زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
کابینہ نے ‘ایگریکلچر انفراسٹریکچر فنڈ’ کے تحت مالی سہولت کی مرکزی سیکٹر کی اسکیم کی منظوری دی ہے
Posted On:
08 JUL 2020 4:32PM by PIB Delhi
نئی دہلی،8 جولائی، مرکزی کابینہ نے ، جس کی میٹنگ کی صدارت آج جناب وزیر اعظم نریندر مودی نے کی، سرکاری سیکٹر کی ایک کُل ہند اسکیم ایگریکلچر انفراسٹریکچر فنڈ کی منظوری دی ہے۔ اس اسکیم کے تحت فصلوں کی کٹائی کے بعد کے بندوبست سے متعلق بنیادی ڈھانچے اور کمیونٹنگ کھیتی باڑی کے سلسلے میں سود میں تخفیف اور مالی امداد کے ذریعے ایسے پروجیکٹوں میں سرمایہ کاری کے لیے جن کے پروان چڑھنے کا امکان ہے ایک درمیانی اور طویل مدتی قرضے کی مالیاتی سہولت فراہم کی جائے گی۔
اس اسکیم کے تحت بنیادی زرعی کریڈٹ سوسائٹیوں ((پی اے سی ایس)، مارکیٹنگ کو آپریٹیو سوسائٹیوں، فارمر پروڈیوسر آرگنائزیش (ایف پی اوز)، سیلف ہیلف گروپ (ایس ایچ جی)، کسانوں، جوائنٹ لائبلیٹی گروپوں (جے ایل جی) ہمہ مقصدی ، امداد باہمی سوسائٹیوں، زرعی صنعتکاروں، اسٹارٹ اپس ایگریگیشن انفراسٹریکچر پرووائڈروں اور مرکزی/ ریاستی ایجنسی یامقامی اداروں کو سرکاری پرائیویٹ شراکت داری پروجیکٹ کے تحت بینکوں اور مالی اداروں کی طرف سےقرضے کے طورپر ایک لاکھ کروڑ روپئے فراہم کیے جائیں گے۔
یہ قرضہ 4 سال کے دوران تقسیم کیا جائے گا۔ موجودہ سال میں 10000 کروڑ روپئے منظور کیے جائیں گے جبکہ اگلے تین مالی برسوں میں ہر سال 30-30 ہزار کروڑ روپئے تقسیم کیے جائیں گے۔
اس مالی سہولت کے تحت تمام قرضوں پر جن کی حد دوکروڑ روپئے تک ہوگی، تین فیصد سالانہ سود میں تخفیف فراہم کی جائے گی۔ یہ تخفیف زیادہ سے زیادہ 7 سال کے لیے ہوگی۔ اس کے علاوہ اس مالی سہولت کے تحت مجاز قرضے لینے والوں کو کریڈٹ گارنٹی کوریج بھی دستیاب ہوگی جو دو کروڑ روپئے تک کے قرضوں کے لیے بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کے لیے کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ کے تحت حاصل ہوگی۔ اس کوریج کے لیے فیس حکومت ادا کرے گی۔ پی ا یف اوز کے معاملے میں قرضے کی گارنٹی اس سہولت کے تحت حاصل کی جاسکتی ہے جو ایف پی او کو فروغ دینے کی اسکیم کے تحت زراعت کی ترقی، تعاون اور کسانوں کی فلاح وبہبود (ڈی اے سی ایف ڈبلیو) کے تحت قائم کی گئی ہے
بھارت سرکار کی طرف سے اس کے لیے بجٹ کے ذریعے کُل رقم 10736 کروڑ روپئے دی جائے گی۔
اس مالی سہولت کے تحت ادائیگی کی زیادہ سے زیادہ حد مختلف ہوسکتی ہے۔ اور یہ کم از کم 6 مہینے سے زیادہ سے زیادہ دو سال تک ہوسکتی ہے۔
کھیتوں اور کھیتوں کی پروسیسنگ پر مبنی سرگرمیوں کے لیے باضابطہ قرضے سے دیہی علاقوں میں روزگار کے بہت سے مواقع فراہم ہوں گے۔
ایگری انفرافنڈ کا انتظام اور نگرانی ایک آن لائن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) پلیٹ فارم کے ذریعے انجام دیا جائے گا۔ آن لائن پلیٹ فارم کچھ اور فائدے بھی دستیاب کرائے گا مثلاً کئی بینکوں کی طرف سے جن سودی شرحوں کی پیش کش کی جائے گی ان میں شفافیت، اسکیم کی تفصیلات، جن میں سود میں تخفیف اور کریڈٹ گارنٹی ، کم سے کم دستاویزات کی تیاری، تیز رفتاری کے ساتھ منظوری کا عمل اور دوسری اسکیم کے فوائد کے ساتھ تال میل وغیرہ۔
ریئل ٹائم، نگرانی اور معلومات کی مؤثر فراہمی کے لیے قومی، ریاستی اور ضلع کی سطح کی نگرانی کمیٹیاں قائم کی جائیں گی۔
اسکیم کی مدت مالی سال 2020 سے مالی سال 2029 (10 سال) ہوگی۔
***
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:3775
(Release ID: 1637467)
Visitor Counter : 222