وزارت خزانہ
براہ راست ٹیکس وصولی اور حالیہ براہ راست ٹیکس اصلاحات کا بڑھوتری کا سلسلہ
Posted On:
07 JUN 2020 11:55AM by PIB Delhi
نئی دہلی، 07جون 2020 / کچھ میڈیا خبروں میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 20-2019 کے لیے براہ راست ٹیکسوں کی وصولیابی کی شرح ترقی میں زبردست کمی آئی ہے اور جی ڈی پی شرح ترقی کے مقابلے براہ ٹیکس وصولیابی میں بھی گراوٹ آئی ہے۔ یہ خبریں براہ راست ٹیکسوں کی شرح ترقی کی صحیح تصویر پیش نہیں کرتیں، یہ ایک حقیقت ہے کہ مالی سال 20-2019 کی براہ راست ٹیکس وصولی 19-2018 کی براہ راست راست ٹیکس وصولی سے کم تھی۔ لیکن براہ راست ٹیکس وصولی میں یہ کمی امکانات کے مطابق تھیں اورعارضی تھیں۔ اس کی وجہ تاریخی ٹیکس اصلاحت تھیں اور مالی سال 20-2019 کے دوران کیے گیے بہت زیادہ ریفنڈز بھی اس کی وجہ تھے۔
یہ حقیقت اور بھی زیادہ اس وقت نمایا ہو جاتی ہے جب ہم دلیرانہ ٹیکس اصلاحات کے لیے مالیہ سے متعلق ماضی کے تخمینوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے وصولی سے اس مقابلہ کرتے ہیں جس کا کہ مالی 20-2019 کے لیے براہ ٹیکس وصولی پر براہ راست اثر پڑا ہے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ مالی سال 20-2019 میں ریفنڈ کی گئی کل رقم 1.84 لاکھ کروڑ تھی جبکہ مالی سال 19-2018 میں یہ رقم 1.61 لاکھ کروڑ روپے تھی جو محض ایک ہی سال کے عرصے میں 14 فیصد اضافہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
2020۔06۔07
U – 3116
(Release ID: 1630148)
Visitor Counter : 261