بھارت کا مسابقتی کمیشن

سی سی آئی نے کمپنی انضمام کے ضابطے کے تحت غیر مقابلہ جاتی پابندیوں پر غور کرنے کے لیے عوام سے رائے طلب کی ہے

Posted On: 15 MAY 2020 9:18PM by PIB Delhi

نئی دہلی،15 مئی، 2020،         کمپٹیشن کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) کمپنیوں کے انضمام کا جائزہ لیتے وقت غیر مقابلہ جاتی پابندیوں پر غور کرتا ہے۔ اس بارے میں مطلع کرنے والے فریقوں (پارٹیوں) کے لیے ضروری ہے کہ وہ جائزہ لینے کے لیے غیر مقابلہ جاتی پابندیوں کے بارے میں معلومات فراہم کریں تاکہ اس پر صحیح طریقے پر غور کیا جاسکے۔ سی سی آئی نے ایک رہنما نوٹ جاری کیا ہے جس میں ان حالات کی وضاحت کی گئی ہے جن کے تحت غیر مقابلہ جاتی پابندیوں کو ‘ذیلی’ یا  ‘غیر ذیلی’سمجھا جائے گا۔ رہنما نوٹ میں کہا گیا ہے کہ  گڈول اور نوہاؤ کی منتقلی کے لیے تین سال کا تحریری معاہدہ کافی ہے جبکہ صرف گڈ ول کی منتقلی کے لیے دو سال کا معاہدہ کافی ہوگا۔ نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ غیر مقابلہ جاتی پابندیوں کے دائرے کا اطلاق فروخت کی گئی کمپنی اور اس علاقے پر ہوگا جہاں یہ کام انجام دیا گیا ہو۔

یہ دیکھا گیا ہے کہ غیر مقابلہ جاتی پابندیوں کے جائزے کے لیے خاص طرح کا معیار مقرر کرنا ، کاروبار کے جدید ماحول میں مناسب نہیں ہے۔ ویسے تو ہر ایک کیس کا  الگ الگ جائزہ لینا ممکن ہوسکتا ہے لیکن انضمام کے معاملے میں مقررہ وقت کی حد کو دھیان میں رکھتے ہوئے ایسا کرنا شاید ممکن نہ ہو۔

اس لیے سی سی آئی نے انضمام کے ضابطوں (1) کے پیراگراف 5.7 کو ختم کرنا تجویز کیا ہے۔ اس پیراگراف میں دونوں کمپنیوں کے درمیان غیر مقابلہ جاتی پابندیوں پر اتفاق رائے کی معلومات اور اس کے حق بجانب ہونے کے دلائل فراہم کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ اس طرح غیر مقابلہ جاتی پابندیاں لگاتے وقت ان میں دونوں کمپنیوں کو لچک فراہم کی گئی ہے اور ان کے اوپر معلومات کے بوجھ کو کم کردیا گیا ہے۔ البتہ کمپنیوں کے لیے یہ یقینی بنانا ضروری ہوگا کہ ان کے غیر مقابلہ جاتی  سمجھوتے  طریقہ کار کی پابندی کرتے ہیں۔ اگر اس سلسلے میں غیر مقابلہ جاتی پابندیوں سے کوئی تشویش پیدا ہوتی ہے تو اس کا قانون کی دفعہ 3 اور / دفعہ  کے غور کیا جاسکتا ہے۔

انضمام کے ضابطوں میں ترمیم کا مسودہ سی سی آئی کی ویب سائٹ (www.cci.gov.in ) عوام سے اس سلسلے میں رائے طلب کی جاتی ہے کہ جو 15 جون 2020  تک ای میل کے ذریعے combination.cci[at]nic[dot]in پر بھیجی جاسکتی ہے۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:2548


(Release ID: 1624347) Visitor Counter : 216