امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
وزیر اعظم نریندر مودی نے نومبر تک پردھان منتری غریب کلیان اَن یوجنا میں توسیع کا اعلان کیا
فی شخص پانچ کلو گرام غذائی اجناس80 کروڑ مستفدین کو فراہم کیا جائے گا اور فی کنبہ ایک کلو گرام چنا تقسیم کیا جائے گا
جون میں پردھان منتری غریب کلیان اَن یوجنا پی ایم جی کے اے وائی کے تحت 29.64 لاکھ میٹرک ٹن غذائی اجناس، 59.29 کروڑ مستفدین کو تقسیم کیا گیا
Posted On:
30 JUN 2020 7:32PM by PIB Delhi
نئی دہلی01،جولائی 2020
پردھان منتری غریب کلیان اَن یوجنا
غذائی اجناس (چاول اور گیہوں)
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج قوم سے خطاب کیا اور نومبر 2020 کے آخر تک پردھان منتری غریب کلیان اَن یوجنا میں توسیع کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم جی کے اے وائی اسکیم میں نومبر 2020 کے آخر تک توسیع کی گئی ہے اور یہ جولائی سے شروع ہوئی ہے۔ اس پانچ مہینے کی مدت کے دوران 80 کروڑ مستفدین کو فی شخص پانچ کلو غذائی اجناس اور فی کنبہ ایک کلو گرام چنا تقسیم کیا جائے گا اور اس غذائی اجناس میں چاول اور گندم شامل ہے اور یہ چاول اور گندم فی ماہ تقسیم ہوگا۔ حکومت اس اسکیم کی توسیع کے لئے 90 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کرے گی۔وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ملک اب ایک ملک ایک راشن کارڈ کے قیام کی سمت بڑھ رہا ہے ، جس سے ان غریبوں کو زبردست فائدہ پہنچے گا جو کام کی تلاش میں دیگر ریاستوں کا رخ کرتے ہیں۔
پی ایم جی کے اے وائی کے تحت اپریل سے جون کی مدت کے لئے مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ 116.34 لاکھ میٹرک ٹن غذائی اجناس اٹھایاگیا۔ اپریل 2020 کے مہینے میں 37.06 لاکھ میٹرک ٹن (93 فیصد) غذائی اجناس، مئی 2020 میں 74.12 کروڑ مستفدین میں تقسیم کیاگیا۔ بھارت سرکار اس اسکیم کے تحت لگ بھگ 46 ہزار کروڑ روپے کا مالی بوجھ برداشت کررہی ہے۔ 6 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں، پنجاب، ہریانہ، راجستھان، چنڈی گڑھ، دلی اور گجرات کے لئے گندم مختص کیا گیا اور چاول باقی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فراہم کیاگیا۔
Please click for status of provisional lifting and distribution of food grains under PMGKAY
دالیں:
جہاں تک دالوں کا تعلق ہے، اپریل سے جون تک یعنی 3 ماہ کے لئے کل ضرورت5.87 لاکھ میٹرک ٹن تھی۔ بھارت سرکار اس اسکیم کے تحت لگ بھگ 5 ہزار کروڑ روپے کا سو فیصد کا مالی بوجھ برداشت کررہی ہے۔ اب تک 5.79 لاکھ میٹرک ٹن دالیں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھیجی گئی ہیں، جبکہ 5.59 لاکھ میٹرک ٹن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پہنچ گئی ہیں، جبکہ 4.47 لاکھ میٹرک ٹن دالیں تقسیم کی گئی ہیں۔کل 08.76 لاکھ میٹرک ٹن دالیں (تور دال 3.77 لاکھ میٹرک ٹن ، مونگ 1.14 لاکھ میٹرک ٹن، ارد 2.28 لاکھ میٹرک ٹن، چنا 1.30 لاکھ میٹرک ٹن اور مسور 0.27 میٹر ک ٹن) 18 جون 2020 تک اسٹاک میں دستیاب تھا۔
Please click for state wise dispatch and distribution status of pulses under PMGKAY
مائیگرینٹ مزدوروں (آتم نربھر بھارت پیکیج) کے لئے غذائی اجناس کی تقسیم:
آتم نربھر بھارت پیکیج کے تحت بھارت سرکار نے فیصلہ کیا ہے کہ 8 لاکھ میٹرک ٹن غذائی اجناس8 کروڑ مائیگرینٹ مزدوروں پھنسے ہوئے اور ضرورت مند کنبوں کو فراہم کیا جائے گا، جن کا این ایف ایس اے یا اسٹیٹ اسکیم پی ڈی ایس کارڈ تحت احاطہ نہیں کیا گیا ہے۔ فی شخص 5 کلو گرام غذائی اجناس تمام مائیگرینٹس کو مئی اور جون کے مہینوں کے لئے مفت تقسیم کیا جارہا ہے۔ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 6.39 لاکھ میٹرک ٹن غذائی اجناس اٹھایا۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے مئی میں 121.00 لاکھ مستفدین کو 106141لاکھ میٹرک ٹن تقسیم کیا اور جون 2020 میں 91.29 لاکھ مستفدین کو غذائی اجناس تقسیم کیا۔
بھارت سرکار نے 1.96 کروڑ مائیگرینٹ کنبوں کے لئے 39000 میٹرک ٹن دالوں کی منظوری بھی دی ہے۔ 8 کروڑ مایگرینٹ مزدوروں ، پھنسے ہوئے اور ضرورت مند کنبوں ، جن کا این ایف ایس اے یا اسٹیٹ اسکیم پی ڈی ایس کارڈ کے تحت احاطہ نہیں کیا گیا ہے، ان کو بھی مفت مئی اور جون کے مہینوں کے لئے فی کنبہ ایک کلو گرام چنا ، دال فراہم کی جارہی ہے۔ چنا اور اور دال کی یہ تقسیم ریاستوں کے ضرورتوں کے مطابق کی گئی تھی۔ تقریباً 33.998 میٹرک ٹن چنا، دال ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھیجی گئی ہیں۔ کل 32.291 میٹرک ٹن چنا مختلف ریاستوں اور مرکز کےزیر انتظام علاقوں کی جانب سے اٹھایاگیا ہے۔ 7.263 میٹرک ٹن چنا ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے تقسیم کیاگیا ہے۔ بھارت سرکار غذائی اجناس کے لئے 3.109 کروڑ روپے کا 100 فیصد مالی بوجھ برداشت کررہی ہے اور اس اسکیم کے تحت چناکے لئے 280 کروڑ روپے برداشت کررہی ہے۔
غذائی اجناس کی خریداری:
29جون 2020 تک کل 388.81 لاکھ میٹرک ٹن گیہوں (آر ایم ایس 21-2020) اور 746.05لاکھ میٹرک ٹن چاول (کے ایم ایس 20-2019 ) کی خریداری کی گئی۔
کھلی مارکیٹ میں فروخت کی اسکیم (او ایم ایس ایس)
او ایم ایس ایس کے تحت چاول کے ریٹ 22 روپے کلو گرام طے کئے گئے ہیں اور گیہوں کے ریٹ 21 روپے کلو گرام طے کئے گئے ہیں۔ فوڈ کارپوریشن آف انڈیا نے 5.73 لاکھ میٹرک ٹن گیہوں فروخت کیا اور 10.12 لاکھ میٹرک ٹن چاول فروخت کیا۔ یہ دونوں آئٹم لاک ڈاؤن مدت کے دوران او ایم ایس ایس کے ذریعہ فروخت کئے گئے۔
ایک ملک، ایک راشن کارڈ
یکم جون 2020 کو ایک ملک ایک راشن کارڈ اسکیم نے 20 ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام علاقوں میں کام کرنا شروع کردیا ہے۔ ان ریاستوں میں آندھرا پردیش، بہار، دمن دیو، (دادر نگر حویلی)، گوا، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، کیرالہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، میزورم، اڈیشہ، پنجاب، راجستھان، سکم، اترپردیش، تلنگانہ اور تریپورہ شامل ہیں۔31 مارچ 2021 تک سبھی باقی ریاستوں کو ایک ملک ایک راشن کارڈ اسکیم کے تحت جوڑ دیا جائے گا اور یہ اسکیم پورے ہندوستان میں کام کرنا شروع کردے گی۔ باقی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اس اسکیم کی تفصیلات اور اسٹیٹس حسب ذیل ہے۔
نمبر شمار
|
ریاست
|
ای پی او ایس کی فیصد
|
راشن کارڈ کی آدھار شیڈنگ (فیصد)
|
اس اسکیم میں شامل ہونے کی متوقع تاریخ
|
1
|
چتھیس گڑھ
|
98%
|
98%
|
یکم اگست 2020
|
2
|
انڈومان اینڈ نکوبار
|
96%
|
98%
|
یکم اگست 2020
|
3
|
منی پور
|
61%
|
83%
|
یکم اگست 2020
|
4
|
ناگالینڈ
|
96%
|
73%
|
یکم اگست 2020
|
5
|
جموں اینڈ کشمیر
|
99%
|
100%
|
یکم اگست 2020- یہ اسکیم کچھ ضلعوں میں نافذ ہوگی
یکم نومبر 2020 سے پوری ریاست کا احاطہ کیا جائے گا
|
6
|
اتراکھنڈ
|
77%
|
95%
|
یکم ستمبر 2020
|
7
|
تمل ناڈو
|
100%
|
100%
|
یکم اکتوبر 2020
|
8
|
لداخ
|
100%
|
91%
|
یکم اکتوبر 2020
|
9
|
دہلی
|
0%
|
100%
|
یکم اکتوبر 2020
|
10
|
میگھالیہ
|
0%
|
1%
|
یکم دسمبر 2020
|
11
|
مغربی بنگال
|
96%
|
80%
|
یکم جنوری 2021
|
12
|
اروناچل پردیش
|
1%
|
57%
|
یکم جنوری 2021
|
13
|
آسام
|
0%
|
0%
|
|
14
|
لکشدیپ
|
100%
|
100%
|
|
15
|
پڈوچیری
|
0%
|
100%(ڈی بی ٹی)
|
ڈی بی ٹی
|
16
|
چنڈی گڑھ
|
0%
|
99%(ڈی بی ٹی)
|
ڈی بی ٹی
|
...............................................................
م ن، ح ا، ع ر
U-3619
(Release ID: 1635577)
Visitor Counter : 258