وزارات ثقافت

نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹ نے ورچل ٹور کے توسط سے پیشرو فنکار جامنی رائے کو خراج عقیدت پیش کیا


ورچل ٹور نے این جی ایم اے کے مستقل مجموعہ (کلیکشن) کے 215 میں سے 203 فن پاروں کی نمائش کی

Posted On: 02 MAY 2020 3:31PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 2 مئی 2020 ۔ نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹ (این جی ایم اے) نے ورچل ٹور کے توسط سے پیشرو فنکار جامنی رائے کو ان کے 133ویں یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا۔ جامنی رائے کے ورچل ٹور (http://www.ngmaindia.gov.in/virtual-tour-of-modern-art-1.asp) کی نو سگمنٹ (برڈ اینڈ بیسٹ، کیلی گرافی اینڈ اسکیچیز، ایپک متھ اینڈ فولک کلٹس، کرشنا لیلا، لائف آف کرائسٹ، مدر اینڈ چائلڈ، پورٹریٹ اینڈ لینڈ اسکیپس، سنتھالس، ولیج لائف اینڈ ویمن) میں نمائندگی کی گئی ہے، جو ان کی تخلیقات میں مختلف جذبات و احساسات کی عکاسی کرتے ہیں۔ این جی ایم اے کے 215 مستقل مجموعہ (کلیکشن) میں سے 203 فن پاروں کو پیش کیا گیا۔ پیشرو (پائنیئرنگ) فنکار کے سبھی فن پاروں کا یہ ورچول ٹور یقیناً شائقین فن کے تسکین خاطر کا باعث بنے گا، جو ہندوستان میں پہلی بار ہورہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017ZKZ.jpg

نوویل کورونا وائرس (کووڈ-19)، جسے عالمی ادارۂ صحت نے وبا قرار دیا ہے، کے سبب پیدا ہوئے خطرے کی وجہ سے حکومت ہند کی صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے میوزیم اور لائبریری کو آئندہ احکامات تک عوام کے لئے بند کردیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002Z9DF.jpg

این جی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل جناب ادویتہ گدانائک نے کہا کہ یہ اس ملک کے پیشرو فنکار جامنی رائے کو خراج عقیدت پیش کرنے کی ہماری کوشش ہے۔ اس لئے ان کے 133ویں یوم پیدائش کے سال (11.04.1887 – 24.04.1972) کے موقع پر این جی ایم اے ناظرین کے لئے ان دنوں جسمانی طور پر اس مقام پر آئے بغیر اس ورچل ٹور کے توسط سے جامنی رائے کی زندگی اور فن پاروں کو پیش کرتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ ناظرین یقیناً ان فن پاروں کے ذریعے رنگین سفر کا لطف اٹھائیں گے۔ آنے والے دنوں میں ہماری سائٹ پر اور بھی کئی ورچول ٹور کا اہتمام کیا جائے گا۔  ایسے ورچول ٹور کے انعقاد کی یہ دوسری سب سے بڑی کوشش ہے، جس کا تصور، خاکہ سازی اور فروغ این جی ایم اے کے آئی ٹی سیل کے ذریعے کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003GRG5.jpg

جامنی رائے بیسویں صدی میں ہندوستانی آرٹ کے سب سے ابتدائی اور سب سے قابل ذکر جدت پسندوں میں تھے۔ 1920 کے بعد ’ایسینس آف فارم‘ کی ان کی تلاش نے انھیں ڈرامائی طور پر الگ الگ ویزول اسٹائل کے ساتھ تجربہ کرنے کا موقع دیا۔ تقریباً چھ دہائیوں پر محیط ان کے کریئر میں کئی اہم ٹرننگ پوائنٹ آئے  اور ان کے فن پارے اجتماعی طور پر ان کی جدیدیت پسندی کی نوعیت اور ان کے وقت کی فنی روایات سے الگ راستہ بنانے میں ان کے اہم رول کو ظاہر کرتے ہیں۔ بیسویں صدی کی ابتدائی دہائیوں میں پینٹنگ کی برطانوی اکیڈمک اسٹائل میں تربیت یافتہ جامنی رائے ایک ماہر مصور کی شکل میں مشہور ہوگئے۔ 1916 میں موجودہ کولکاتہ کے گورنمنٹ آرٹ اسکول سے گریجویشن کرنے کے بعد انھیں مستقل طور پر کمیشن ملتا رہا۔ بیسویں صدی کی ابتدائی تین دہائیوں میں بنگال میں ثقافتی اظہار میں بہت بڑی تبدیلی دیکھی گئی۔ قومی تحریک کے بڑھتے جذبات ادب اور ویزول آرٹ میں سبھی طرح کی تبدیلیوں کو تحریک دے رہے تھے۔ ابنندرناتھ ٹیگور کے ذریعے قائم دی بنگال اسکول اور نندلال بوس کے تحت سانتی نکیتن میں کلا بھون میں یوروپی نیچرل ازم اور وسیلے کے طور پر تیل کے استعمال کو مسترد کردیا تھا اور عکاسی کے نئی راہوں کی تلاش ہورہی تھی۔ جامنی رائے نے بھی قصداً اس اسٹائل کو نامنظور کردیا، جس میں انھوں نے اپنی اکیڈمک ٹریننگ کے دوران مہارت حاصل کی تھی اور 1920 کے آغاز سے ان شکلوں کی تلاش شروع کردی جس میں ان کے وجود کے داخلی حصے کو جھنجھوڑ دیا تھا۔ انھوں نے مشرقی ایشیائی کیلی گرافی، ٹیراکوٹا ٹیمپل فریزیز، آبجیکٹس فرام فولک آرٹس اور کرافٹ ٹریڈیشن اور اسی طرح کے مختلف ذرائع سے ترغیب لی۔

1920 کی دہائی کے آخر سے، جامنی رائے نے یوروپین آئل میڈیم کو نامنظور کردیا اور سبزی نیز معدنیاتی ذرائع سے روایتی صبغہ (پگمنٹ) کا استعمال کرنا شروع کردیا۔ امیجری اکثر دیہی زندگی سے ابھاری گئی۔ جامنی رائے نے کسانوں، فن کاروں، مذہبی فرقوں کے پیروکاروں اور انتہائی باوقار دیہی خواتین اور آدیواسیوں  کی تصویر کشی کی۔ انھوں نے اپنی پینٹنگز میں ان کا، جسے وہ لوک کہانیوں کے اقتباسات کے ساتھ مقدس سمجھتے تھے، اور ان بیانیوں جو دیہی شعور میں بسے ہوئے ہیں، کی نمائندگی کی۔ ’ویمن‘ عنوان کی اس مخصوص پینٹنگ میں فنکار نے موٹے، کالی ہیئتی لکیروں کے ساتھ لال پس منظر میں ایک خاتون کی شبیہ کی پینٹنگ کی ہے۔ فارم کی سادگی سے ایک اسکلپچرل  کوالٹی کا اظہار ہوتا ہے بالخصوص آراستہ بارڈر والے ترتیب دادہ کپڑے کا۔

1924 کے بعد سے جامنی رائے نے ایک نئے اسٹائل کا استعمال شروع کیا، کیونکہ فارم کو آسان بنانے کے طریقوں کی تلاش کررہے تھے۔ اس مدت کے دوران زیادہ تر حصوں میں ان کے ذریعے بنائی گئی شبیہیں یا تو سفید ، سافٹ گرے اور سیاہ یا ایک رنگی بن گئیں یا رنگ ملانے کا عمل ایک یا دو رنگوں کے استعمال تک ہی محدود رہ گیا۔ برش پر غیر معمولی کنٹرول کے ساتھ انھوں نے سیال، کیلی گرافک لائنوں کے ساتھ فارم کے خاکوں کی تخلیق کی۔ اس مرحلے کے دوران رائے نے بیٹھی ہوئی خواتین، ماؤں اور بچوں کی شبیہ، باؤلس، چھلانگ لگاتے ہرن، رینگ کر چلنے والے نوعمر بچوں کی پینٹنگز بنائیں۔

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 2223



(Release ID: 1620614) Visitor Counter : 163