مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

آر ای آر اےکے مؤثر نفاذ کے ذریعے خریداروں اور فروخت کاروں کے مابین اعتماد بحال ہو سکتا ہے:ہردیپ ایس پوری


بنیادی مقصد پروجیکٹوں کی تکمیل کو یقینی بنانے کےلئے گھر خریدنے والوں کی تشویشات کا ازالہ کرنا ہے:درگا شنکر مشرا

52،000سےزائدزمین جائیداد سے متعلق پروجیکٹ او ر40517زمین جائیداد ایجنٹوں نے ریرا کے تحت اپنے آپ کو درج رجسٹر کرایا ہے

ریرا ڈے کا اہتمام

Posted On: 16 MAY 2020 4:37PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 16 ؍مئی، 2020،ہاؤزنگ اور شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ ایس پوری نے کہا ہے کہ ریرا کا ایک اہم مقصد فروخت کاروں اور خریداروں کے مابین اعتماد بحال کرنا ہے اور یہ اعتماد صرف اُسی صورت میں بحال ہو سکتا ہے، جب صحیح معنوں میں اور مؤثر طریقے سے ریرا کا نفاذ عمل میں آئے۔ اس سے نہ صرف یہ کہ اس شعبے میں التوا میں پڑے ہوئے کام کا بوجھ کم ہوگا، بلکہ ڈیولپروں کو اشد طور پر درکار مالی تقویت بھی حاصل ہوگی اور وہ اپنے التوائی پروجیکٹ مکمل کر سکیں گے۔ وزیر موصوف زمین جائیداد کے شعبے کے شراکت داروں کے ساتھ ریرا کی تیسری سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک ویبینار میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ ہاؤزنگ اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا ، ایڈیشنل سکریٹری جناب شیو داس مینا، اترپردیش زمین جائیداد ریگولیٹری اتھارٹی کے صدر نشین جناب راجیو کمار، مدھیہ پردیش زمین جائیداد ریگولیٹری اتھارٹی کے صدر نشین جناب انتھونی ڈی سا، مہاراشٹر ریرا کے صدر نشین جناب گوتم چٹر جی، تمل ناڈو زمین جائیداد اپیلٹ ٹریبیونل کے صدر نشین جسٹس بی راجندرن اور ایسوچیم، سی آر ای اے ڈی آئی، این اے آر ای ڈی سی او، ایف آئی سی سی آئی، گھروں کے خریداروں کی ایسوسی ایشن، نیشنل ہاؤزنگ بینک اور ایچ ڈی ایف سی کے نمائندگان نے اس ویبینار میں شرکت کی۔

 

زمین جائیداد کا شعبہ جس پس منظر میں کام کرتاہے، اس کی ایک جھلک پیش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے اشارہ کیا کہ ریرا کے نفاذ سے قبل کے عہد میں بھارتی زمین جائیداد کا شعبہ بڑی حد تک یعنی 2016 تک غیر منظم تھا، جس کی وجہ سے اس شعبے میں بڑی تفریق اور نا برابریا ں کارفرماں تھیں اور اس کے نتیجے میں بدعنوانی کا دور دورہ تھا، جو آخر کار گھروں کے خریداروں پر برعکس طور پر  مرتب ہوتا تھا۔ لہذا لمبے عرصے سے ضرورت محسوس کی جاتی تھی کہ اس شعبے کو اس انداز میں منظم بنایا جائے کہ یہاں شفافیت اور احتساب کا ماحول قائم ہو سکے۔ زمین جائیداد (ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ)ایکٹ 2016 (آر ای آر اے)، کی شکل میں قانون سازی کے بعد ملک کو اپنا اولین ریئل اسٹیٹ ریگولیٹر حاصل ہوا۔  ریرا نے بھارتی زمین جائیداد کے شعبے میں ایک نئے عہد کا آغاز کیا اور اس شعبے میں اصلاحات متعارف کرائیں اور مالی نظم و ضبط قائم ہوا۔ زیادہ سے زیادہ شفافیت کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ شہریوں پر ارتکاز میں اضافہ ہوا۔ اس تغیراتی قانون سازی کا اہم مقصد زمین جائیداد کے شعبے کو منظم کرتے ہوئے فروغ دینا ہے تاکہ یہ مؤثر اور شفاف طریقے سے آگے بڑھ سکے اور خریداروں کے مفاد کا تحفظ بھی ممکن ہو سکے۔

 

اجلاس کا اختتام کرتے ہوئے ہاؤزنگ اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب دُرگا شنکر مشرا نے کہا کہ  حکومت نے زمین جائیداد کے شعبے میں کاروبار کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ گھروں کے خریداروں کے مفادات کے تحفظ کا بھی عہد کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت کی جانب سے پہلے ہی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو نیز ان کے متعلقہ زمین جائیداد ریگولیٹری حکام کوایڈوائزری جاری کی جا چکی ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ جاری کووڈ-19 کے وبائی مرض کو ایک قدرتی آفت سمجھیں، جو برعکس طورپرزمین جائیداد کے پروجیکٹوں کو متاثر کر رہی ہےا ور ریرا کے تحت زمین جائیداد کے پروجیکٹوں کے رجسٹریشن کی مدت میں 6مہینوں کا اضافہ کریں اور کووڈ-19وبائی مرض کی صورتحال کے مطابق اس  میں مزید 3مہینے کی توسیع کی گنجائش بھی رکھیں۔ اس سے گھروں کے خریداروں کے مفادات کا تحفظ ممکن ہو سکے گا اور انہیں فلیٹ ؍ گھر فراہم ہو سکیں گے۔ اگرچہ اس میں چند مہینوں کی تاخیر ہو سکتی ہے۔ تاہم اس سے یقینی طور پر پرجیکٹوں کی تکمیل ممکن ہو سکے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ک ا۔

U-2604



(Release ID: 1624836) Visitor Counter : 108