وزارت خزانہ

مرکزی سرکاری سیکٹر کی کمپنیوں ( 32 مہا رتن اور نو رتن ) پر ایم ایس ایم ای کے بقایہ جات

Posted On: 15 MAY 2020 6:08PM by PIB Delhi

 

 نئی دلّی  ،  16  مئی  /وزارتِ خزانہ کے اخراجات کا محکمہ   32 اعلیٰ مہا رتن اور نو رتن  مرکزی سرکاری سیکٹر کی کمپنیوں ( سی پی ایس ایز ) کے اخراجات اور   دیگر  کمپنیوں ، خاص طور پر  ایم ایس ایم ای   کے اگست ، 2019 ء سے بقایہ  جات کا جائزہ  لینے کے لئے ماہانہ بنیاد پر نگرانی کرتا ہے ۔

          اس بات کی واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ سی پی ایس ایز  کو   یہ بات یقینی  بنانی چاہیئے کہ وہ اپنی سرمایہ کاری   کے سلسلے میں   تمام ادائیگیاں پوری کریں ۔   ایم ایس ایم ایز   کے بقایہ جات کی ادائیگی  کے لئے  خاص کوششیں کی جانی چاہئیں  اور ایم ایس ایم ای کے محکمے کے پورٹل    سَمادھان پر موجود   معاملات کو حل کیا جانا چاہیئے    ۔  سکریٹری ( اخراجات ) نے  اپریل ، 2020 ء کے آخری ہفتے میں وزارتوں اور محکموں کے سکریٹریوں کو مراسلہ بھیجا تھا  ، جس میں اُن سے کہا گیا تھا کہ وہ   سی پی ایس ایز   کے بقایہ جات    کی  باقاعدگی سے نگرانی کریں ۔ 

          سرکاری سیکٹر کی خریداری  ملک میں  جی ڈی پی  کا 20 سے 22 فی صد  تک کی جاتی ہے ۔   اسی طرح  سی پی ایس ایز  کا لین دین  مجموعی گھریلو پیداوار  ( جی ڈی پی )  کا  ، موجودہ قیمت پر  تقریباً 15 سے 16 فی صد تک ہوتا ہے ۔  حکومت  چاہتی ہے کہ سی پی ایس ایز  جی ڈی پی  میں  اپنے تعاون کو دوگنا کریں اور  یہ براہ راست  اور بالواسطہ ٹیکس کے بعد   مرکز کے لئے   مالیہ کے حصول کا  تیسرا سب سے  بڑا ذریعہ بنے  ۔   سی پی ایس ایز  کو    ملک کے  درآمدات کے بل  کو کم کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے اور    بھارت کی  عالمی  اسٹریٹیجک رسائی  کو  2022 ء  تک توسیع دینے کی کوشش کی جانی چاہیئے ۔ 

          خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی  وزیر  محترمہ نرملا سیتا رمن    کی  ستمبر ، 2019 ء میں سی پی ایس ایز کے  اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ہوئی میٹنگ  اور  اخراجات کے محکمے کی مسلسل نگرانی   کی وجہ سے سی پی ایس ایز نے    عام طور پر دیگر کمپنیوں اور خاص طور پر  ایم ایس ایم ای  کے فروخت کاروں کے لئے  اپنی ادائیگی کے   وقت کو قابلِ قدر  حد تک کم کر دیا ہے ۔ 

          31 مارچ ، 2020 ء کو سی پی ایس ایز    سے حاصل اعداد و شمار   سے ظاہر ہوتا ہے  کہ اُن پر  یکم مارچ ، 2020 ء تک ایم ایس ایم ایز کے 775.76 کروڑ روپئے کے بقایہ جات  تھے ۔  مہینے کے دوران   2730.46 کروڑ روپئے کے بل موصول ہوئے   اور 31 مارچ ، 2020 ء تک کل  2813.39  کروڑ روپئے کی ادائیگی کی گئی ۔ اپریل ، 2020 ء کے مہینے میں 1598.27 کروڑ روپئے کے بل موصول ہوئے  اور سی پی ایس ایز   نے  1785.78 کروڑ روپئے کی ادائیگی کی اور اس طرح ایم ایس ایم ای کے 512.34 روپئے کے بقایہ جات رہے ۔   قابلِ ذکر ہے کہ   زیادہ تر بل اپریل کے آخری  ہفتے میں  موصول ہوئے ہیں اور یہ ادائیگی کے مرحلے میں ہیں ۔ 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.2551



(Release ID: 1624437) Visitor Counter : 143