سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سی ایس آئی آر ، آئی جی آئی بی اور ٹاٹا سنس نے کووڈ-19 کی تیز رفتار اور صحیح صحیح تشخیص کے سلسلے میں ایک کِٹ وضع کرنے کے لئے نو ہاؤ (علم) کے لئے لائسنس کے حصول کے سلسلے میں مفاہمتی عرضداشت پر دستخظ کئے


یہ مکمل طورپر اندرون ملک سائنٹفک ایجاد ہے اور کووڈ-19 کے لئے ایف ای ایل یو ڈی اے کے طورپر کام کرے گا اور اسے کووڈ-19 کی جاری صورتحال اور اس پر قابو حاصل کرنے کے لئے وضع کیا گیا ہے اور اس کا استعمال بڑے پیمانے پر متاثرین کی جانچ کے لئے کیا جاسکتا ہے

اس کی اہم خصوصیات میں اس کا قابل استطاعت ہونا، استعمال میں آسان ہونا اور اس کے لئے مہنگی کیو-پی سی آر مشینوں پرعدم  انحصار ہے

Posted On: 05 MAY 2020 7:18PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ،05مئی2020: سی ایس آئی آر کی ایک ذیلی تجربہ گاہ ، یعنی انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس  اینڈ انٹیگریٹیو بایولوجی(سی آئی ایس آر-آئی جی آئی بی) اور ٹاٹا سنس نے ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے ہیں، جس کے تحت کووڈ-19 کی تیز رفتار تشخیص کے سلسلے میں ایف این سی اے ایس 9 ایڈیٹر سے مربوط یکساں تشخیص (ایف ای ایل یو ڈی اے) کی جانکاری کے لئے لائسنس حاصل کیا جاسکے گا۔

مذکورہ لائسنس کے تحت ایک کِٹ کی شکل میں نوہاؤ یعنی جانکاری یا علم کو منتقل کیا جانا بھی شامل ہے، تاکہ کووڈ-19 کے لئے مذکورہ کِٹ وضع کیا جاسکے۔ یہ کِٹ بنیادی سطح پر جلد از جلد یعنی ماہ مئی کے اندر ٹسٹنگ میں بروئے کار لایاجاسکے گا۔ یہ مکمل طور پر اندرون ملک انجام دی گئی سائنٹفک اختراع ہے۔ اس کا مقصد کووڈ-19 کی روک تھام ہے، اسے کووڈ-19 کے جاری وبائی مرض کی تکالیف کو کم کرنے کے لئے وضع کیا گیا ہے، تاکہ بڑے پیمانے پر اس مرض کے سلسلے میں جانچ کا عمل آسان ہوسکے۔ اس کی اہم خصوصیات میں اس کا قابل استطاعت ہونا، استعمال میں آسان ہونا، مہنگی  کیو –پی سی آر مشینوں پر عدم انحصار وغیرہ ہیں۔ سی ایس آئی آر-آئی جی آئی بی اور ٹا ٹا سنس باہم مل کر اسے جلد از جلد بڑے پیمانے پر استعمال کرنے کے لئے تیار کرنے کا عمل شروع کریں گے۔

اس معاہدے پر اظہار خیال کرتے ہوئے انفرااسٹرکچر اینڈ ڈیفنس  اینڈ ایرو اسپیس ، ٹاٹا سنس کے صدر جناب بن مالی اگرول نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہم سائنٹفک اور صنعتی تحقیق کی کونسل یعنی سی ایس آئی آر کے انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ انٹگریٹیو بایولوجی کے ساتھ شراکت داری حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور اب ہم  کووڈ -19 کی تشخیص کے لئے مختصر پیلن ڈرومک رِپیٹس کے سلسلے میں باقاعدگی سے دخل اندازی کرنے والے کلسٹرڈ آلے( سی آر آئی ایس پی آر) پر مبنی ٹیکنالوجی کو کاروباری پیمانے پر وضع کرنے کےلئے آگے بڑھ کر کام کرسکیں گے۔ یہ جدید ترین سی آر آئی ایس پی آر جس کا نام فلوئیڈا ٹسٹ ہے، اس کے تحت نوول کورونا وائرس کی جینوم تشخیص کے سلسلے میں جدید ترین سی آر آئی ایس پی آر ٹیکنالوجی استعمال میں لائی جاتی ہے۔ اس کے تحت ایک ٹسٹ پروٹوکول بروئے کار لایا جاتا ہے، جسے آسانی کے ساتھ استعمال کیا جاسکتا ہے اور یہ بڑی آسانی کے ساتھ نتائج فراہم کرسکتا ہے۔ اس سے طبی برادری کو نسبتاً کم وقت میں بہتر نتائج حاصل ہوجاتے ہیں، جبکہ دیگر طریقے  کی جانچ میں زیادہ وقت لگتا ہے۔ انہوں نے کہا انہیں یقین ہے کہ سی آر آئی ایس پی آر مستقبل میں کامیاب ٹیکنالوجی ثابت ہوگی اور اس کا استعمال دیگر کثیر النوع معالجاتی مقاصد کے لئے بھی کیا جاسکے گا۔

ڈی جی-سی ایس آئی آر ڈاکٹر شیکھر سی منڈے نے بھی اس موقع پر اظہار خیال کیا۔ آئی جی آئی بی ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر انوراگ اگروال نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی سیکل سیل مشن کے تحت سی ایس آئی آر –آئی جی آئی بی میں وضع کی گئی ہے اور اس میں اندرون ملک جدید ترین سی آر آئی ایس پی آر سی اے ایس 9 ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے، تاکہ مخصوص طورپر کووڈ-19 کے وبائی مرض کی تشخیص کی جاسکے۔

*************

 

م ن۔ ن ع

 (U: 2313)


(Release ID: 1621389) Visitor Counter : 246