امور داخلہ کی وزارت

وزیرداخلہ جناب امت شاہ نے کہا ہے کہ پورا ملک کورونا کے خلاف نبردآزمائی کے عمل میں وزیراعظم کے پیچھے کھڑا ہے


دہلی میں رونما ہونے والے چند واقعات نے عوام الناس کو ہراساں کیا ہے اور ان میں غیریقینی احساس جاگا ہے، ہماری کوشش یہ ہے کہ دلی میں صورت حال کو بہتر بنایا جائے اور 31 جولائی تک معامالت 5.5 لاکھ تک نہ پہنچیں
دلی ابھی کمیونٹی ترسیل کے دور میں داخل نہیں ہوئی ہے، آج دلی میں صورت حال جون کے اوائل کے مقابلے میں کافی بہتر ہے، عوام الناس کو ہراساں ہونے کی ضرورت نہیں ہے
وزیرداخلہ نے نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پال کی سرکردگی میں تشکیل کردہ کمیٹی کے ذریعے طے کی گئی لاگت میں تقریبا دوتہائی کی تخفیف کی
جانچ کی سہولت میں چار گنا کا اضافہ اور 30 جون تک بستروں کی دستیابی بڑھ کر 30 ہزار تک پہنچ جائے گی، جبکہ 14 جون تک یہ دستیابی محض 9500 بستروں کے بقدر تھی
ہم نے 10000 نبض آکسیمیٹرس، 440 وینٹی لیٹر اور 500 آکسیجن سلنڈر فراہم کرائے ہیں اور دلی کے لیے مزید ایمبولینس گاڑیاں فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے
دلی –این سی آر میں کورونا کے بحران سے نمٹنے کے لیے جلد ہی مشترکہ حکمت عملی

Posted On: 28 JUN 2020 9:57PM by PIB Delhi

 

وزیرداخلہ جناب امت شاہ نے کہا ہے کہ مودی حکومت دلی میں کووڈ کی صورت حا ل پر معقول طریقے سے قابو حاصل کررہی ہے اور دلی میں صورت حال کنٹرول میں ہے۔ ایک خبررساں ایجنسی کو دیئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں جناب امت شاہ نے کہا ہے کہ دلی میں کمیونٹی کی سطح پر ابھی اس وبائی مرض کا پھیلاؤ نہیں ہوا ہے اور فکرمند ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

وزیرداخلہ نے کہا ہے کہ دلی کے ڈپٹی وزیراعلی جناب منیش سسودیا نے ماہ جون کے دوسرے ہفتے میں ایک بیان دیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ دلی میں صورت حال بہت خراب ہے اور جولائی کے آخر تک راجدھانی دلی میں کووڈ سے متاثرہ آبادی کی تعداد بڑھ کر 5.5 لاکھ تک پہنچ جائے گی، جس کی وجہ سے عوام کافی تشویش میں مبتلا ہوگیے تھے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ عام طور پر یہ دلی حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ کووڈ کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات کرے، تاہم حکومت ہند ڈپٹی وزیراعلی کی جانب سے اظہار خیال کے بعد ان کوششوں میں اپنا تعاون دینے کے لیے آگے آئی ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ صورت حال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے انہوں نے 14 جون کو ایک تال میل میٹنگ طلب کی تھی، تاکہ مرکزی حکومت، دلی حکومت کو صورت حال پر قابو حال کرنے میں مدد دے سکے۔ اب چونکہ ٹسٹنگ کی سہولتوں میں اضافہ ہوا ہے، چھوت لاحق ہونے کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے، تاہم ایسے لوگوں کے لیے یہ بات راحت بہم پہنچانے والی ہے کہ جن افراد کی جانچ کی گئی ہے اور جنہیں پازیٹیو پایاگیا ہے، انہیں الگ تھلگ رکھا جائے گا اور اس طرح سے اس چھوت کوپھیلنے سے روکا جائے گا۔

 

فیصلے

تب

اب

ٹسٹنگ کی سہولتوں میں کئی گنا اضافہ

مجموعی ٹسٹ 4.15 لاکھ

25 ماہ سے 14 جون کے دوران مجموعی طور پر 2لاکھ 41 ہزار ٹسٹ کیے گیے، جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ 82 دنوں میں 2.41 لاکھ ٹسٹ

  • 15 سے 25 جون کے دوران کیے گیے ٹسٹ

ایک لاکھ 75 ہزار 141

اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ 11 دنوں میں ایک لاکھ 75 ہزار 141 ٹسٹ

روزانہ 16ہزار سے زیادہ ٹسٹ

کورونا ٹسٹ کی لاگت

5000 روپے مجموعی

  • 2400 ٹسٹ
  • 200 ریپیڈ انٹی جنٹس ٹسٹ مراکز بھی قائم کیے گئے

 

وزیرداخلہ نے کہا کہ انہوں نے عوام الناس کا اعتماد بحال کرنے اور صحتی کارکنان کے حوصلےکو تقویت پہنچانے کی غرض سے ایل این جے پی اسپتال کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران متعدد اقدامات بھی کیے گیے۔ ان میں ہر ایک وارڈ میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنا،  لگاتار سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے ثانوی کینٹین کی فراہمی، صحتی کارکنان کی نفسیاتی –سماجی کونسلنگ اور بستروں سے متعلق کیفیت کی اصل صورت حال سے متعلق اطلاعات کی فراہمی وغیرہ شامل ہیں۔ ڈاکٹروں کے ساتھ انہیں درپیش مشکلات کے موضوع پر گفت وشنید سے مستقبل کی حکمت عملیوں کی ترتیب کے وقت درکار ان پٹس حاصل ہوئے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج 30 ہزار بستر دستیاب ہیں، جبکہ 14 جون کو محض 9937 بستر دستیاب تھے۔ اس کے نتیجے میں جون کے آغاز کے مقابلے میں، جو صورت حال تھی، اس کے مقابلے میں ہم آج کہیں بہتر پوزیشن میں ہیں۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ دلی میں قائم کیے گئے کنٹینمنٹ زونوں کے اندر جاکر گھر گھر کے سروے کا کام 30 جون تک مکمل کرلیا جائے گا۔ اس کے علاوہ سیرولوجیکل سروے بھی شروع کیا گیا ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ  دلی حکومت اور ایم سی ڈی کے ساتھ تال میل بناکر کورونا وائرس کو چھوت سے قبل ہی روکنے کے لیے کوششوں میں مصروف ہے، یہ بات دہراتے ہوئے کہ دلی ابھی کمیونٹی ترسیل کے مرحلے میں داخل نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹسٹنگ کی سہولتوں میں اضافہ کیا گیا ہے اور ہراساں ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

دلی حکومت نے، دلی میں،  دلی حکومت کے زیرنگرانی چلائے جانے والے اسپتالوں میں بیرونی مریضوں کے علاج پرپابندی لگانے کا اعلان کیا ہے، جناب امت شاہ نے کہا کہ دلی چونکہ قومی راجدھانی ہے، لہذا یہاں ہر طرف سے، یعنی مختلف ریاستوں سے عوام الناس علاج کی غرض سے آتے ہیں، مرکزی حکومت نے اس فیصلے کو بدل دیا ہے اور اس امر کو یقینی بنایا ہے کہ ہر کسی کو معقول معالجاتی سہولت حاصل ہوسکے۔

 

تب

اب

بستروں کی دستیابی

14 جون کو 9937 بستر دستیاب تھے

  • 30 جون تک 30 ہزار بستر دستیاب تھے، 503 ریل کے ڈبوں کو 8 ہزار بستروں کے اضافے کے لیے بروئے کار لایا گیا۔ ڈی آر ڈی او کے ایک ہزار بستر والے اسپتال اور 250 آئی سی یو وینٹی لیٹروں کا انتظام بری فوج اور سی اے پی ایف طبی عملہ مل کر اس کی دیکھ بھال کرے گا۔ یہ 2 جولائی سے کام کرنا شروع کردے گا۔
  • ایک ہزار بستروں والی کووڈ سہولت، رادھا سوامی آشرم میں دستیاب ہوگی، جس کا انتظام آئی ٹی بی پی دیکھے گی

 

وزیرداخلہ نے کہا ہے کہ اس سے قبل متوفی افراد کی آخری رسوم صحیح طریقے سے دلی میں انجام نہیں دی جارہی تھیں۔ تاہم دلی حکومت کے ساتھ منعقدہ ایک میٹنگ میں یہ طے کیا گیا کہ اسپتالوں میں پڑے ہوئے تمامتر متوفی افراد کی آخری رسوم 2دنوں کے اندر متوفی کے مذہب کے مطابق انجام دی جائیں گی اور اب اس سلسلے میں کوئی التوائی معاملہ باقی نہیں ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ کووڈ-19 معالجہ کی اعلی شرحیں نجی اسپتالوں میں شہریوں کے لیے تشویش کن ہیں، لہذا یہ فیصلہ کیا گیا کہ بستروں کی شرحیں کم کی جائیں اور معالجے کی لاگت بھی کم کی جائے،جس سے دلی کے عوام کو راحت ملے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کووڈ-19 وبائی مرض کے نبردآزمائی کے عمل میں این سی سی، این ایس ایس، اسکاؤٹ اینڈ این جی اوز کو بھی شامل کیا جائے۔

 

دلی کے نجی اسپتالوں میں کورونا کے معالجے کی لاگت میں دو تہائی کی تخفیف

زمرہ

تب
(جب پی پی کٹس اور میڈیسن دستیاب نہیں تھے)

اب
(پی پی کٹس اور میڈیسن کے ساتھ)

آئیسولیشن بستر

Rs.24000-25000

Rs. 8000-10000

آئی سی یو بغیر وینٹی لیٹر کے

Rs.34000-43000

Rs.13000-15000

آئی سی یو مع وینٹی لیٹر

Rs.44000-54000

Rs.15000-18000

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ حکومت ہند کامیابی کے ساتھ کووڈ -19 کے وبائی مرض سے نبردآزما ہے۔ عالمی منظر نامے کے لحاظ سے ہماری تعداد، تاہم غنیمت ہیں۔  وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کے مابین ایک شراکت داری قائم ہوئی ہے اور ساتھ ہی ساتھ ملک کے 130 کروڑ شہری اس وبائی مرض کے خلاف نبردآزمائی میں ہمارے ساتھ شریک ہیں۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ اس نبردآزمائی میں پورا ملک متحد ہوکر کھڑا ہے اور ہمارے کورونا سورماؤں کی لگاتار حوصلہ افزائی کررہا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ عالمی شرح فی 10 لاکھ پر 1250 کی ہے، جبکہ بھارت میں چھوت لاحق ہونے کی شرح محض 357 ہے۔  وزیرداخلہ نے کہا کہ آج بھارت میں روبہ صحت ہونے کی شرح 57 فیصد ہے، جبکہ ماہ مارچ میں یہ شرح 7.1 فیصد کے بقدرتھی۔

کووڈ کے نتیجے میں فی ملین آبادی پر متاثرہ افراد کی تعداد

بھارتی 357 افراد

عالمی اوسط 1250

امریکی 7569 افراد

برطانوی 4537 افراد

برازیل 5802 افراد

روس 4254 افراد

فی 10 لاکھ آبادی پر شرح اموات

بھارت 11

عالمی اوسط 63.2

امریکہ 383

برطانیہ 637

برازیل 259

روس 60

لہذا وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ اگر کسی شخص کے اندر ازحدمعمولی علامت بھی پائی جائیں ،توبھی اس کی جانچ کی جانی چاہیے اور جہاں مختلف افراد میں بہت سنگین علامات نظر آئیں ،انہیں ان کے کنبوں کے مفاد میں الگ تھلگ رکھنے والے مراکز میں پہنچادیاجانا چاہیے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے اعلان کے ساتھ ہی مرکز اور ریاستیں باہم تبادلہ خیالات میں مصروف تھیں۔ تقریبا تمام ریاستوں نے 2.5 کروڑ نقل مکانی کرکے آنے والوں کے لیے خوراک کا انتظام کیا ہے۔  اسپتالوں اور قرنطائن سہولتوں کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ تقریبا 63 لاکھ مہاجرین نے 4594 ریل گاڑیوں کے ذریعے اپنے آبائی وطن پہنچنے کی کوشش کی اور اس میں کامیاب ہوئے۔ تقریبا 42 لاکھ مہاجرین مختلف نقل وحمل کے ذرائع کے ذریعے اپنے وطن پہنچے اور اس طریقے سے تقریبا 1.20 کروڑ افراد ایک مقام سے دوسرے مقام تک گئے۔

وزیرداخلہ امت شاہ نے دلی کے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر ان کو کسی طرح کی علامت محسوس ہو، تو وہ فورا قریب ترین ٹسٹنگ مراکز تک جائیں۔ انہیں بے فکر رہنا چاہیے کہ اگر وہ پازیٹو پائے جاتے ہیں تو انہیں ادارہ جاتی قرنطائن کے تحت نہیں لایا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-3580

م ن۔   ت ع۔

 



(Release ID: 1635077) Visitor Counter : 182