سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

کابینہ نے مرکزی فہرست میں شامل دیگر پسماندہ طبقات کے سلسلے میں ذیلی زمرہ بندی سے متعلق معاملات کا جائزہ لینے کی غرض سے آئین کے آرٹیکل340 کے تحت تشکیل کردہ کمیشن کی مدت کار میں اضافے کو منظوری دی

Posted On: 24 JUN 2020 4:36PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  24 جون 2020، مرکزی کابینہ نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اس کمیشن کی مدت کار میں توسیع کے سلسلے میں اپنی منظوری دے دی ہے ، جس کی تشکیل دیگر پسماندہ طبقات کی ذیلی زمرہ بندی کے معاملات کا جائزہ لینے کی غرض سے عمل میں آئی تھی۔ اس کمیشن کی مدت کار بڑھا کر 31 جنوری 2021 کردی گئی ہے۔

روزگار کی بہم رسانی کے مضمرات سمیت اثرات

اوبی سی کی فہرست میں شامل وہ برادریاں، جو اوبی سی کے لیے دستیاب ریزرویشن اسکیم کے فوائد مرکزی حکومت کی اسامیوں اور مرکزی حکومت کے تحت تعلیمی اداروں میں داخلے کے سلسلے میں اب تک کوئی قابل ذکر فائدہ حاصل نہیں کرسکی  ہیں، توقع کی جاتی ہے کہ انہیں کمیشن کی سفارشات کے نفاذ کے بعد خاطر خواہ فائدہ حاصل ہوگا۔ کمیشن سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دیگر پسماندہ طبقات سے متعلق مرکزی فہرست میں اس طرح کی حاشیے پر لائی گئی برادریوں کے استفادہ کی سفارشات پیش کرے گا۔ 

اخراجات

اس سلسلے میں عائد ہونے والے اخراجات کا تعلق کمیشن کے قیام اور اس  کے انتظامی لاگت سے ہے، جسے سماجی انصاف اور اختیار کاری کا محکمہ برداشت کرے گا۔

فوائد

وہ تمام افراد اور ذاتیں / برادریاں، جو ایس ای بی سی کی مرکزی فہرست میں شامل ہیں اور مرکزی حکومت کی اسامیوں اور مرکزی حکومت کے تحت آنے والے تعلیمی اداروں میں داخلوں کے سلسلے میں او بی سی کے لیے دستیاب موجودہ اسکیم کے تحت اب تک کوئی قابل ذکر فائدہ حاصل نہیں کرسکی ہیں، انہیں اب فائدہ حاصل ہوسکے گا۔

نفاذ کا خاکہ

کمیشن کی مدت کار میں توسیع کے احکامات اور کام کاج کی شرطوں وغیرہ کے سلسلے میں گزٹ کی شکل میں ایک حکم نامہ گزٹ کی شکل میں جاری کیا جائے گا، جو صدر جمہوریہ کی جانب سے جاری ہوگا  اور اس پر صدر جمہوریہ کی منظوری حاصل کرنے کے بعد اس کا اجرا عمل میں آئے گا۔

پس منظر

کمیشن کا قیام آئین ہند کے آرٹیکل 340 کے تحت صدر جمہوریہ ہند کی منظوری سے 2 اکتوبر 2017 کو عمل میں آیا تھا۔ یہ کمیشن جسٹس (سبکدوش)  شریمتی جی روہنی کی سرکردگی میں تشکیل دیا گیا تھا اور اس نے 11 اکتوبر 2017 سے کام کرنا شروع کردیا تھا اور ا س کمیشن نے ان تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ گفت وشنید کی ہے، جنہوں نے او بی سی میں ذیلی زمرہ بندی کی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ کمیشن نے ریاستی پسماندہ طبقات کمیشنوں سے بھی گفتگو کی ہے۔ کمیشن نے اپنے طور پر رائے قائم کی ہے کہ  ابھی اپنی جانب سے رپورٹ داخل کرنے میں کچھ مزید وقت درکار ہوگا، کیونکہ ابھی ایک ہی حقیقت کئی مرتبہ دہرائے جانے، تذبذب، ابہام، عدم مساوات اور املے وغیرہ کی غلطیاں موجودہ او بی سی فہرست میں موجود ہیں۔ ان تمام نقائض کو دور کیا جانا ہے، لہذا کمیشن نے اپنی کام کاج کی مدت میں 31 جولائی 2020تک کی توسیع کی خواست گاری کی تھی۔ تاہم ملک گیر لاک ڈاؤن اور کووڈ-19 وبائی مرض کے نتیجے میں سفر پر عائد پابندیوں کے نیتجے میں کمیشن کو، جو کام سونپا گیا تھا، وہ کام کمیشن بروقت مکمل نہیں کرسکا۔ لہذا کمیشن کی مدت کار مزید 6 مہینوں کے لیے یعنی 31 جنوری 2021 تک کے لیے بڑھادی گئی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-3501

م ن۔   ت ع۔

 


(Release ID: 1634192) Visitor Counter : 236