جل شکتی وزارت

ٓسام نے 2020-21 کے دوران 13 لاکھ دیہی گھرانوں کو نل کے کنکشن فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے

Posted On: 31 MAY 2020 4:02PM by PIB Delhi

نئی دہلی،31 مئی، 2020،         آسام نے جل شکتی وزارت کے غور وخوض اور منظوری کے لیے سالانہ لائحہ عمل پیش کیا تھا۔ بھارت سرکار نے جل جیون مشن(جے جے ایم) کے تحت 2020-21 کے لیے 1407 کروڑ روپئے منظور کیے ہیں۔2020-21 کے دوران ریاست میں کل ملاکر 63 لاکھ میں سے 13 لاکھ گھرانوں کو نل کے کنکشن فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ریاست میں  پانی کے وافر وسائل یعنی زیر زمین پانی اور سطح کے اوپر کے پانی کو دیکھتے ہوئے آسام میں جل جیون مشن کو پورا کرنا کوئی مشکل نہیں ہے۔

ریاست‘لو اینگنگ فروٹس’ یعنی گاؤوں / بستیوں یعنی ایسے گاؤوں، بستیوں پر متعلقہ نتائج حاصل کرنے کے لیے زیادہ زور دے رہی ہے جہاں پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیمیں پہلے ہی چل رہی ہیں۔ ریاست سماج کے باقی ماندہ  کمزور اور پسماندہ طبقوں کو ترجیحی بنیاد پر نل کے کنکشن فوری بنیاد پر فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ گاؤوں کے لائحہ عمل (وی اے پی) پر موثر طورپر عمل درآمد کے لیے ایک تفصیلی نقشہ راہ مرتب کردیا گیا ہے اور یہ کام دیہی کمیونٹی کی سرگرم شرکت سے انجام دیا گیا ہے۔مختلف پروگراموں مثلاً ایم جی نریگا، ایس بی ایم (جی)،پی آر آئی  کے لیے  پندرہویں مالیاتی کمیشن کی گرانٹس، ڈسٹرکٹس منرل ڈیولپمنٹ فنڈ، سی اے ایم پی اے، مقامی علاقے کے ترقیاتی فنڈ وغیرہ  کو یکجا کرکے پینے کے پانی کی سپلائی  کے نظام کے طویل مدتی انتظام کے لیے پینے کے پانی کے موجودہ وسائل کو مستحکم بنایا جارہا ہے۔اور یہ کام گاؤوں کی سطح پر تمام فراہم وسائل کے منصفانہ استعمال کے ذریعے انجام دیا جارہا ہے۔

منصوبہ بندی کرتے وقت ایسی بستیوں، امکانی اضلاع، درج فہرست ذاتوں/ درج فہرست قبیلوں کی اکثریت والے گاؤوں / بستیوں، سنسد آدرش گرامین یوجنا والے گاؤوں میں جو معیارسے متاثرہ ہیں ان پر ترجیحی بنیاد پر توجہ دی جارہی ہے۔

پانی کی طویل مدتی سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے گاؤوں میں پانی کے سپلائی نظام کی منصوبہ بندی عمل درآمد، انتظام، آپریشن اور دیکھ ریکھ کے کام میں مقامی گاؤں کمیونٹی / گرام پنچایتوں اور اس کی ذیلی کمیٹی / استعمال کرنے والے گروپوں وغیرہ کو بھی شامل کیا جارہا ہے۔ جل جیون مشن، پانی کے معیار کی نگرانی کے لیے مقامی کمیونٹی کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ پی ایچ ای محکمے کی یہ ذمے داری ہے کہ وہ کمیونٹی کو بااختیار بنائے اور اس کو شامل کرے۔ اس مقصد کے لیے ایسے منصوبے چلائے جارہے ہیں جن کے تحت  کٹوں کی بروقت خریداری سے لے کر ان کٹوں کی کمیونٹی کو فراہمی ہر گاؤوں میں کم از کم پانچ خواتین کی نشاندہی اور فیلڈ ٹیسٹ کٹوں کے استعمال میں خواتین کو تربیت دینے اور ان  رپورٹوں کا آبی وسائل کی تجربہ گاہوں پر مبنی میلان کیا جارہا ہے۔

وبائی بیماری کووڈ-19 کے مد نظر یہ ضروری ہے کہ لوگ پانی لینے کے لیے متعلقہ مقامات پر بھیڑ نہ لگائیں۔ اس لیے ریاست گاؤوں میں پانی کی فراہمی کا کام کر رہی ہے اور اس کے تحت گھروں کو نلوں کے کنکشن فراہم کیے جارہے ہیں جس سے سماجی دوری قائم کرنے میں مدد ملے گی اور مقامی لوگوں کو روزگار کے زائد مواقع حاصل ہوں گے اور دیہی معیشت کو فروغ حاصل ہوگا۔

اب جب کہ ملک کووڈ-19 وبائی بیماری سے نبردآزما ہے تو یہ ضروری ہوجاتا ہے کہ ان مائی گرینٹ کارکنوں کو روزی روٹی فراہم کی جائے جو اپنے آبائی گاؤں واپس آگئے ہیں۔ یہ مائی گرینٹ مزدور بنیادی طور پر ہنرمند اور نیم ہنرمند ہیں۔ جن کی خدمات انھیں روزگار فراہم کرکے حاصل کی جاسکتی ہیں۔ یہ روزگار پانی کی سپلائی سے متعلق کاموں مثلاً نل لگانے، فٹنگ، پانی کے تحفظ کے کام وغیرہ کو ہر ایک گاؤں میں انجام دے کر فراہم کیا جاسکتا ہے۔ اس سے زیر زمین پانی کی وافر مقدار میں فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا جس سے زراعت کے لیے پانی کی فراہمی اور پانی کا تحفظ کیا جاسکے گا اور خاص طور پر ہر دیہی گھرانے میں پینے کے پانی کی  فراہمی میں مدد ملے گی۔

جل جیون مشن پر عملد درآمد کی وجہ سے دیہی علاقوں کے لوگ اب اپنے گھروں میں نل کے کنکشن کی خواہش کرنے لگے ہیں جس کے بارے میں پچھلے سال تک سوچا بھی نہیں جاسکتا تھا۔ ریاستوں کی سرگرم حمایت سے جل شکتی مشن کی رہنمائی کر رہی ہے جس کے ذریعے دیہی لوگوں کی زندگی میں خوشیاں لائی جاسکیں۔ اور یہ کام باضابطہ اور طویل مدتی بنیاد پر وافر مقدار میں اور متعلقہ معیار کا پینے کا پانی فراہم کرکے کیا جارہا ہے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نےپچھلے سال جل جیون مشن کا اعلان کیا تھا جس کے تحت 2024 تک ملک کے 18 کروڑ دیہی گھروں میں نل والے پانی کے کنکشن فراہم کیے جانے ہیں۔ اس زبردست اسکیم سے تمام ریاستوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور ریاستیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کر رہی ہیں کہ ہر دیہی گھرانے کو نل کا کنکشن مل جائے اور ان کی زندگی میں بہتری پیدا ہوجائے۔ تبدیلی پیدا کرنے والے اس مشن میں ‘یکسانیت اور شمولیت’ کے اصول پر  توجہ دی گئی ہے جس کے ذریعے ہر دیہی گھر کو اس کے تحت لانے کو یقینی بنایا گیا ہے۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:2928



(Release ID: 1628301) Visitor Counter : 161