سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈی ایس ٹی نے بھوپال کے اساتذہ کو ہلکے وزن والا کاربن فوم  وضع کرنے کی ترغیب فراہم کی، جو سیسے کے استعمال سے تیار بیٹریوں کی جگہ لے سکتا ہے


یہ ایک کاربن فوم سنکھیا، تیل اور دیگر دھاتوں کو مسموم پانی سے علیحدہ کرنے کے کام میں بھی لاگت کے لحاظ سے کفایت شعاری فراہم کرے گا

یہ کاربن فون غیر سمیاتی ہیں، انہیں وضع کرنا آسان ہے، قابل استطاعت ہیں اور پانی میں نہیں گھلتے

Posted On: 15 MAY 2020 12:13PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،15مئی2020: سی ایس آئی ار ایڈوانسڈ مٹیریلز اینڈ پروسیسس  ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ، بھوپال کے ڈاکٹر راجیو کمار، جنہیں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محکمے، حکومت ہند کی جانب سے شروع کردہ انسپائر فیکلٹی ایوارڈ بھی حاصل ہو چکا ہے،وہ ایسے پوروس کاربن مواد وضع کرنے میں مصروف ہیں، جن کا استعمال سیسے کے تیزاب کی حامل  بیٹریوں میں امکانی طورپر کیا جاسکے گا۔

یہ مواد پاور الیکٹرونکس، برقی مقناطیسی انٹر فیئرنس میں حرارت کو کم کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاسکے گا۔یعنی ایرو اسپیس ، ہائیڈروجین  اسٹوریج اور الیکٹروڈ کے تحفظ میں بھی بروئے کار لایا جاسکے گا۔ یعنی سیسے کے تیزاب والے بیٹریوں کے لئے کارآمد ہوگا اور پانی صاف کرنے میں بھی بروئے کار لایا جاسکے گا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0011RX6.jpg

ڈاکٹر راجیو کمار کاربن فون بنانے والی اکائی میں نظر آرہے ہیں

فی الحال گرِڈ اسکیل توانائی اسٹوریج کا شعبہ  ، ایسا شعبہ ہے جس میں عام طورپر لیتھیم  سی بنی ہوئی بیٹریاں استعمال کی جاتی ہیں، کیونکہ یہ زیادہ توانائی کی حامل ہوتی ہیں اور ان کی استعمال کی مدت بھی طویل ہوتی ہے۔ تاہم ان بیٹریوں کے سلسلے میں کچھ سنگین تشویشات بھی پائی جاتی ہیں، یعنی سلامتی کے خطرات ، محدود وسائل کی بہم رسانی، زیادہ لاگت اور ری سائیکل نہ کیا جا سکنے والا بنیادی ڈھانچہ ان  کے عیوب میں شامل ہیں۔ ایک متبادل بیٹری نظام وضع کرنے کی ضرورت تھی، جو ماحولیاتی لحاظ سے بہت حد تک ہمہ آہنگ ہونے کے لائق ہو، کفایت شعارانہ  طریقہ سے تیار کیاجاسکے اور اس میں زیادہ توانائی بھی جمع ہوسکے۔ چونکہ سیسے کے تیزاب کی حامل بیٹریوں کو اب بھی از حد معتبر ، کفایت شعارانہ اور ماحول کے لحاظ سے مناسب ترین خیال کیا جاتا ہے، لہٰذا اب تک ان کا غلبہ رہا ہے، تاہم سیسے کے تیزاب کی حامل بیٹریوں میں استعمال ہونے والے الیکٹروڈ کے سلسلے میں کئی مسئلے ہوتے ہیں ، جن میں ان کا بھاری وزن ، ان میں رونما ہونے والا انحطاط ، نسبتاً خراب حرارتی استحکام وغیرہ ہیں۔

حال ہی میں ڈاکٹر راجیو نے اپنے تحقیقی گروپ کے ساتھ مل کر ہلکے کاربن فوم وضع کئے ہیں، جن کی ڈینسٹی  0.3g/cc ہے اور ان کے اندر85 فیصد سے زیادہ پور بھی پائے جاتےہیں، جو میکانکی قوت فراہم کرتے ہیں۔ اس گروپ نے کاربن فوم کے موضوع پر از حد مقدر سائنٹفک جریدوں میں 2016 سے اب تک کی مدت میں 16 مقالے بھی شائع کئے ہیں۔ مذکورہ فوم ہر لحاظ سے بہتر ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002TATK.jpg

 

مزید تفصیلات جاننے کے لئے ڈاکٹر راجیو کمار سے درج ذیل ویب سائٹ پر رابطہ قائم کیا جاسکتا ہے۔

[kumarrajeev4[at]gmail[dot]com,Ph:07838352624)

اشاعتی لنک:

https://scholar.google.co.in/citations?hl=en&user=_bi0TtgAAAAJ&view_op=list_works&sortby=pubdate]

 

********

م ن۔ ن ع

 (U: 2542)



(Release ID: 1624312) Visitor Counter : 160