کامرس اور صنعت کی وزارتہ

کامرس اور صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل کی صدارت میں نیشنل پروڈکٹیویٹی کونسل کی گورننگ کونسل کی میٹنگ کا انعقاد

Posted On: 27 JUN 2020 6:57PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،28 جون  / حکومتِ ہند کی کامرس اور صنعت کی وزارت  کے تحت  صنعتی فروغ اور  اندرونی تجارت کے محکمے ( ڈی پی آئی آئی ٹی ) کے تحت ایک خود مختار ادارہ نیشنل پروڈکٹیویٹی کونسل (  این پی سی ) کی 49 ویں گورننگ  کونسل کی میٹنگ  آج  یہاں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منعقد کی گئی ۔ اس کی صدارت  کامرس اور صنعت کے  مرکزی وزیر   جناب پیوش گوئل اور این پی سی کے گورننگ کونسل کے صدر نے کی   ۔ این پی سی کے ڈائریکٹر جنرل جناب ارون جھا نے   ڈی پی آئی آئی ٹی کے سکریٹری  ڈاکٹر گرو پرساد مہا پاترا  اور وزیر موصوف  کا خیر مقدم کیا اور  15 سال کے وقفے کے بعد  گورننگ کونسل کی میٹنگ  منعقد کرنے  میں دلچسپی   لینے  پر شکریہ ادا کیا ۔ اس میٹنگ میں  سرکاری عہدیداروں  ، صنعتی انجمنوں کے لیڈروں ، بڑے صنعت کاروں  ، ٹریڈ یونین کے لیڈروں  ، مالی اداروں  ، ریاستوں کی  پروڈکٹیویٹی کونسلوں  ، ماہرین  اور ماہرینِ تعلیم کے علاوہ   دیگر  شخصیات   نے شرکت کی ۔

          جناب گوئل نے کسی بھی تنظیم میں یکسر تبدیلی کے لئے  پیداواریت   کے رول پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج اتفاق سے جناب بَنکِم  چندر چٹرجی کا 182 واں یومِ پیدائش ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ایم ایس ایم ای کا بھی دن ہے ۔ مشہور   مفکر ارسطو کے اِس مشہور  قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہ ہم وہی ہیں ، جو ہم بار بار کرتے ہیں  ، انہوں نے کہا کہ شاندار کار کردگی   ایک وقتی  کارروائی نہیں بلکہ ایک عادت ہونی چاہیئے ۔ جناب گوئل نے مشورہ دیا کہ  ٹیکنا لوجی کا استعمال   اور ڈجیٹل معیشت    نہ صرف  مستقبل میں کاروباری   کمپنیوں  میں زبردست تبدیلی  میں اہم رول ادا کرے گی  بلکہ محترم وزیر اعظم کے ذریعے دیئے گئے  50 کھرب  کی معیشت  کے ہدف  کو حاصل کرنے میں بھی مدد کرے گی ۔  انہوں نے  ملک کی تعمیر میں   ورکروں کے ذریعے ادا کئے گئے رول کی ستائش کی ۔  صنعت اور سرکاری دفاتر  کے تمام پہلوؤں میں پیداواریت میں اضافہ کرنے کی خاطر شرکت کرنے والوں کی طرف سے حاصل  بہت سی تجاویز  کا  خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر موصوف نے پول جے میئر  کے اِن  الفاذ کا اعادہ کیا  کہ  پیداواریت کبھی بھی اتفاق سے نہیں ہوتی  ۔ یہ ہمیشہ بہترین کار کردگی کے عہد   اچھی منصوبہ بندی اور توجہ کے ساتھ کی گئی کوششوں کا نتیجہ ہوتی ہے ۔

          میٹنگ میں موجود شرکاء نے  اِس نظریہ کی توثیق کی کہ بھارت  اپنی پیداواریت بڑھانے کے ساتھ ہی اپنی اہمیت کو   منوا سکتا ہے ۔  میٹنگ میں پیش کی گئی کچھ تجاویز  میں این پی سی کے ذریعے  مخصوص  کارروائی کے منصوبوں   اور خاص طور سے  زراعت  اور لاجسٹکس سیکٹر میں منصوبوں  کے لئے تھیں ۔  انہوں نے  ،  اُن اہم شعبوں  کی بھی نشاندہی کی   ، جو  معیشت  کو آگے بڑھانے  اور ٹیکنا لوجی کو  استعمال کرکے    پیداواریت میں اضافہ کرنے  اور   پچھڑے شعبوں کے لئے  سستے حل  فراہم کرنے میں مدد کر سکیں ۔   انہوں نے تعلیم  کے شعبے اور  صنعت کو   انتہائی با صلاحیت  لیبر فورس  تیار کرنے  ایم ایس ایم ای کی مدد کے لئے خصوصی مصنوعات کے لئے فائنانسنگ  اور اُن کی پیداوار بڑھانے اور  سکیورٹی کے اثرات  کا قومی آڈٹ کرنے پر زور دیا ۔  جناب گوئل نے این پی سی کو مشورہ دیا کہ وہ تمام  فریقوں کے ساتھ قریبی تال میل سے  کام کرے اور  دنیا   کے سب سے بہترین طریقۂ کار کو اپنانے  پر بھی زور دیا ۔

           

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (28-06-2020)

U. No.  3567


(Release ID: 1634984) Visitor Counter : 219