سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

کووڈ – 19 کے بعد کی صورتحال میں مینوفیکچرنگ کمپنیوں کی یکسر تبدیلی ، کووڈ – 19 کے چیلنج سے نمٹنے میں صنعت اور اشتراک میں اور زیادہ تحقیق کی جائے


ماہرین نے ڈیجیٹل کانفرنس میں ایس اینڈ ٹی کے ذریعے معیشت کو بحال کرنے کے لیے کہا

Posted On: 12 MAY 2020 6:59PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 12  مئی 2020  / سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور تحقیق کے ذریعے معیشت کو بحال کرنے سے متعلق دن بھر کی ایک ڈیجیٹل کانفرنس کا  انعقاد کیا گیا۔ یہ انعقاد ٹیکنالوجی کے قومی دن کے موقع پر کیا گیا۔ جس میں کووڈ – 19 وبا کے بعد کے حالات میں مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو یکسر تبدیل کر دینے اور اشتراک کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ کانفرنس میں یہ بھی کہا گیا کہ تحقیق کو موجودہ حالات سے نمٹنے کے لیے صنعت کے قریب تر کیا جائے ۔

وبا سے نمٹنے کی خاطر بہتر تیاریوں کے لیے دواؤں اور طبی ٹکنالوجی سے متعلق سیشن میں ماہرین نے رائے زنی کی کہ وبا آر اینڈ ڈی کے لیے ایک بڑا موقع  ہوتی ہے اور اس موقعے کو آر اینڈ ڈی کو مستحکم بنانے کے لیے استعمال کیا جائے۔ کووڈ بحران کی وجہ سے دواؤں کی کھوج ، ٹیکے تشخیص کرنے والے اوزار اور دیگر طبی آلات جیسی  بہترین طبی پیش رفت اور اختراعات  ہوئی ہیں۔  ماہرین نے اشارہ دیا کہ مستقبل کی وباؤں سے نمٹنے کی خاطر بہتر تیاریوں کے لیے کس طرح ان طبی اختراعات کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔

برطانیہ کے حفظان صحت کے سرکردہ ماہر مدھوکر بوس نے وضاحت کی کہ اس وبا نے برطانیہ میں ابتدائی حفظان صحت کے نئے طریقے اپنانے پر لوگوں کو مجبور کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں اب 90 فیصد بات چیت ڈیجیٹل طریقے سے ہوتی ہے۔ بھارت کے سیرم انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر  ڈاکٹر سریش جادھو نے  کہا کہ کووڈ – 19 سے پہلے کے دنوں کو واپس لانے میں مہینے ہی نہیں  بلکہ سال لگ جائیں گے اور موجودہ صورتحال میں جینے کے لیے نئے سِرے سے کام کرنےکے لیے  ٹیکنالوجی کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مناسب فیس ماسک اور سوشل ڈسٹینسنگ جیسے بہترین طور طریقوں کو زندگی کا حصہ بنانا ہوگا۔

جدید ساز و سامان سے متعلق اجلاس میں کہا گیا کہ کووڈ – 19 جیسی وباؤں پر قابو پانے کے لیے اس بات کی ضرورت  ہے کہ  سرمایے پر توجہ دینے کے بجائے علم پر زور دیا جائے۔  اور اسے صنعت کے قریب تر کیا جائے۔

اجلاس میں مقررین نے اس بات  سے اتفاق کیا کہ اسمارٹ میٹریئلز خصوصی مقصد والے ایلائز، انجنیئنرنگ پولیمرز اینڈ بلینز گرافین اور کومبوزٹس جیسے نت نئے میٹیریئلز آنے والے وقت میں سصنعت کی پیداور کو  بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔  انہوں  نے پیچیدہ مسائل کو نئے دور کے ٹیکنالوجیکل طریقےں کے لیے ان میٹریلیلز کو اہم طرین قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں ت تحقیقی کارکن ایسے نت نئے مادے تیار کرنے میں مصروف ہیں جنہیں نئی خاصیوں کے ساتھ  تیار کیا گیا ہے۔ تاکہ مخصوص کار کردگی سے متعلق ضرورتوں کو پورا کیا جا سکے۔

آئی آئی ٹی ، روپڑ کے ڈائریکٹر پروفیسر سرت  کمار داس نے ان تبدیلیوں پر توجہ خیال  کیا جو کووڈ – 19 کی وجہ سے سیکھنے اور سکھانے کی  پیدا ہوئی ہیں۔  ایکس این پیور  ریسرچ کے مینیجنگ ڈائریکٹر راگھو نرسلے نے اجاگر کیا کہ کووڈ  - 19 اور آبو ہوا میں تبدیلی جیسے دیگر چیلنجوں سے پتا چلا ہے کہ اگر ہم ٹیکنالوجی کو مزید گہرائی تک لے کے جائیں گے تو اس سے ہمیں ان قدرتی امور کو تیزی سے اور بہتر طریقے سے سمجھنے میں مدد ملے گی۔  پینل نے اس بات سے اتفاق کیا کہ قلیل مدتی اور طویل مدتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جدید ٹکنالوجی صنعت کو نئے موقع عطا کرے گی تاکہ اختراع ، استقلال، اور روزگار میں اضافہ کیا جا سکے۔

دن بھر کی اس ڈیجیٹل کانفرنس میں  سائنسداں ، سرکاری افسران ، سفارتکار، ماہرین تعلیم اور صحت کے نمائندگان یکجا ہوئے۔ اس کانفرنس کا انعقاد ٹکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ نے کیا تھا جو سائنس اور ٹکنالوجی  کے محکمے کمی  ایک نتظیم ہے۔  اس کانفرنس کا انعقاد بھارتی صنعت کی کانفیڈریشن کے اشتراک سے کیا گیا۔

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   

م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔

U -2481



(Release ID: 1623578) Visitor Counter : 172