وزارت دفاع
رکشا راجیہ منتری جناب شری پد نائک نے دو روزہ دفاعی اجتماع 2020 گجرات کا افتتاح کیا
Posted On:
25 JUN 2020 9:03PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 25 جون 2020، رکشا راجیہ منتری جناب شری پد نائک نے کہا ہے کہ بھارت متاثر کن اقتصادی نمو کے ساتھ اپنی پائیدار اخلاقی قیادت، جو بنیادی انسانی اور جغرافیائی موضوعات سے مملو ہیں، کی بنیاد پر ایک کلیدی عالمی قوت بن کر ابھرا ہے۔ موصوف ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے آج یہاں دو روزہ ڈیجیٹل کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، جو دفاع اور ایرواسپیس مینوفیکچرنگ شعبے کے سلسلے میں ‘دفاعی اجتماع 2020 گجرات’ کے طور پر منعقد ہوئی تھی۔ اس کا اہتمام کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) گجرات اور بھارتی دفاعی مینوفیکچرر حضرات کی سوسائٹی (ایس آئی ڈی ایم) کی جانب سے کیا گیا ہے۔
جناب نائک نے کہا کہ مضبوط دفاعی صلاحیتیں ملک کو گزشتہ چند دہائیوں کے دوران حاصل کی گئی خوش حالی کے تحفظ میں مدد دیں گی اور کلیدی اقتصادی مفادات کا بھی تحفظ کریں گی، جن میں تجارتی راستے اور آگے بڑھنے کے تمامتر پہلو بھی شامل ہیں۔ دفاع کے شعبے میں مضبوط گھریلو صلاحیت وضع کرنے پر توجہ مرکوز کرنے سے عظیم اقتصادی نمو کے لیے رفتار حاصل ہوگی اور اس کے ذریعے مینوفیکچرنگ کے شعبے میں ہنرمندانہ روزگار بھی فراہم ہوگا، جو ملک کے لیے ایک کلیدی اور ترجیحاتی ضرورت ہے۔
رکشا منتری نے زور دے کر کہا کہ دفاعی شعبے کے لیے زبردست مواقع اور مرکزی حکومت کے واضح نظریاتی خاکے نے آج نہ صرف یہ کہ چند بڑے شراکت داروں کی توجہ مبذول کرائی ہے، بلکہ بڑی تعداد میں بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتی اکائیاں بھی اس جانب راغب ہورہی ہیں اور اس بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ دفاعی پیداوار کے شعبے میں غیرمعمولی مواقع حاصل ہونے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیگر شعبوں میں آنے والی مندی اور منڈیوں میں رونما ہونے والا جمود اب ان کمپنیوں کو ،جو وہاں پہلے سے موجود ہیں، اپنی توجہ اب تک نظر انداز کیے گیے دفاعی شعبے کی جانب مرکوز کرنے کے لیے مجبور کررہا ہے، کیونکہ دفاع کے شعبے میں ہمہ گیر کاروباری مواقع دستیاب ہیں۔ وزیرموصوف نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ پہلے سے ہی 8 ہزار سے زائد ایم ایس ایم ای ادارے ایسے موجود ہیں، جو کئی سطحوں پر آرڈنینس کارخانوں اور دفاعی دائرہ کار کی کمپنیوں کے لیے کلیدی شعبے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ایسے ایم ایس ایم ای اداروں کی سرپرستی کے ذریعے اس بنیاد کو وسعت دینے اور مزید ایم ایس ایم ای اداروں کو اس جانب راغب کرنے کی ضرورت ہے۔
گجرات کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے جناب شری پد نائک نے کہا کہ گجرات ہمیشہ سے ایک ایسی ریاست رہی ہے، جہاں عمدہ بنیادی ڈھانچہ سہولتیں دستیاب رہی ہیں اور یہ ریاست دفاعی اور ایرواسپیس مینوفیکچرنگ کے شعبے میں دونوں طرح کی سپلائی چین، یعنی فارورڈ اور بیک ورڈ سپلائی چین فراہم کرسکتی ہے۔ گجرات میں نمو کے عناصر میں اس کی وسیع و عریض ایک ہزار 600 کلو میٹر کی ساحلی زمین باقاعدگی کے ساتھ راستوں سے مربوط بندرگاہ، ایم ایس ایم ای، انجینئرنگ کمپنیاں دفاعی شعبے کے لیے درکار مکمل سپلائی چین فراہم کرتی ہیں۔ یہاں مینجمنٹ کے مقتدر تعلیمی ادارے موجود ہیں۔ انجینئرنگ، ڈیزائن، تحقیق و ترقیات اور بنیادی ڈھانچہ منصوبہ بندی نیز عالمی درجے کی جہاز سازی اور جہاز کی مرمت وغیرہ کی سہولتیں بھی دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھرتے ہوئے مواقع سے استفادہ کرنے اور گجرات میں دفاعی شعبے پر ضروری توجہ مرکوز کرنے کے لیے ریاستی حکومت ایک دفاعی اور ایرواسپیس پالیسی وضع کرنے میں کامیاب رہی ہے اور اس سلسلے میں دفاعی مینوفیکچرنگ زون بھی نشانزد کیے گیے ہیں۔
یہ اجتماع اعلی سطحی سرکاری نمائندگان، کلیدی صنعتی اور تعلیمی اراکین کو تبادلہ خیالات کا موقع فراہم کرے گا اور یہ تمام افراد اہم دفاعی پالیسیوں کے سلسلے میں اپنے نظریات اور اپنے علم کو باہم ساجھا کرسکیں گے۔ شعبے کے لحاظ سے تجزیہ کرسکیں گے اور گھریلو پیمانے پر دفاعی نظام کی تیاری کے لیے عالمی پیمانے پر دستیاب ٹیکنالوجی کے متبادل پر بھی نظر ثانی کرسکیں گے۔ اس اجتماع کا مقصد وزیراعظم جناب نریندر مودی کے‘ میک ان انڈیا’ نظریاتی خاکے کو عملی جامہ پہنانا ہے، تاکہ دفاعی مینوفیکچرنگ کو تقویت حاصل ہوسکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
U-3524
م ن۔ ت ع۔
(Release ID: 1634428)
Visitor Counter : 178