سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
بھارت ایس این ٹی کے ذریعے معیشت کو از سر نوتقویت فراہم کرنے کے لیے کمربستہ ہے: ڈاکٹر ہرش وردھن
قومی یوم ٹیکنالوجی منانے کی غرض سے منعقدہ ڈیجیٹل کانفرنس ‘سائنس و ٹیکنالوجی اور تحقیقی تراجم کی مدد سے معیشت کو از سر نو تقویت اور نیا آغاز’ سے خطاب
ڈاکٹر ہرش وردھن نے ٹی ڈی بی کی جانب سے امداد یافتہ ٹیکنالوجیوں سے متعلق کمپنیوں کی بھی رونمائی کی
مختلف ادارے اور کمپنیاں ڈیجیٹل بی ٹو بی لانچ کے توسط سے اپنی مصنوعات کی جھلک پیش کررہی ہیں
Posted On:
11 MAY 2020 5:30PM by PIB Delhi
سائنس وٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنسز اور صحت وکنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ کووڈ-19 کے خلاف بھارت کی نبردآزمائی تیزی اور مضبوطی کے ساتھ مستحکم طریقے سے آگے بڑھ رہی ہے۔ موصوف آج یہاں قومی یوم ٹیکنالوجی کے جشن منانے کی غرض سے سائنس و ٹیکنالوجی اور تحقیقی تراجم کے توسط سے معیشت کو تقویت فراہم کرنے اور اس کے ازسر نوآغاز کے موقع پر منعقدہ ایک ڈیجیٹل کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس کانفرنس کا اہتمام سائنس و ٹیکنالوجی کے محکمے کے تحت ایک قانونی ادارے یعنی ٹیکنالوجی ترقیاتی بورڈ (ٹی ڈی بی) اور کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کی جانب سے کیا گیا تھا۔
ملک میں کووڈ جیسے وبائی مرض سے نمٹنے کے سلسلے میں سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت کی ستائش کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے زور دے کر کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی پر مبنی ردعمل مکمل ایس اینڈ ٹی ایکونظام کے مشترکہ جذبے کا مظہر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت، تعلیمی حلقہ، سائنسداں حضرات۔ اسٹارٹ اپ،صنعت کار اور مختلف صنعتیں اس وبائی مرض سے نمٹنے کے لیے ممکنہ حل نکالنے کے لیے لگاتار کوششیں کررہی ہیں۔ ہمیں اپنے سائنسدانوں، اپنے صنعت کاروں اور فوری اور قابل عمل کووڈ-19 چارہ جوئی تلاش کرنے والے اداروں کی کوششوں کی ستائش کرنی چاہیے۔ اس طریقے سے نئی کھوج، صنعتی شراکت داری اور افزوں تحقیق جیسے امور تیزی سے وجود میں آئے ہیں اور انہیں اختیار کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ایک مختصر سی مدت کے دوران بھارت بڑی تعداد میں محققین کو اس امر کے لیے تیار کرنے میں کامیاب رہا ہے کہ وہ نئے آلات اور کٹس بنائیں اور ان کی جانچ کریں، تدارکی سازوسامان، سانس لینے میں آسانی کے لیے آلہ تنفس وغیرہ تیار کریں۔
وزیر موصوف نے حاضرین کو حکومت ہند کی جانب سے کووڈ -19 سے متعلق ٹیکنالوجی صلاحیتوں کو بڑھاوا دینے کی غرض سے تشکیل دی گئی ٹاسک فورس کا ذکر کیا۔ انہوں نے کووڈ-19 ٹاسک فورس کے بارے میں بتایا کہ ہماری حکومت نے مضبوطی کے ساتھ میک ان انڈیا پروگرام کو مستحکم طریقے سے مدد فراہم کی ہے۔ اس نے سائنٹفک اداروں اور اسٹارٹ اپ اداروں کو کووڈ-19 کے ٹسٹ ، ماسک تیار کرنے، سینی ٹائزر اور ذاتی تحفظ کے سازوسامان تیار کرنے، نیز وینٹی لیٹروں کی تیاری کے کام میں لگایا ہے۔
اس سال قومی یوم ٹیکنالوجی کے موضوع کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ہمیں بڑے پیمانے پر پھیلے ہوئے اقتصادی اثرات کا سدباب کرنا ہوگا اور خودکفالت کو نئے اصول کے طور پر اپناکر مستحکم واپسی کرنی ہوگی۔
اپنے خصوصی خطبے میں نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے سارسوت نے کہا کہ جدید دور کی ٹیکنالوجیوں مثلا طبی اور مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجیوں کی اپنی اہمیت ہے، یہ دونوں شعبے معیشت کو فروغ دیتے ہیں۔
حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر، پروفیسر کے وجے راگھون نے کہا کہ ٹیکنالوجی ہمارے انداز حیات کو بدل دیتی ہے اورمستقبل میں انجام دیے جانے والے کاموں کا نقشہ بھی بدل جاتا ہے اور کووڈ-19 کے خاتمے کے بعد بھی ایسا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا موقع ہے، جسے بروئے کار لایا جاناچاہیے، کیونکہ ہمارے سامنے ایک بہتر مستقبل موجود ہے۔ ایک آراستہ اور پیراستہ تحقیق و ترقیاتی انفرادی قوت اور ایکو نظام بھارت کو مستقبل کی چنوتیوں کا بہتر طور پر سامنا کرنے کے لائق بنادے گا۔
ڈی ایس ٹی نے اپنے قیام کے 50ویں برس میں قدم رکھا ہے۔ ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے کہا کہ کووڈ-19 کے پھیلاؤ کے اس دور میں قومی یوم تجربہ گاہ کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ-19 کے بحران نے تحقیق و ترقیات اور ٹیکنالوجی ترقیات کا ایک نیا راستہ دکھایا ہے، جسے مختلف طریقوں سے انجام دیا جاسکتا ہے۔ نجی اور سرکاری ماڈل نے تحقیق و ترقی کو عظیم ترین بلندیوں تک پہنچایا ہے۔
عالمی ادارے صحت کے سربراہ سائنٹسٹ ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن نے اس وبائی مرض سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی پیمانے پر کیے گئے کاموں کا اندازہ پیش کیا اور آئندہ کے لائحہ عمل کا بھی خاکہ رکھا۔ ڈاکٹر سوامی ناتھن نے کووڈ-19 کی چنوتی سے نمٹنے کے لیے بھارت کی کوششوں اور طریقوں کی ستائش بھی کی۔
اس کانفرنس کے دو تکینکی اجلاسات یعنی ‘ادویہ اور طبی ٹیکنالوجیاں، جدید ترین مواد- نئی ٹیکنالوجی کے افق، ہمہ گیر مستقبل اور عالمی اختراع کے لیے جدید ترین مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجیاں اور عالمی اقتصادی قیادت کے لیے ٹیکنالوجی اشتراک’ منعقد ہوں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ ت ع۔
U- 2465
(Release ID: 1623204)
Visitor Counter : 164