قبائیلی امور کی وزارت
دیہی/قبائلی علاقوں میں سیکل سیل بیماری اوراس کے منجمنٹ کے بارے میں اور زیادہ بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے : جناب ارجن منڈا
Posted On:
19 JUN 2020 5:05PM by PIB Delhi
نئی دہلی،19جون 2020/ قبائلی معاملوں کے مرکزی وزیر ، جناب ارجن منڈا نے کہا ہے کہ سیکل سیل انیمیا کو چیلنج کے طور پر لیتے ہوئے اس بیماری سےنجات پانے کے لئے حکومت پرعزم ہے۔ یہ بیماری قبائلی گروپوں میں وسیع پیمانے پر پائی جاتی ہے اور 86 بچوں میں سے ایک بچے میں یہ بیماری پائی جاتی ہے۔ اس کی روک تھام کے لئے عوامی بیداری اور علاج ضروری ہے۔ جناب منڈا نے آج عالمی سیکل سیل دن کے موقع پر ان کی وزارت، فکی، اپولو ہسپٹل، نو وارٹس او ر گلوبل ایلائسن آف سیکل سیل ڈیسیز آرگنائزیشن کے ذرئعہ منعقدہ قومی سیکل سیل کانکلیو ویبنار سے خطاب کرتےہوئے مذکورہ باتیں کہیں۔
جناب ارجن منڈا نے کہاکہ قبائلی امور کی وزارت نے اس بیماری کو سنجیدگی سے سمجھا ہے۔ اس کے مثبت حل کے لئے کئی اہم فیصلے لئے ہیں۔ ریاستوں کو آئی سی ایم آر کے تعاون سے قبائلی طالبہ کی اسکیرننگ کے لئے رقم مہیا کرائی گئی ہے ۔ حیاتیاتی تکنیکی محکمے کے تعاون سے ریاستوں میں ورکشاپ منعقدکی گئی ہیں۔ مختلف ریاستوں کےذریعہ دکھائے گئے اعدادوشمار کے مطابق ایک کروڑ 13 لاکھ 83 ہزار 554 کی اسکیرننگ میں تقریباً 9 لاکھ 96 ہزار 368 (8.75 فی صد ) اس بیماری کی علامات ظاہر ہوئیں۔ 9 لاکھ 49 ہزار 75 لوگوں میں علامات اور 47 ہزار311 لوگوں میں بیماری پائی گئی۔ بائیو ٹکنالوجی محکمہ اس بیماری کے علاج کو ریسر چ کرر ہا ہے۔ بیماری کو پھیلنے سے روکنےکے لئے ریاستوں کو پروٹوکول جاری کئے گئےہیں۔ یہ صلاح دی گئی ہے کہ اگلی نسل کو بیماری نہ ہو ، اس کے لئے ماں باپ کو مناسب مشورے دینے کے لئے اسکیم چلائی جارہی ہے تاکہ وہ اپنے ایس سی اے سے متاثرہ بچوں کی شادی کسی دوسرے ایس سی اے سے متاثر بچوں سے نہ کریں۔
آج جناب منڈا نے ترومل فاؤنڈیشن کے ذریعہ وزات کے لئے تیار سیکل سیل سپورٹ پورٹل کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ قبائلیوں میں بیداری لانے کی سمت میں یہ پورٹل سود مند ثابت ہوگا۔ انہوں نے ’با ایکنومک کے ذریعہ تیار کردہ ’سیکل سیل ڈیسیز ان انڈیا رپورٹ کو بھی جاری کیا۔
کنکلیوکے کنوینر سکل سیل الائنس کی مانوی وہا نے کی۔ خیر مقدمہ خطبہ فکی کے ڈائریکٹر اور اپولو ہسپتال کی ایم ڈی ڈاکٹر سنگیتا ریڈی نے دیا۔ اس کنکلیو میں ملک اوربیرون ملک کے متعدد معروف ادیبوں اور دانشوروں نے حصہ لیا۔
م ن۔ ش ت ۔ ج
Uno-3398
(Release ID: 1633047)
Visitor Counter : 274