سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

کووڈ۔ 19 عالمی وبا کے دوران علم پر مبنی تنظیمیں ، سائنس و ٹکنالوجی کا استعمال کرکے سماجی  اقتصادی کایا پلٹ اور صلاحیت سازی کے لئے اقدامات پر   توجہ مرکوز کررہی ہیں،

Posted On: 13 MAY 2020 6:34PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  13 مئی 2020،     ملک بھر میں علم پر مبنی تنظیموں نے  اپنی سائنسی سماجی ذمہ داری  (ایس ایس آر) کے ایک حصے کے طور پر  سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی) کے ذریعہ جاری کردہ مشاورتی نوٹ پر عمل کرتے ہوئے  لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران  اوراس کے بعد  معاشرے کی سطح پر  صلاحیت سازی کے لئے  سوشل، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا  کا استعمال کرتے ہوئے  کووڈ۔ 19 کے بارے میں سائنسی بیداری  پھیلانے کا کام شروع کردیا ہے۔

ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے  فوری اور  طویل مدتی   سائنس اور ٹکنالوجی  سے متعلق کارروائی  کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  ایس ایس آر  آگے بڑھنے کا طریقہ ہے اور  اس کے تحت  کی جانے والی کارروائیوں کی رپورٹ سے  معاشرے میں  مختلف النوع  متعلقین  کے لئے  ہمارے سائنس دانوں  کے علم اور وسائل  کی خدمت کے جذبے اور رضاکارانہ تعاون کا پتہ چلتا ہے۔انہوں نے کہا کہ  اس سلسلے میں  سماجی اقتصادی  کایا پلٹ اور صلاحیت سازی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

ڈی ایس ٹی کی مالی امداد سے چلنے والی  تجربہ گاہیں  سی ایس آئی۔ این بی آر آئی، آئی سی اے تجربہ گاہیں، چنڈی گڑھ یونیورسٹی، منی پور یونیورسٹی، ایس کے اے یو ایس ٹی، سری نگر، بابا فرید یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ، فرید کوٹ پنجاب نے  عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) کے رہنما خطوط کے مطابق سنیٹائزر تیار کرنے اور اس کی تقسیم  پرنسپل  سائنٹفک ایڈوائزر (پی ایس اے)  کے ذریعہ جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق  ماسک تیار کرنے  اور کووڈ۔ 19 کی جانچ کے لئے  خدمات  فراہم کرانے میں  اپنے علم اور وسائل کا تعاون کیا ہے۔

ایمس نئی دلی میں   پہلے سے ہی جاری پروجیکٹوں کے تحت  حاملہ خواتین کے لئے  ایک موبائل ایپ پر مبنی  مستقل صلاح و مشوری کا کام  شروع کیا گیا ہے۔ شیر کشمیر یونیورسٹی آف اگریکلچرل سائسنز اینڈ ٹکنالوجی آف کشمیر (ایس کے اے یو ایس  ٹی) سری نگر نے جاری پروجیکٹوں کے تحت   مویشیوں کی صحت کی نگرانی کے لئے  ٹیلی میڈیسن سہولت کی شروعات کی ہے۔سانس لینے  سے متعلق مسائل کو حل کرنے کےلئے  آیوروید کے اصولوں پر  ایک  گلا صاف کرنے والا ایک ہربل اسپرے  تیار کیا گیا ہے۔ ایمس نئی دلی، صفدر جنگ نئی دلی ، ہریانہ اور پنجاب اور اترپردیش کے پولیس محکمے  میں   مہاجر لوگوں کے درمیان  5000 لیٹر سے زیادہ سنیٹائزر تقسیم کیا گیا ہے اور  بیماری پر قابو پانے کے لئے  یہ عمل جاری ہے۔ ہربل سنیٹائزر تیار کرنے کی ٹکنالوجی  ڈی ایس ٹی کی مالی امداد سے  چلنے والے پروجیکٹ کے تحت  تیار کی گئی ہے  جو کہ  سستی  شرح پر  عوام کے استعمال کے لئے  بڑی  مقدار میں پروڈکشن  اور مسلسل سپلائی کے لئے  کمپنیوں کو منتقل کی گئی ہے اور مقامی سطح پر  تقسیم کے لئے  رضا کار تنظیموں کے ساتھ  پروٹوکول شیئر کیا گیا ہے۔

اس وبا کے دوران  نفسیاتی سماجی مسائل کو کم کرنے لئے  کووڈ۔ 19 کے واسطے ایک  سائکلوجیکل  فرسٹ ایڈ ایپیڈیمک (پی ایف اے۔ ای) گوگل فارم  کو استعمال کرتے ہوئے تیار کیا جارہاہے۔کووڈ اور معاشرے کے ذریعہ  نفسیاتی سماجی ردعمل  سے متعلق لٹریچر، معتبر ذرائع کے ذریعہ شائع کیا جارہا ہے۔ مختلف فصلوں کے لئے  ایک دوسرے   کے رابطے کو کم کرنے کے مقصد سے  کھیت مزدوروں کے لئے  کھیت میں  دوری  برقرار رکھنے  کا ایک ورک پلان  اور آنے جانے کی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔استعمال کے لئے تیار   بایو سرفیکٹینٹ پر مبنی  فارمولیشن ہاتھوں اور  سطح کی سنیٹائزیشن  کے لئے ایک ناک ٹاکسک بایو کمپیٹیبل اور  سستی قیمت والے باڈی وائپس اس خطرناک وائرس سے لڑنے کے لئے  اور اوزون مائیکرو نینو ببلز (ایم این بی) کا استعمال کرتے ہوئے  اسٹیری لائزیشن  کے لئے  ایک پروٹو ٹائپ کی تجویز ہے جو کہ 6 ماہ کے اندر تیار کئے جائیں گے۔

سائنس فار اکویٹی  امپاور مینٹ  اینڈ ڈیولپمنٹ (ایس ای ای ڈی) ڈویژن،  انٹر فیس آف ایس اینڈ ٹی وتھ سوسائٹی ڈی ایس کے طور پر ان علم پر مبنی تنظیموں  کی مدد کررہاہے  اور  بڑھتی  ہوئی عالمی وبا کے ذریعہ پیدا شدہ چیلنج اور خطرات  کا سامنا کرنے کے لئے  معاشرے کی تیاری کو یقینی بنانے  کے مقصد سے  اور کووڈ۔ 19 کے طویل مدتی اثر کو کم کرنے کے لئے مختلف النوع سماجی چیلنجوں  کے سلسلے میں کا کررہا ہے۔

(مزید تفصیلات کے لئے  برائے کرم  ڈاکٹر رشمی شرما، سائنٹسٹ۔ ای، ڈی ایس ٹی، Emailr.sharma72[at]nic[dot]in، موبائل نمبر +91-9971538681 سے رابطہ کریں)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

U-2508

                          



(Release ID: 1623761) Visitor Counter : 196