وزارت خزانہ

حکومت ہند اور عالمی بینک کے مابین اولین تمل ناڈو ہاؤسنگ شعبے کے استحکام کے پروگرام اور تمل ناڈو ہاؤسنگ اور رہائشی بستی ترقیات پروجیکٹ سے متعلق قرض معاہدات پر دستخط

Posted On: 30 JUN 2020 10:33AM by PIB Delhi

نئی دہلی،  30جون 2020، حکومت ہند، حکومت تمل ناڈو اور عالمی بینک نے گزشتہ روز قانونی معاہدات پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد ریاست تمل ناڈو میں کم آمدنی والے گروپوں کو قابل استطاعت رہائشی مکانات کی فراہمی تک رسائی بہم پہنچانا ہے۔ مذکورہ قانونی معاہدات دو پروجیکٹوں کے لیے دستخط کیے گئے ہیں، ان میں  200 ملین امریکی ڈالر کے بقدر کا اولین تمل ناڈو ہاؤسنگ شعبہ استحکام پروگرام اور 50 ملین امریکی ڈالر کے بقدر کا تمل ناڈوہاؤسنگ بستی  ترقیات پروجیکٹ شامل ہیں، جن کا مقصد ریاست میں ہاؤسنگ شعبے کی پالیسیوں، اداروں اور قواعد وضوابط کو مستحکم بنانا ہے۔

200 ملین امریکی ڈالر کے بقدر کا اولین تمل ناڈو ہاؤسنگ شعبہ استحکام پروگرام حکومت کی جانب سے جاری ان کوششوں کو تقویت فراہم کرے گا، جو قابل استطاعت رہائشی مکانات کی دستیابی میں اضافے کے لیے کی جارہی ہیں۔ اس کے لیے آہستہ آہستہ ریاست کے کردار کو مین پروائڈر یا  اہم شریک کار کی بجائے سہولت کار کی شکل میں بدلا جائے گا۔ اس کا مقصد یہ بھی ہوگا کہ ضابطہ جاتی بندشوں کو ختم کیا جائے اور کم آمدنی والے کنبوں کے لیے قابل استطاعت رہائش گاہیں فراہم کرانے کے سلسلے میں نجی شعبے کی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

مذکورہ قرض معاہدات پر اقتصادی امور، وزارت خزانہ کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سمیر کمار کھرے نے حکومت ہند کی جانب سے اور عالمی بینک کی جانب سے کنٹری ڈائرکٹر (بھارت) جناب جنید کمال احمد نے اپنے دستخط کیے۔ اس کے علاوہ پروجیکٹ معاہدات پر  حکومت تمل ناڈو کے پرنسپل ریذیڈنٹ کمشنر جناب ہتیش کمار ایس مکوانا اور عالمی بینک کی جانب سے جناب جنید کمال احمد نے اپنے دستخط کیے۔

جناب کھرے نے کہا کہ محفوظ اور قابل استطاعت رہائشی اکائیوں کی  فراہمی  ریاست تمل ناڈو کی کلیدی ترجیحات میں شامل ہے، جیسا کہ اس کے وژن ڈاکومنٹ میں اشارہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پردھان منتری آواس یوجنا (شہری) اور عالمی بینک کے دو پروجیکٹوں کے تحت، جس قدر تخصیص کی گئی ہے، اس کی مدد سے ریاست میں بڑی تعداد میں نادار افراد کو بہتر رہائش گاہوں تک رسائی حاصل کرنے میں مدد ملنے کی توقع ہے اور اس عمل کے ذریعے ان کے انداز حیات اور زندگی بسر کرنے کے حالات بھی بہتر بنائے جاسکیں گے۔

تمل ناڈو کی تقریبا نصف آبادی شہروں میں بستی ہے اور توقع کی جاتی ہے کہ  2030 تک یہ بڑھ کر 63 فیصد ہوجائے گی۔ ایک تخمینہ کے مطابق فی الحال 6 ملین افراد تنگ بستیوں میں رہائش پذیر ہیں، جو ریاست کی مجموعی شہری  آبادی کے 16.6 فیصد حصے کی نمائندگی کرتے ہیں۔

جناب احمد نے کہا کہ کووڈ-19 کے جاری وبائی مرض نے شہری کنبوں کو افزوں ناداری، انسانی پونجی کے اتلاف، املاک اور روزی روٹی کے اتلاف کے غیرمعمولی خطرے سے دوچار کردیا ہے۔ اس کے اثرات نادار افراد پر سب سے زیادہ مرتب ہوں گے۔ خاص طور پر حد سے زیادہ آبادی والی تنگ بستیوں کے باشندگان، جن کے پاس بنیادی سہولتوں تک رسائی حاصل کرنے  کے وسائل بہت کم ہیں، وہی سب سے زیادہ  متاثر ہوں گے۔ یہ پروجیکٹ نادار اور حساس یا کمزور طبقات کو بہتر حالات زندگی فراہم کرانے کے ساتھ ساتھ محفوظ اور قابل استطاعت رہائش گاہیں فراہم کرنے کے ریاست کے مقصد کی تکمیل کریں گے۔

شانہ بشانہ بورڈ نے 50 ملین امریکی ڈالر کے بقدر کے تمل ناڈو ہاؤسنگ اور ہیبیٹیٹ ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کو بھی منظوری دی ہے، تاکہ ریاست میں ہاؤسنگ کے شعبے اور اداروں کو مستحکم بنایا جاسکے اور ہاؤسنگ فائنانس میں تنوع پیدا ہوسکے۔ یہ نو تشکیل شدہ تمل ناڈو شیلٹر فنڈ (ٹی این ایس ایف) کے لیے سرمایہ فراہم کرے گا، جو بھارت میں ہاؤسنگ سرمایہ کاری کے شعبے میں ایک اختراع ہے۔ اس کے لیے 35 ملین امریکی ڈالر کے بقدر مساوی سرمایہ حصص کا تعاون فراہم کرایا جائے گا۔

ٹی این ایس ایف کی جانب سے ملنے والی ابتدائی امداد سے ایک دوسرے کی معاون سہولتوں یا مواقع کی فراہمی ہوگی اور زیادہ ریٹرن حاصل ہوں گے، یعنی تجارتی اور اعلی آمدنی والی پیش رفت قابل استطاعت ہاؤسنگ کا راستہ ہموار کرے گی۔ مضمراتی طور پر، جو لوگ سرمایہ لگائیں گے، انہیں تجارتی پیمانے پر قابل استطاعت ہاؤسنگ کے کام میں شامل ہونے کا حوصلہ ملے گا۔ یہ پروجیکٹ تمل ناڈو سلم کلیرنس بورڈ  سمیت کلیدی ہاؤسنگ اداروں کو مستحکم بنائے گا۔ واضح رہے کہ تمل ناڈو سلم کلیرنس بورڈ ریاست میں قابل استطاعت ہاؤسنگ سہولت فراہم کرنے والا اہم ادارہ ہے۔ چنئی میٹروپولیٹن ڈیولپمنٹ اتھارٹی، دی لینڈ یوز پلاننگ اتھارٹی فار دی چنئی میٹروپولیٹن ایریا اور تمل ناڈو انفراسٹراکچر فنڈ مینجمنٹ کارپوریشن لمیٹیڈ،  ٹی این ایس ایف کی املاک انتظامی کمپنی ہے۔

سینئر اربن اکنامسٹ یون ہی کم، عالمی بینک اور ہاؤسنگ شعبے کو مستحکم بنانے کے پروگرام کے ٹیم لیڈر نے کہا ہے کہ عالمی تجربات سے ظاہر ہوتا ہے کہ صرف سرکاری شعبہ اکیلے افزوں ہاؤسنگ مطالبات کی، خصوصا جب شہروں میں تیزی سے شہری کرن کا عمل جاری ہے، اپنے طور پر  تکمیل نہیں کرسکتے۔  سرکاری شعبہ ضابطہ جاتی اور منڈی ترغیبات فراہم کرنے میں ایک اہم کردار ضرور ادا کرسکتا ہے اور یہ نجی شعبے کے لیے ہاؤسنگ کو زیادہ قابل استطاعت اور پرکشش بنا سکتا ہے۔

عالمی بینک کے سینئر اربن اسپیشلسٹ  ابھیجیت شنکر رائے اور تمل ناڈو ہاؤسنگ اینڈ ہیبیٹیٹ ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے ٹاسک ٹیم لیڈر نے اپنی جانب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دونوں پروجیکٹ ایک دوسرے کے معاون ثابت ہوں گے اور کلیدی اداروں کو مستحکم بنائیں گے اور تمل ناڈو میں ہاؤسنگ کے شعبے میں تغیر پیدا کریں گے۔

200 ملین امریکی ڈالر اور 50 ملین امریکی ڈالر کے بقدر کے بین الاقوامی بینک کے یہ قرضے تعمیر نو اور ترقیات (آئی بی آر ڈی) کے تحت ہیں اور ان قرضوں کی واجب الادا ہونے یعنی  ادائیگی کی مدت 20 برس ہے، جس میں 3.5 برسوں کی رعایتی مدت بھی شامل ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-3604

م ن۔   ت ع۔



(Release ID: 1635317) Visitor Counter : 177