ریلوے کی وزارت

سال 20-2019 کے دوران بھارتی ریلوے کے ذریعہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر نئے سرے سے زور دیاگیا


146507 کروڑ روپے کے سی اے پی ای ایکس فنڈ کا استعمال کیاگیا

لگ بھگ 562 کلو میٹر ریل لائن کی تعمیر کی 15 اہم اسکیمیں (پروجیکٹ) 5622 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل اور شروع کی گئی ، جن میں سے 13 مالی سال 20-2019 میں شروع کردی گئیں

اس مدت میں کل 5742 کلو میٹر لمبی ریل سڑک کی الیکٹری فکیشن کے کام کو پورا کیا گیا

Posted On: 04 JUN 2020 1:43PM by PIB Delhi

سال 20-2019 میں بھارتی ریلوے نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر نئے سرے سے جوڑ دیا۔

20-2019 کے نظر ثانی شدہ بجٹ میں سرمایہ لاگت کے لئے 161351 کروڑ روپے مختص کیا گیا تھا، جو 19-2018 کے مقابلے 20.1 فیصد زیادہ تھا۔ مارچ 2020 کے آخر تک اس میں سے 146507 کروڑ روپے کے سرمایہ کا استعمال کیاگیا، جو کل مختص کی گئی رقم کا 90.8 فیصد ہے۔بجٹ 2019 میں 2030 تک 50 لاکھ کروڑ روپے کی مجوزہ سرمایہ کاری کے ساتھ بھارتی ریلوے کو ملک کی ترقی کا انجن بنانے کا روڈ میپ تیار کیاگیا ہے۔20-2019 کے دوران کئے گئے کچھ اہم کام اس طرح ہیں۔

نئی لائن (این ایل) ریل لائنوں کو ڈبل کرنا، ریل لائنوں کو بدلنے کا کام(گیگ کنورزن)

نئی لائن ، لائنوں کو ڈبل کرنے اور ان کے گیگ بدلنے اور انہیں شروع کرنے کا کام 20-2019 میں بڑھ کر 2226 کلو میٹر ہوگیا، جوکہ 2009 سے 2014(1520کلو میٹر، سال) کے دوران اوسط سالانہ کمیشننگ کے سلسلے میں لگ بھگ  50 فیصد زیادہ ہے۔20-2019 کے دوران ریلوے کے ذریعہ نئی لائن گیگ کنورزن  اور ریل لائنوں کو ڈبل کرنے کے پروجیکٹوں پر 39836 کروڑ روپے خرچ کئے گئے، جو کہ بھارتی ریلوے کی تاریخ میں اب تک کا سب سے زیادہ خرچ ہے۔

مالی سال 20-2019 میں ریل لائنوں کو ڈبل کرنے کے پروجیکٹوں کے لئے ریلوے کی طرف سے خرچ 22689 کروڑ روپے ہے جو 2009 سے 14 کی دوران اوسطاً سالانہ خرچ  سے 9 گنا زیادہ ہے۔  مالی سال 20-2019 کی مدت میں کل 1458 کلو میٹر ریلوے لائن کو ڈبل کرنے اوراسے شروع کردیا گیا ہے، جو کہ 14-2009 کے سالانہ اوسط (375 کلو میٹر، فی سال) سے لگ بھگ چار گنا زیادہ ہے۔

15 سپر اہم پروجیکٹ شروع کئے  گئے ۔ ریلوے نے اہم اور ترقی کی نوعیت کے پروجیکٹوں پر زور دیا ہے۔ اس نے ریل لائنوں کو ڈبل کرنے کی اپنی 15 انتہائی اہم پروجیکٹوں کو پورا کرنے اور انہیں چالو کرنے کو ترجیح دی ہے۔ اس پر دھیان دیتے ہوئے اس نے لگ بھگ 562 کلو میٹر لمبی، 15 اہم اسکیموں کا کام 5622 کروڑ روپے کی لاگت سے پورا کیا اور شروع کیا، جن میں سے 13 کو مالی سال 20-2019 میں شروع کردیاگیا تھا۔

شمال مشرق علاقوں کے اہم پروجیکٹوں کا شروع کیا جانا:

  • مالی سال 20-2019 کے دوران تریپورہ میں 112 کلو میٹر لمبی نئی ریل لائن قومی پروجیکٹ اگرتلہ سیبروم کو پورا اور چالو کیا جانا۔
  • لمبڈنگ سے ہوجائی تک 45 کلو میٹر لمبی ڈبل پروجیکٹ کو پورا اور چالو کیا جانا۔

ریلوے کی بجلی کاری:20-2019 مالی سال کے دوران ریلوے نے 5782 روٹ کلو میٹر پر بجلی کاری کا کام مکمل کرلیا ہے۔ اس میں سے 4378 روٹ کلو میٹر کو 31 مارچ 2020 تک بجلی چالو کی جاچکی ہے۔

20-2019 میں اہم پروجیکٹوں کا شروع ہونا:

مالی سال 20-2019 کے دوران 1273 کلو میٹر لمبے کل 28 اہم پروجیکٹوں کو پورا اور چالو کیاگیا۔ تفصیلات نیچے دی گئی ہیں۔

  • راجستھان میں تھیات ہمیرا سانو سے 58.5 کلو میٹر لمبی نئی لائن پروجیکٹ۔
  • بہار میں چھپرہ گرامین سے گھیرالی تک 10.7 کلو میٹر لمبی بائی پاس لائن۔
  • بہار میں اسلام پور-ناتیشر سمیت راج گیر-ہسوا-تلایا سے 67.07 کلو میٹر لمبی نئی لائن پروجیکٹ۔
  • بہار میں حاجی پور-رام دیالونگر سے 47.72 کلو میٹر لمبی سپر اہم دوہرا پروجیکٹ۔
  • ہریانہ اور راجستھان میں جے پور-رنگس سیکر-چورو اور سکر لوہارو سے 320 کلو میٹر لمبی گیج کی تبدیلی کا پروجیکٹ۔
  • دلی میں نئی دلی میں تلک برج تک 7 کلو میٹر لمبی ریل لائن (5ویں اور چھٹی لائن) کو ڈبل کرنے کے زیر التوا سپر اہم پروجیکٹ۔
  • آندھرا پردیش میں کرشنا پٹنم بندرگاہ کو جوڑنے والی 113 کلو میٹر لمبی نئی ریلوے لائن پروجیکٹ۔
  • اترپردیش میں میرٹھ-مظفرنگر کے درمیان 55.47 کلو میٹر لمبی ریل لائن کو ڈبل کرنا۔
  • مدھیہ پردیش میں کٹنی یارڈ کو بائی پاس پر نکلنے والی 2 کلو میٹر لمبی جوکھیری بائی پاس کورڈ لائن۔
  • مغربی بنگال کے سیالدہ کے نواحی-شہری علاقے میں نیو علی پور مائل 5بی کے نام کی 1.67 کلو میٹر لمبی ریلوے لائن کو ڈبل کرنے کا پروجیکٹ۔
  • مہاراشٹر میں داونڈ-من ماڑ روٹ پر 1.025 کلو میٹر لمبی بائی پاس کنیکٹویٹی کا کافی دنوں سے زیر التوا پروجیکٹ۔
  • چھتیس گڑھ میں کھرسیا-کوری چھپر سے 42.57 کلو میٹر طویل نئی کوئلہ لائن پروجیکٹ۔
  • بہار میں باڑھ میں واقع این ٹی پی سی تھرمل پاور ہاؤس کے لئے کوئلے کی نقل وحمل کو آسان بنانے کے لئے بختیار پور-باڑھ نام کا 19 کلو میٹر طویل کوئلہ پروجیکٹ۔
  • مغربی بنگال میں اندول-بلتی کوری ریل لائن کو ڈبل کرنے کا 7.25 کلو میٹر طویل سپراہم پروجیکٹ۔
  • راجستھان میں ابو روڈ سے سوروپ گنج تک 26 کلو میٹر طویل ریل لائن کو ڈبل کرنے کا پروجیکٹ۔
  • راجستھان میں ابوروڈ سے سروترا روڈ تک 23.55کلو میٹر لمبا سپر ریل لائن کو ڈبل کرنے کا پروجیکٹ۔
  • مغربی بنگال میں موہش ہلا-کالی پہاڑی تک 2.86 کلو میٹر طویل اہم سپر ریل لائن کو ڈبل کرنے کا پروجیکٹ۔
  • بہار میں میں پیر پینٹی-بھاگلپور سے 51.07 کلو میٹر لمبی ریل لائن کو ڈبل کرنے کا پروجیکٹ۔
  • مغربی بنگال میں کنک نارا-نائے ہاتھ نام کا 2.62 کلو میٹر طویل چوتھا لائن پروجیکٹ۔
  • راجستھان میں 60.37 کلو میٹر طوی لاہم سپر ریل لائن کو ڈبل کرنے کا پروجیکٹ۔
  • مہاراشٹر میں مدکھیڑ-پربھنی نام کے 81.43 کلو میٹر طویل اہم سپر ریل لائن کو ڈبل کرنے کا پروجیکٹ۔
  • مدھیہ پردیش میں سونٹا لائی-بگراتوا نام کا 7 کلو میٹر طویل ریل لائن کو ڈبل کرنے کا پروجیکٹ۔
  • مدھیہ پرددیش میں بلی –چھوپن نام کا 8 کلو میٹر طویل اہم سپر ریل لائن کو ڈبل کرنے کا پروجیکٹ۔
  • ہریانہ اور دلی کے درمیان تغلق آباد-پلول نام کا 34 کلو میٹر طویل اہم سپر ریل لائن کو ڈبل کرنے کا پروجیکٹ۔
  • آندھراپردیش میں کالورو-گونٹا کل نام کا 41 کلو میٹر طویل اہم سپر ریل لائن کو ڈبل کرنے کا پروجیکٹ۔
  • آسام میں لم ڈنگ سے ہوجائے تک 44.92 کلو میٹر لمبا اہم سپر ریل لائن کو ڈبل کرنے کا پروجیکٹ۔

.............................

 

م ن، ح ا، ع ر

05-06-2020

U-3067



(Release ID: 1629817) Visitor Counter : 189