وزارت دفاع

لینڈنگ کرافٹ یوٹی لیٹی ایم کے IV‘آئی این ایل سی یو ایل 57’ (جی آر ایس ای یارڈ 2098) کے ساتویں جہاز کو 15 مئی 2020 کو پورٹ بلیئر میں کمیشن کیا گیا

Posted On: 15 MAY 2020 4:24PM by PIB Delhi

نئی دہلی،15 مئی، 2020،         لیفٹیننٹ جنرل پی ایس راجیشور، پی وی ایس ایم، اے وی ایس ایم، وی ایس ایم، اے ڈی سی، کمانڈر ان چیف انڈمان ونکوبار کمان نے 15 مئی 2020 کو پورٹ بلیئر میں آئی این ایل سی یو  ایل 57 کو بھارتی بحریہ میں شامل کیا۔ ایل 57 ساتویں لینڈنگ کرافٹ یوٹی لیٹی (ایل سی یو) ایم کے – iv کلاس سے متعلق ہے جسے بھارتی بحریہ میں شامل کیا گیاہے۔ اس جہاز کا ڈیزائن ملک ہی میں تیار کیا گیا ہے اور اسے میسرز، گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینئرس (جی آر ایس ای) کولکاتہ نے تعمیر کیا ہے۔آئی این ایل سی یو ایل 57 کی تیاری ملک میں ہی جہاز کا ڈیزائن تیار کرنے اور اسے تعمیر کرنے کی صلاحیت کی عکاسی کرتی ہے۔

این سی یو، ایم اے ivجہاز پانی اور خشکی دونوں جگہ پر استعمال ہونے والا جہاز ہے اور اسے خاص طور پر مین بیٹل ٹینک ، بکتربند گاڑیوں، فوجیوں اور سامان کو جہازوں سے ساحل تک پہنچانا ہے۔ انڈومان نکوبار کمان پر مبنی ان جہازوں کو مختلف کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے مثلاًمدوجزر کے دوران کشتیوں کو ساحل پر چڑھانا، تلاش اور بچاؤ کے کام انجام دینا، قدرتی آفاتی کی صورت میں راحت رسانی کے کام کرنا، نیز دور دراز کے جزیروں سے لوگوں کو بچاکر نکالنا۔

یہ جہاز جس کی کمان لیفٹیننٹ کمانڈر ہرش وردھن وینو گوپال کر رہے تھے اس میں پانچ افسر 45 بحری فوجی ہیں اور یہ 160 فوجیوں کو لے جاسکتا ہے۔ جہاز کا وزن 830 ٹن ہے اور یہ مختلف قسم کے جنگی سامان لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے مثلاً مین بیٹل ٹینک ارجن ٹی 72 اور دیگر گاڑیاں جہاز میں جدید سازوسامان اور سسٹمز مثلاً انٹگریٹیڈ برج سسٹم (آئی ڈی ایس) اور انٹگریٹیڈ پلیٹ فارم مینجمنٹ سسٹم (آئی پی ایم ایس) نصب ہیں۔

اس کلاس کے کھیپ کا آخری جہاز میسرز جی آر ایس ای کولکاتہ میں تعمیر کے اگلے مرحلے میں ہے اور اسے اس سال کے آخر تک بحریہ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ امید ہے کہ  ان جہازوں کے بحریہ میں شامل کیے جانے سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی میک ان ا نڈیا مہم کے مطابق  بحری سکیورٹی کی ملک کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مدد ملے گی ۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:2550


(Release ID: 1624348) Visitor Counter : 154