن (پی او ایس او سی او) کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا ہے۔
  • ملک کے اینرجی ٹرانزیشن کی حمایت کرنے اور نجی سرمایہ جٹانے کے لئے ہندوستان کے گرڈ کے لچیلے پن اور مضبوطی کو بڑھانے کے مقصد سے امریکہ – ہند کلین اینرجی فائیننس ٹاسک فورس کے لچیلے وسائل جاتی اقدامات کے تحت امریکی محکمہ خارجہ اور ہندوستان کی وزارت توانائی کے درمیان ہندوستان کے لوگوں کے لئے قابل اعتبار اور کم لاگت والی بجلی پہنچانے کے مقصد سے اسٹیٹمنٹ آف انٹینٹ جاری۔
  • ہندوستان میں سینٹرل الیکٹری سٹی ریگولیٹری کمیشن اور فیڈرل اینرجی ریگولیٹری کمیشن (یو ایس اے) میں ریگولیشن اور بجلی بازاروں کو فروغ دینے کے لئے بہترین طور طریقوں کو مشترک کرنے کے مقصد سے ایک معاہدے کے تحت کام کررہے ہیں۔

 

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 3997



(Release ID: 1639641) Visitor Counter : 215