شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
شمال مشرق بھارت کا تجارت کا ایک نیا مرکز بن کر ابھر رہا ہے : ڈاکٹر جتیندر سنگھ
ڈاکٹر سنگھ نے ای – سمپوزیم 2020 کا افتتاح کیا جس کا ایک نام آئی آئی ایم شیلانگ اور ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام سینٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ اینالیسیس نے کیا تھا
Posted On:
05 JUN 2020 5:53PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 05جون 2020 / شمالی مشرقی خطے کی ترقی کے مرکز وزیر مملکت آزادنہ چارج اور وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ملک کا شمال مشرقی خطہ کم رفتار سے لیکن لگاتار بھارت کے تجارت کے ایک نئے مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔ کووڈ کے بعد کی صورتحال میں یہ ایک نئی شکل میں سامنے آئے گا جس کے تحت معیشت ، تجارت، سائنسی تحقیق اور بہت سے دیگر مختلف میدانوں میں ایک نئی پیش رفت کرے گا۔ جس کی وجہ سے شمال مشرقی خطہ ملک کے ایک اقتصادی مرکز اور اسٹارٹ اپ کے لیے ایک ترجیحی مرکز بن کر ابھرے گا۔
ای – سمپوزیم 2020 کا افتتاح کرتے ہوئے جس کا اہتمام ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام سینٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ اینالیسز اور آئی آئی ایم شیلانگ نے کیا تھا۔ ڈاکٹر سنگھ نے مہمان خصوصی کے طور پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کہا کہ پچھلے چھ سال میں مودی حکومت کے تحت شمال مشرقی خطے نے ماضی کے بہت سے نقصانات کاازالہ کیا ہے۔ کیونکہ پہلی بار ایسا ہے کہ اس خطے کو ملک کے دیگر خطوں کی سطح پر مساویانہ توجہ دی گئی۔ اس سے عوام میں نہ صرف اعتماد پیدا ہوا ہے بلکہ اس میں بھارت کے دیگر علاقوں کو اپنی سرگرمیوں میں شامل کرنے کی بھی صلاحیت پیدا ہوئی ہے نیز اس سے دوسرے ملکوں کے ساتھ بھی مختلف سطحوں پر سرگرم ہونے کا موقع ملا ہے۔

ماضی میں اس خطے کی جامع ترقی کے تئیں اس سے پہلے والی سرکاروں کی دلچسپی کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے اس خطے کی جامع اور مجموعی ترقی کے لیے کیے گئے اس سرکار کی طرف سے کیے گیے اقدامات کو اجاگر کیا۔ چاہے وہ کنکٹیویٹی کے معاملات ہوں یا خطے میں چھوٹی صنعتوں کو بڑھاوا دیناہو، یہ حکومت ہر ممکن امداد فراہم کرنے کے تئیں پوری طرح عہدبند ہے۔
جیساکہ صاف ظاہر ہے کہ پچھلے چھ برسوں میں سڑک ، ریل اور ہوائی رابطوں کے حوالے سے ایک بڑی ترقی ہوئی ہے، جس سے لوگوں اور اشیاء کی نقل و حمل میں نہ صرف پورے خطے میں آسانی پیدا ہوئی ہے بلکہ پورے ملک میں بھی آسانی پیدا ہوئی ہے۔ اروناچل پردیش اور میگالیہ جیسی ریاسوں میں جہاں ریل خدمات بالکل نہیں تھیں اب یہ ریاستیں ریل رابطوں سے جڑ گئی ہیں۔ اسی طرح سکم جیسی ریاستوں میں بھی پہلی مرتبہ ہوائی اڈہ قائم کر دیا گیا ہے۔ دیگر ریاستوں میں بھی نئی بندرگاہیں شروع کی جا رہی ہے یا پھر موجودہ سہولتوں اور صلاحیتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آبادیو کے تبادلے سے متعلق بھارت بنگلہ دیش سمجھوتے سے ، جو وزیر اعظم نریندر مودی کے قیادت میں مکمل کیا گیا ہے۔ تجارت میں آسانی ، نقل و حمل میں آسانی اور آنے جانے میں آسانی کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ جبکہ اس سے پہلے یہ ایک بہت ہی مشکل کام تھا۔ بہت ہی جلدی ہم تریپورہ سے بنگلہ دیش کے لیے ایک پلین شروع کرنے والے ہیں جو تاریخ میں ایک نیا باب ہوگا اور نئی بندرگاہوں تک پوری خطے کی رسائی کے ذریعے اس خطے کی ترقی کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔

دوسری طرف حکومت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت ان بہت ضرورت مند لوگوں خاص طور پر اس علاقے کی عورتوں کو آمدنی کے دیرپہ ذرائع فراہم کرنے کے مقصد سے گزر بسر کے پروجیکٹوں کی حوصلہ افزائی کر کے اپنی مدد آپ گروپوں کو آگے بڑھانے کی عہد بند ہیں۔ باغبانی ، چائے ، بانس ، خنزیر پروری ، ریشم کے کیڑے پالنے اور سیاحت جیسے میدانوں میں پروجیکٹوں کو ہی منظوری دی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ابھرتے ہوئے منظر نامے میں شمال مشرق سے ، بانس تجارت کی ایک اہم شے ہے۔ یہ نہ صرف بھارت کے لیے تجارت کی ایک اہم شے ہے بلکہ پورے برصغیر کے لیے بھی ۔
اس موقعے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے حکومت نے جنگلات سے متعلق 100 سال پرانے قانون میں ترمیم کر دی ہے۔ اس کے تحت گھروں میں اُگائے جانے والےبانس کو جنگلات کے قانون میں شامل نہیں کیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی آئی ایم شیلانگ جیسےاداروں پر زور دیا کہ وہ ایسی پالیسیاں بنائیں اور حکومتوں ، مرکزی اور ریاستی سرکاروں کی رہنمائی کرے جن سے خطے کو مجموعی ترقی حاصل ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
U – 3092
(Release ID: 1629955)
Visitor Counter : 194