سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
سائنس ٹیکنالوجی اور اختراع سے متعلق نئی پالیسی (ایس ٹی آئی پی) کے لیے مشاورتی عمل شروع کر دیا گیا ہے
Posted On:
02 JUN 2020 3:39PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 02جون 2020 / حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹیفک مشیر کے دفتر (پی ایس اے ) کے دفتر اور سائنس و ٹکنالوجی کے محکمے نے سائنس ،ٹکنالوجی اور اختراع سے متعلق ایک نئی قومی پالیسی (ایس ٹی آئی پی 2020) کی تشریح کے لیے ایک غیر مرکوز اور سب کی شمولیت والا عمل مشترکہ طور پر شروع کیا ہے۔
بھارت کی پانچویں سائنس و ٹکنالوجی پالیسی ایک ایسے اہم وقت میں تشکیل دی جا رہی ہے جب بھارت اور دنیا کووڈ -19 وبا سے نمٹنے میں مصروف ہیں۔ پچھلی دہائیوں میں بہت سی اہم تبدیلیوں میں سے یہ ایک تازہ ترین تبدیلی ہے۔ جس کی وجہ سے سائنس، ٹکنالوجی اور اختراع (ایس ٹی آئی) کے لیے ایک نئے خاکے اور حکمت عمل کی ضرورت پیدا ہوائی ہے۔ چونکہ اس بحران کی وجہ سے دنیا میں بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں۔ نئی پالیسی اپنے غیر مرکوز انداز میں ترجیحات ، شعبہ جاتی توجہ ، تحقیق کا انداز اور جس طرح ٹکنالوجی تیار کی جاتی ہے اور سماجی اور اقتصادی بہبود کے لیے استعمال کی جاتی ہے اس طریقوں کے معنوں میں ایس ٹی آئی کا احیاء کرے گی۔
ایس ٹی آئی پی 2020کی تشکیل کا عمل چار انتہائی بین مربوط شکلوں میں انجام دیا گیا ہے : ٹریک نمبر ایک – سائنس پالیسی فورم کے ذریعے ایک وسیع عوامی اور ماہرانہ صلاح مشورہ ، ٹریک نمبر دو – پالیسی کے مسودے کے عمل میں شواہد اور معلومات کی بنیاد پر سفارشات پیش کرنے کے لیے ماہرانہ موضوعاتی مشورے ، ٹریک نمبر تین- وزارتوں اور ریاستوں کے ساتھ صلاح مشورہ ، جبکہ ٹریک نمبر چار کے تحت اعلیٰ سطح کے کثیر متعلقہ فریقوں کے ساتھ صلاح مشورہ۔ ٹریک نمبر تین کے لیے ریاستوں اور وزارتوں میں نوڈل افسران نامزد کیے جا رہے ہیں۔
مختلف ٹریکس پر مشاورتی عمل شروع کر دیا گیا ہے ۔ ٹریک دو کا موضوعاتی گروپ مشورہ پچھلے ہفتے شروع کیا گیا ہے۔ اطلاعاتی اجلاس کے دوران پالیسی تال میل اور ڈی ایس ٹی کے پروگرام مونیٹرنگ ڈویژن کے سربراہ ڈاکٹر اکھیلیش گپتا نے پرزینٹیشن دیئے اور مباحثے کو آگے بڑھایا۔ ان اجلاس میں 21 موضوعاتی گروپوں کے تقریباً 130 ارکان ، 25پالیسی ریسرچ فیلوز ، ڈی ایس ٹی کےسائنسدانوں اور پی ایس اے کے دفتر کے اہلکاروں نے شرکت کی۔
ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے کہا "نئے بھارت کے لیے اس ایس پی آئی پالیسی سے کووڈ – 19 کے اسباق بھی مربوط ہوں گے جن میں ایک آتم نربھر بھارت کی تعمیر بھی شامل ہے۔ "
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
2995U -
(Release ID: 1629109)
Visitor Counter : 252