جل شکتی وزارت

جل شکتی کے مرکزی وزیر نے میزورم کے وزیر اعلیٰ کو لکھا ہے کہ ریاست میں جل جیون مشن پر عملدرآمد کی رفتار تیز کی جائے

Posted On: 23 JUN 2020 3:31PM by PIB Delhi

نئی دہلی،23 جون،         جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے  میزروم کے وزیر اعلیٰ کے نام اپنے خط میں ریاست میں جل جیون مشن (جے جے ایم) کی سست پیشرفت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے یوم آزادی کی اپنی پچھلی تقریر میں  اعلان کیا تھا ، ریاستیں جے جے ایم پر عمل درآمد کر رہی ہیں جس کا مقصد 2024 تک ہاؤس ہولڈ ٹیپ کنکشن اسکیم ایف ایچ ای سیز کے ذریعے  ہر گھرانے کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنا ہے۔ یہ مشن دیہی خواتین خاص طور پر لڑکیوں کو سکیورٹی اور وقار فراہم کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔

مقررہ وقت کے اندر جے جے ایم کا ہدف حاصل کرنے کے لیے اچھی منصوبہ بندی پر زور دیتے ہوئے جل شکتی کے وزیر نے وزیر اعلیٰ پر زور دیا کہ وہ ریاست کے 655 گاؤوں میں ‘مہم کے طریقے پر’ فوری طور پر کام شروع کریں۔ درج فہرست ذاتوں/ درج فہرست قبیلوں کی زیادہ آبادی والے گاؤوں، بستیوں اور سنسند آدرش گرام یوجنا کے تحت آنے والے توقعاتی اضلاع میں  گاؤوں کی سیرابی پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

سال 2019-20 کے دوران 23525 گھروں کو نل کے کنکشن فراہم کرنے کے نشانے کے برخلاف صرف15878 نل کے کنکشن دیئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ میزورم کے لیے 2019-20 میں 39.87 کروڑ روپئے مختص کیے گئے تھے ا ور کارکردگی گرانٹ کے ساتھ ملا کر کل 68.05 کروڑ روپئے جاری کیے گئے جن میں سے ریاست صرف 37.41 کروڑ روپئے خرچ کرسکی۔ اس طرح اس کے پاس 30.78 کروڑ روپئے اب بھی موجود ہیں۔ میزورم کے لیے 2020-21 کے لیے مختص رقم کو بڑھا کر 79.30 کروڑ روپئے کردیا گیا ہے۔ اب پچھلی بقایا رقم 30.78 کروڑ روپئے کی رقم کے ساتھ کل رقم 110.09 کروڑ روپئے مرکزی فنڈ کے طور پر بن گئی ہے۔ ریاست کے حصے کے طور پر اتنی ہی رقم کی فراہمی کے بعد ریاست میں جے جے ایم پر عمل درآمد کے لیے 2020-21کے دوران 120.30 کروڑ روپئے جمع ہوجائیں گے۔ جناب شیخاوت نے اس بات پر زور دیا کہ ہر دیہی گھر کو پینے کا پانی  فراہم کرنا قومی ترجیح ہے اور ریاست کو چاہیے کہ وہ مقررہ وقت کے اندر اس ہدف کو پورا کرنے کی کوشش کرے۔

پانی کے نظام کی طویل مدت تک برقراری کے لیے آبی وسائل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے مشورہ دیا کہ پینے کے پانی کی فراہمی کے نظام کو طویل مدتی بنیاد پر مستحکم بنانے کی غرض سے پانی کے موجودہ وسیلوں کو مستحکم بنایا جائے۔ اس کے لیے منصوبہ بندی گاوں کی سطح پر کی جائے اور ہر گاوں کے لیے ولیج ایکشن پلان (وی اے پی) تیار کیا جائے۔ یہ منصوبے مختلف پروگراموں مثلاً ایم جی نریگا، ایس پی ایم، پی آر آئیز کے لیے پندرہویں مالی کمیشن کی گرانٹ، سی اے ایم پی اے فنڈ، ڈسٹرکٹ منرل ڈیولپمنٹ فنڈ اور لوکل ایریا ڈیولپمنٹ فنڈ وغیرہ کو یکجا کرکے تمام فراہم وسائل کو دیکھتے ہوئے بنائے جانے چاہئیں۔ اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ  گاؤوں میں پینے کے پانی کی طویل مدتی سکیورٹی کو یقینی بنانے کی خاطرمنصوبہ بندی، عمل درآمد، انتظام، آپریشن اور دیکھ ریکھ کے لیے مقامی گاوں کی آبادی / گرام پنچایتوں  / یا استعمال کرنے والے گروپوں کو شامل کیے جانے کی ضرورت ہے۔ تمام گاؤوں میں کمیونٹی کو شامل کرکے ا ٓئی ای سی مہم چلائے جانے کی ضرورت ہے تاکہ جل جیون مشن کو صحیح معنی میں ایک عوامی تحریک بنایا جاسکے۔

سال 2020-21 کے دوران میزوم کے لیےپی آر آئیز کے لیےپندرہویں مالی کمیشن کی طرف سے  93 کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں اور اس کا 50 فیصد پانی کی سپلائی اور حفظان صحت کے لیے استعمال کرنا لازمی ہے۔ سوچھ بھارت مشن (جی گرامین) کے تحت جو فنڈ فراہم کیے گئے ہیں انھیں پانی کی صفائی وغیرہ جیسے کاموں کے لیے استعمال کیا جانا ہے۔

کووڈ-19 وبائی بیماری کے مدنظر یہ ضروری ہے کہ لوگ پانی کے نلوں کے قریب اور پانی کے عوامی وسائل کے نزدیک بھیڑ نہ لگائیں۔ میزوم کے وزیر اعلیٰ سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ تمام گاؤوں میں  پانی کی فراہمی کے کام  میں تیزی لائیں جس سے مقامی لوگوں اور مائی گرینٹ کارکنوں کو فاضل روزگار ملے گا اور دیہی معیشت کو فروغ حاصل ہوگا۔

جل شکتی کے وزیر نے میزوم کے وزیر اعلیٰ کو دسمبر 2022 تک 100 فیصد ایف ایچ ٹی ایس ریاست بنانے کے لیے مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ اور کہا کہ وہ جلد ہی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے وزیر اعلیٰ کے ساتھ جے جے ایم کی منصوبہ بندی اور عملد رآمد کے بارےمیں تبادلہ خیال کریں گے۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:3453



(Release ID: 1633837) Visitor Counter : 114