بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

این بی ایف سی کو مضبوط بنانے کے لئےان میں ایف ڈی آئی کا پتہ لگایا جاسکتا ہے، جس سے ایم ایس ایم ای کو تعاون مل سکے:نتن گڈکری

Posted On: 04 JUN 2020 7:03PM by PIB Delhi

بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں ایم ایس ایم ای اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج ایم ایس ایم ای پر کووڈ-19 کے اثرات سے متعلق چمڑا برآمدات کی کونسل فکی این بی ایف سی پروگرام اور آئی ایم سی چیمبر آف کامرس اور صنعت کے نمائندوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ منعقد کی۔

اپنی بات چیت کے دوران وزیر موصوف نے کہا کہ موجودہ معاشی عدم استحکام سے نمٹنے کے لئے بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کے سیکٹر کو زیادہ جہت دینے کی ضرورت ہے۔  حکومت نے اس کے لئے خصوصی اقتصادی پیکیج کا اعلان کیا ہے اور اس پیکیج کا نام ہے: آتم نربھر بھارت ابھیان۔ انہوں نے مزید مختلف امدادی اقدامات کی وضاحت کی، جو ایم ایس ایم ای کی تشریح میں تبدیلیوں سمیت ایم ایس ایم ای کے لئے اعلان کی گئی ہیں، تاکہ اس سیکٹر ضروری تعاون فراہم کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اوسط درجے کی صنعتوں کی تشریح کو سرمایہ کاری میں اضافہ کرکے مزید روائز کیا گیا ہے۔

چمڑا کی برآمد کی کونسل کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ آگرہ رنگ روڈ کے پاس چمڑا کلسٹر کے قیام کے لئے تجویز پیش کردی گئی ہے۔ یہ صنعتی کلسٹرس اسمارٹ سٹی ، اسمارٹ گاؤں  اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو فروغ دے سکتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ برآمدات مصنوعات کو بھیجنے کے مقصد کے لئے نجی ایئرلائنس کا استعمال کرنے کے لئے شہری ہوابازی کی وزارت سے اجازت لینے پر غور کیا جاسکتا ہے۔

جناب گڈکری نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ معاشی سرگرمی کو جاری رکھتے ہوئے کووڈ-19 جیسی عالمی وبا سے لڑا جائے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ یہ عالمی وبا ایک چھپی ہوئی اور نظر نہ آنے والی ایک رحمت بھی ثابت ہوسکتی ہے اور ہم کو اس موقع کا استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پی پی ای، ماسک اور سینٹیائزر وغیرہ کے استعمال پر زور دیا اور سماجی دوری برقرار رکھنے کے ضابطوں کو برقرار رکھنے کا بھی مشورہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے ملکوں سے درآمدات کو کم کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم ایس ایم ای کی وزارت  کتابچوں پر کام کررہی ہے، تاکہ گزشتہ 3 سالوں کی برآمدات، درآمدات کے بارے میں تفصیلات کور کی جاسکیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ اس چیلنج بھرے دور میں بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کو تعاون فراہم کرنے کے لئے این بی ایف سی، اسٹیٹ کوآپریٹو بینکوں، ڈسٹرکٹ کوآپریٹو بینکوں، کریڈٹ سوسائٹیوں کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ این بی ایف سی کو مضبوط بنانے کے لئے ان میں ایف ڈی آئی کی کھوج کی جاسکتی ہے، جسے ایم ایس ایم ای کو کافی مدد ملے سکے گی۔

پوچھے گئے کچھ سوالوں اور دی گئی تجاویز میں شامل تھے: ایم ایس ایم ای کو تاجروں کی شکل میں شامل کرنا، ایم ایس ایم ای کو ادائیگی کے لئے 45 دنوں کی مقررہ مدت سے متعلق مورخہ 02.11.2018 کے ایم ایس ایم ای  وزارت کے حکم میں اوسط درجے کی صنعتوں کی شمولیت ، این بی ایف سی کے معاملے میں ڈیجیٹل کے وائی سی کو شامل کرنا، رابطہ ٹیرف کے وائی سی کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے ماسٹر کے وائی سی نوٹیفکیشن میں تبدیلی کے لئے آر بی آئی سے ترغیب لینا، ضروری سود معافی اسکیم کی اہلیت کی فہرست میں کپاس کٹائی کو شامل کرنا، کانپور میں کارگو پرواز کے لئے اجازت، برآمدات کو کم کرنا اور گھریلو صلاحیت کا استعمال کرنا، ایم ایس ایم ای سیکٹر میں تبدیلی لانے کے لئے مزدوروں کے سدھار کی  ضرورت وغیرہ ۔

جناب گڈکری نے نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیا اور انہیں تجاویز بھیجنے کو کہا اور سرکار سے سبھی طرح کی امداد کا یقین دلایا۔

...............................................................

 

م ن، ح ا، ع ر

05-06-2020

U-3064



(Release ID: 1629593) Visitor Counter : 154