عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
جموں وکشمیر کے ڈومیسائل ضابطوں کا نوٹیفکیشن جموں وکشمیر کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہے: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
19 MAY 2020 7:12PM by PIB Delhi
نئی دہلی،19 مئی، 2020، جموں وکشمیر کے ڈومیسائل ضابطوں کا نوٹیفکیشن جموں وکشمیر کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ یہ بات مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہیں۔ انھوں نے بتایا کہ تاریخ ہمیں حق بجانب ثابت کردے گی اور اس بات کو ثابت کردے گی کہ ہمارا یہ صحیح قدم یکسانیت کو اصول اور صحت مندر جمہوریت کے طریقوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے ڈومیسائل ضابطوں کے نوٹیفکیشن نے 70 سال کے بعد تاریخ کے ایک سنجیدہ غلطی کو صحیح کردیا ہے۔
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ ایک ایسی خامی تھی جو صحیح کیے جانے کی منتظر تھی اور غالباً یہ خدا کی مرضی تھی کہ اسے اس وقت صحیح کیا جائے کہ جب جناب نریندر مودی بھارت کے وزیر اعظم بنیں۔ انھوں نے اس صفائی کے لیے وزیر داخلہ جناب امت شاہ کو بھی مبارک باد دی جس کے ذریعے یہ پوری کارروائی عمل میں لائی گئی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کی تین نسلوں کو انصاف اور وقار کے ساتھ رہنے کے حق سے محروم رکھا گیا اور یہ بات دیکھ کر بڑی خوشی ہوتی ہے کہ نجات کا یہ عمل ہماری زندگی میں واقع ہوا جو آئندہ نسلوں کے لیے ایک نعمت ثابت ہوگا۔ انھوں نے اس بات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ انھیں اور ان کے ہمعصروں کو یہ موقع حاصل ہوا کہ وہ اس عمل کا حصہ بنیں۔ اگر پوری طرح نہیں تو چھوٹے حصے دار کے طور پر ہی صحیح۔
مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں وکشمیر کے بے وطن لوگوں کے لیے ان کا جائزہ حق بحال کردیا گیا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کئی دہائیوں کی تفریق کو ختم کردیا گیا ہے اور وہ لوگ جو اس کوشش کی مخالفت کر رہے ہیں ان کے لیے یہ الزام صحیح ثابت ہوگیا ہے کہ وہ پچھلے 70 برسوں سے تفریق کی سیاست پر پھل پھول رہےتھے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ حالات کی ستم ظریفی ہے کہ آل انڈیا سروسوں کے افسران جن میں آئی اے ایس اور آئی پی ایس بھی شامل ہیں، جنھوں نے اپنی زندگی کے 30، 35 سال جموں وکشمیر کی خدمت میں صرف کردیئے ان سے ریٹائرمنٹ کے بعد یہ کہا جارہا ہے کہ وہ اپنا بوریہ بستر باندھیں اور کہیں اور جا بسنے کے لیے یہاں سے روانہ ہوجائیں۔ ا نھوں نے کہا کہ یہ بہت سی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے برعکس ہے جہاں ریاستی کاڈر کے آل انڈیا سروس افسران کو نہ صرف وہاں بس جانے کی اجازت ہے بلکہ انھیں زمین کے پلاٹ وغیرہ بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسی طرح ان افسران کے بچوں کے ساتھ بڑی ناانصافی ہوتی تھی کہ جن کی پوری اسکولی تعلیم جموں وکشمیر میں ہوتی تھی لیکن انھیں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے سے محروم رکھا جاتا تھا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسے ہمارے بچوں کے لیے نئی دنیا دیکھنے اور صلاحیت سازی کے ایک موقعے کے طور پر دیکھا جانا چاہیے تاکہ وہ عالمی بھارت میں پھلنے پھولنے کے لیے خود کو تیار کرسکیں۔
****************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:2645
(Release ID: 1625397)
Visitor Counter : 188