وزارت خزانہ

ریونیو کے دو بورڈوں کے انضمام کی خبر قطعی بے بنیاد ہے


حکومت کا سینٹرل بورڈس آف ریونیو ایکٹ 1963 کے تحت دونوں بورڈوں کو ضم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے

Posted On: 06 JUL 2020 4:34PM by PIB Delhi

ایک سرکردہ اخبار میں آج ایک خبر شائع ہوئی ہے کہ حکومت سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز اور سینٹرل بورڈ آن اِن ڈائریکٹ ٹیکسز اینڈ کسٹمز کو ضم کرنےکی تجویز پر غور کررہی ہے، جبکہ یہ نیوز آئٹم قطعی طور پر غلط ہے، کیونکہ حکومت کا سینٹرل بورڈس آف ریونیو ایکٹ 1963 کے تحت تشکیل دیں گے، دونوں بورڈوں کو ضم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔  یہ خبر وزارت خزانہ کی مجاز اتھارٹیز سے حقائق کی مناسب اور واجب تصدیق کئے بغیر شائع کی گئی ہے اور اس سے ایسے میں بدگمانی کی پالیسی کو ہی تقویت ملے گی، جبکہ وزارت ٹیکس دہندگان کی ایک بڑی تعداد کے لئے موزوں اور موافق واصلاحات کو نافذ کررہی ہے۔

جیسا کہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ انضمام ٹیکس ایڈمنسٹریٹو ریفارمس کمیشن (ٹی اے آر سی) کی ایک سفارش تھی۔ ٹی اے آر سی کی رپورٹ کا حکومت کے ذریعے تفصیل سے جائزہ لیا گیا تھا اور حکومت کی طرف سے ٹی اے آر سی کی اس سفارش کو منظور نہیں کیا گیا تھا۔ پارلیمنٹ میں ایک سوال کے جواب میں حکومت کی طرف سے دی گئی یقین دہانی کے حصے کے طور پر حکومت نے وحکومت کی یقین دہانی پر کمیٹی کے سامنے 2018 میں اس حقیقت کو سامنے رکھا تھا۔ٹی اے آر سی کی سفارشات پر ایکشن ٹیکن رپورٹ ریونیو کے محکمہ کی ویب سائٹ پر بھی ڈالی گئی تھی، جس میں واقع طور پر اس بات کو نمایاں کیاگیا کہ اس سفارش کو قبول نہیں کیا گیا۔

یہ بات بھی واضح ہے کہ یہ گمراہ کن آرٹیکل پبلک ڈومین میں رکھے بغیر چیکنگ کرنے والے افسر کے علم میں لائے بغیر شائع کیاگیا۔ یہاں تک کہ وزارت خزانہ میں موجودہ مجاز اتھارٹیز کے ساتھ تازہ صورتحال کے بارے میں کوئی مشورہ تک نہیں کیا گیا۔ تاہم اس سے نہ صرف صحافت کے معیار کی منفی عکاسی ہوتی ہے بلکہ اس سے صحافت کی واجب بافشانی اور ایمانداری کے تئیں ایک مکمل غفلت اور بے توجہی بھی نمایاں نظر آتی ہے۔ بہر حال اگر اس طرح کی غیر مصدقہ رپورٹ یا اسٹوری کو پہلے صفحہ پر جلی سرخی کے ساتھ جگہ دی جاتی ہے تو یہ تمام خبریں پڑھنے والے لوگوں کے لئے ایک تشویش کی بات ہونی چاہئے۔ لہٰذا اس نیوز آئٹم کو قطعی طور پر بے بنیاد اور غیر مصدقہ ہونے کے ناطے پوری طرح سے مسترد کیا جاتا ہے۔

...............................................................

 

م ن، ح ا، ع ر

06-07-2020

U-3735


(Release ID: 1636934) Visitor Counter : 233