وزارت سیاحت

وزارت سیاحت نے دیکھو اپنا دیش  سیریز کے تحت 27ویں  ویبینار  کے ذریعہ  ’’ہریانہ :  ثقافت،  پکوان اور سیاحت ‘‘  کو پیش کیا

Posted On: 03 JUN 2020 8:07PM by PIB Delhi

 

نئیدہلی04 جون 2020۔وزارت سیاحت نے 2 جون 2020  کو ہریانہ کی مالا مال ثقافت اور متنوع  ورثے کو اجاگر کرنے کے لئے ’’ ہریانہ : ثقافت  ،  پکوان اور سیاحت ‘‘ پر ایک ویبینار کا انعقاد کیا  ۔ دیکھو اپنا دیش سیریز کے تحت 27  ویں  اجلاس  کی نظامت    کے فرائض وزارت سیاحت کی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل  محترمہ روپندر برار   نے انجام دئے ۔جبکہ اسے سبکدوش آئی پی ایس افسر اور موجودہ وکیل  جناب راجبیر دیسوال  کروکشیتر یونیورسٹی کے  کلچرل یوتھ اور نوجوانوں کے امور کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مہاسنگھ پونیا  ، انسٹی ٹیو ٹ آف پورٹل اینڈ ٹورزم مینجمنٹ ایم ڈی یونیورسٹی روہتک کے پروفیسر ڈاکٹر آشیش   دہیا  نے پیش کئے۔  دیکھو اپنا دیش  ویبینار سیریز ایک بھارت شریشٹھ  بھارت کے تحت  ہندوستان کے  مالامال تنوع کو  اجاگر کرنے کی ایک کوشش ہے۔ یہ  ورچوول  پلیٹ فارم کے ذریعہ  ایک بھارت شریشٹھ  بھارت کے جذبے کو مسلسل توسیع دے رہا ہے ۔

          پریذینٹرس نے   ہریانہ کی تاریخ   یا  اساطیر   کو اجاگر کرتے ہوئے اجلاس کا افتتاح کیا اور سرچھوٹورام ،راؤ تلارام  ، پنڈت نیکی رام  اور تاؤ دیوی لا ل جیسے  رہنماؤں کے بیش قیمتی تعاون کو یاد کیا۔ ہریانہ سے متعلق معلومات کو دو حصوں  میں ،دیس والی  بیلٹ اور بگاری  بیلٹ   میں اسے تقسیم کیا گیا ہے اور اس کی اچھی طرح وضاحت کی گئی ہے ۔اس  ویبینار میں مٹی  (کھادر ، نرداک ،  باگڈ ،  بانگر ) کی بنیاد  پر  علاقوںمیں  ریاست  کو تقسیم کرنے  جیسی نایاب  معلومات ، مختلف آبادیوں  ( اہیروال ، میوات  ،برچ ) ، اور ماحولیاتی ثقافتی علاقے ( اہیروال ،میوات ، باگر ، نرداک ، کھادر ) کی بنیاد  پر ریاست کی تقسیم  پر روشنی  ڈالی  گئی   ۔ہریانہ کپل دیو ،سشیل کمار ،  ملکا شیراوت  ، میگھنا ملک اور رندیپ  ہڈا  جیسے  مشہور کھلاڑیوں اور اداکاروں  کا آبائی وطن  ہے ۔

          اس ویبینار  کے اجلاس میں اس بات کا بھی  پتہ لگایا گیا کہ کس طرح ریاست کو اس کا نام   بھگوان شِو  اور بھگوان وشنو  کی سرزمین کی شکل میں   حاصل ہوا۔ ہریانہ کا نام   اس کی تاریخ سے ’’ ہری کا آنا ‘‘ سے ملا ۔ اس کی  قابل فخر تاریخ کے سبب ہریانہ کو کئی ناموں سے  جانا جاتا تھا۔ ہریانہ میں ایک ہزار سے بھی زیادہ  یادگاری اور تاریخی مقامات ہیں، جو ہریانہ کی ثقافت  کو بیان کرتے ہیں ۔  پانی پت میں  1526  ،1556 اور 1761  میں تین لڑائیاں لڑی گئیں  ۔ہریانہ کی ثقافت ، زراعت  پر منبی ہے ۔ہریانہ کے لوک رقص   گھانگھور  جھومر ،چھٹی  اس کے لوک سنگیت   کے ساتھ  ہریانہ کی ثقافت کو پیش کرتے ہیں۔ ہریانہ میوزیموں کی سرزمین  ہے۔ ہریانہ کے اندر 20 سے زیادہ میوزیم ہیں  ۔اسے فیسٹول کی ریاست کی حیثیت سے  بھی جانا جاتا ہے۔ہریانہ کے لوگوں کے سماج کے اہم  پہلو  کمیونٹی شراکتداری ،باعزت  زندگی بسر کرنا ،  پگڑی  پہننے  ،چوپال میں  بیٹھنے اورحقہ کا لطف لینا   ان کی خاص  پہچان ہے۔

          اس ویبینار کو پیش کرنے والے افراد نے دیہی  ہریانہ  کے اہم  پہلو کو سمجھنے کے لئے گاؤں  کا سفر کیا  اور زندگی کی آسان  رفتار    سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھہریالی کا مزہ  لیا  ۔ اس میں شرکت کرنے  والے  افراد نے سیکھا کہ کس طرح ہریانہ  پہلی ریاست  تھی جس  نے ٹورزم  مینجمنٹ  پروگرام میں ماسٹر ڈگری کورس  شرو ع  کیا  ۔ہریانہ  ایسی  پہلی ریاست ہے جس میں  وزارت سیا؎حت  حکومت ہند  کے تحت  5  ہوٹل مینجمنٹ  انسٹی  ٹیو ٹ قائم  ہیں۔اس کے علاوہ   ہریانہ کے پکوان  اورذائقے اس کا  اہم حصہ ہیں۔ دودھ اور دہی  ،  بٹر ملک  ،چیز  جیسے  دودھ کی مصنوعات کی کثرت ہریانہ کے کسی بھی حصے میں دیکھی جاسکتی ہے ۔موسم اور مہینے کے حساب سے لوگ چورما  ، میتھی کاساگ ، ککڑی  ، بینگن کا بھرتہ ،ربڑی ،ستو ،آم ، تپکا گھی بورہ  اور ایسی ہی دیگرذائقے دار کھانے پینے کی چیزوں کا مزہ لیا جاسکتا ہے۔ ہریانوی تھالی  کا مزہ  بھی لیا جاسکتا ہے جو ہریانہ کے پکوان میں آسانی کو ظاہر کرتی ہے ۔اس میں گنٹھے   (پیاز  )،  کچری  ، ملے  ہوئے  مسور کی دال کی کڑھی  یا دال میٹھے  گاجر کی سبزی  ۔،کچے آم کی سبزی ،  باجرے کی روٹی  ،  بیسن مصالحہ  ،  ہرا دھنیا ،چولیا ،  میٹھے چاول ،چورما ، کھیر ، لسی ،  آم   کا اچار ، بھنے  آلو ، ٹماٹر کی چٹنی اور رائتہ نیز گھیور ،ریوڑی  ، پیڑے  ، گاجر پاک  جیسی  مٹھائیاں  شامل ہیں۔  ہریانہ کے پاس دینے کے لئے بہت کچھ  ہے ۔ قومی شاہراہوںسے سفر کرتے ہوئے آرام سے ڈھابوں کے گرم کھانے کا لطف لیا جاسکتا ہے ۔

          ہریانہ میں سیاحت کرنے کے لئے کئی اہم مقامات ہیں جس میں سونی پت دلی  کے نزدیک ایک روائتی جاٹ  سرزمین ہے۔ جہاں  خواجہ خضر  ،مامو بھانجہ  کی زیارت کی جاسکتی ہے ۔ پانی  پت میں  جہاں تین لڑائیاں  لڑی  گئیں  ،  وہاں دیکھنے کے لئے کئی مقامات ہیں ۔  مثلاََ  لودی کی قبر ،  کابلی باغ مقبرہ ،  پانی پت میوزیم  اور بو علی شاہ کا مقبرہ  ۔ حصار جہاں چار دروازے ہیں وہاں  کچھ تاریخی حقائق اور مقامات  آسیر گڑھ  قلعہ  ،  بلو برڈ  لیک   ،  راکھی گڑھی   ہیں ۔ اس کے علاوہ  ہریانہ  میں  ہانسی ،کرنال ، اندری ،سیفی ڈان  جیسے مقامات  بھی ہیں جو بہت کچھ پیش کرتے ہیں ۔

          ہریانہ  کے حقیقی جذبے کو سمجھنے کے لئے  تین چار دن  اور سات دنوں کے  سفر پروگرام  کو  پیش کیا گیا ۔ یہ سفر پروگرام  ہریانہ میںسیاحت کے لئے آنے والوںکو یہاں  کی ثقافت ،وراثت  اور پکوان   کا تجربہ کرنے کا  موقع  فراہم کرتا ہے ۔سونی پت، کرنال  ، کیتھل ،  پی بووا ، کروکشیتر  ، انبالہ ، جمنا نگر اور پنجور وغیرہ مقامات تین دن کے اس سفر میں شامل ہیں۔

          محترمہ روپندر برار نے اختتامی خطاب میں  وزارت سیاحت کے  انکریڈیبل انڈیا   فیسلی ٹیٹر  سرٹیفکیشن  پروگرام  پر بھی بات کی جو مقامی شہریوں  کو ، جن کے پاس کوئی  دیگر  ہنر نہ ہو ،  لیکن وہ مقامی زبان سے اچھی  طرح واقف ہو،  ایک اہل  کارکن کی شکل میں  پیش کرنے کا کام کرے گا اور اپنے  خاندان کے لئے آمدنی کا ذریعہ بنے گا ۔اس سے شہریوں کو  مقامی ثقافات کو اپنانے  اور اسے سیاحوں کے سامنے پیش کرنے میں مدد ملے گی۔

          دیکھو اپنا دیش   ویبینار سیریز   ، الیکٹرانکس  اور انفارمیشن ٹکنالوجی   کی وزارت کے  محکمہ   نیشنل ای -  گورننس   کی تکنیکی   ساجھیداری میں  پیش  کئے جاتے ہیں۔ ویبینار کے اجلاس  اب 

https://www.youtube.com/channel/UCbzIbBmMvtvH7d6Zo_ZEHDA/featured https://www.youtub

پردستیاب ہیں اور انہیں وزارت سیاحت ،  حکومت ہند  کے تمام سوشل  میڈیا  ہینڈل  پر بھی دیکھاجاسکتا ہے ۔

          ویبینار کا اگلا ایپی سوڈ  4  جون 2020  کو گیارہ  بجے دن میں منعقد کیا جائے گا۔ جس کا عنوان ہے :     انڈیا  -  اے گولفرس     پیراڈائز   ہے۔ویبینار کے لئے  رجسٹریشن  https://bit.ly/GolfDADپر کھلا ہوا ہے ۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

م ن ۔م ع۔رم

U-3045



(Release ID: 1629322) Visitor Counter : 248