سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

محرکات کا نیا کوڈ برقی فیلڈ کے ڈھانچے کے مطالعے میں مدد دے گا


یہ مطالعہ مستقبل خلائی مشنوں کے منصوبہ میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے
اس کی مدد سے بنی نوع انسان کی روز افزوں توانائی ضروریات کی تکمیل کے لئے تجرگاہوں میں تجربات کا راستہ بھی ہموار ہوگا

Posted On: 30 APR 2020 3:33PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ،30؍اپریل2020: سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے تحت ایک خود مختار ادارہ، یعنی انڈین انسٹی ٹیوٹ آف جیو میگنٹزم(آئی آئی جی)کے سائنسدانوں نے ایک مخصوص اور عام نوعیت کا ایک زاویے پر مبنی رقیق محرک کوڈ وضع کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے، جو قریب ترین ارضیاتی پلازما ماحولیات یا کرہ ارض کے مقناطیسی دائرے  سے متعلق برقی فیلڈ ڈھانچوں کے وسیع تر خاکے  کےمطالعے میں مدد گار ثابت ہوگا اور اس کی مدد سے مستقبل میں خلائی مشنوں کی منصوبہ بندی کی جاسکے گی۔

کرہ ارض مقناطیسی دائرہ ایک وسیع علاقہ ہوتا ہے، جس میں لامتناہی سیارچے اس کے ارد گرد گھومتے رہتے ہیں، لہٰذا کسی بھی صورت میں مخصوص برموقع مشاہدات محدود ہی ہوسکتے ہیں۔ سٹیلائٹ کے ارد گرد پلازما کا مخصوص عمل ہوتا ہے اور اسے آسانی سے سمجھا جاسکتا ہے ، تاہم جب یہ سٹیلائٹ کے مشاہدہ والے دائرے  سے نکل جاتے ہیں یا کسی دوسرے سٹیلائٹ میں داخل ہوجاتے ہیں تو اس صورت میں ایک وسیع اور نہ نظر آنے والا منظر نامہ تخلیق ہوجاتا ہے۔ خلاء میں عمل کیسے انجام پاتا ہے اور وقت کے ساتھ اس کا تال میل کیا بنتا ہے، اسے صرف کمپیوٹر محرکات کے ذریعے ہی سمجھا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹر اجے لوٹیکر نے اس مسئلے کو آئی آئی جی کے ڈاکٹر امر ککر کی رہنمائی میں سمجھنے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ مسئلے کا حل نکالنے کے لئے ٹیم نے ایک جنرلائزڈ آئی ڈی فلوئیڈ کوڈ ضع کیا، جو  اسپیس پلازما کو برقی فیلڈ ڈھانچوں سے ہم آہنگ کرتا ہے۔ دونوں سائنسدانوں نے اس کوڈ کو مختلف نوعیت کی لہروں کے پس منظر میں سمجھا اور کرہ ارض کے پلازما کے ماحول سے اسے ہم آہنگ کرکے دیکھا۔ یہ تمام تر اسٹیمولیشن  آئی آئی جی میں اعلیٰ کارکردگی والے کمپیوٹنگ نظام پر انجام دیاگیا ہے۔انہوں نے جو فلوئیڈ بنایا تھا اس سے جو نتائج حاصل ہوئے ان کے اشاعت فیزکس آف پلازما نام کے جریدے میں عمل میں آئی اور اسے کوہرنٹ برقی فیلڈ ڈھانچوں  کے مشاہدات  کے عین مطابق پایا گیا، جو خلائی سیارے سے حاصل ہوئے تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0015O6Z.gif

سفید ستارے ان علاقوں کی نشاندہی کرتے ہیں، جہاں کوہرنٹ برقی فیلڈ ڈھانچے اکثرو بیشتر مشاہدے میں آتےہیں اور نیلے ستارے ان خطوں کی نشاندہی کرتے ہیں، جہاں یہ ڈھانچے رک رک کر زیر مشاہدہ آتے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0027LPX.gif

 

بائی پولر برقی فیلڈ ڈھانچہ کے ملٹی اسپیس کرافٹ مشن (ایم ایم ایس) مشاہدے ، جو 2 نومبر 2016 کو کئے گئے تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0037E7N.gif

13 نومبر 2012 کو کئے گئے مشاہدے۔

 

*************

 

م ن۔ ن ع

 (U: 2185)



(Release ID: 1620030) Visitor Counter : 178