سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

پانی کو سمیاتی عناصرسے مبرا بنانے کیلئے آئی اے ایس ایس ٹی کی جانب سے پلازمونک سیمی کنڈکٹر وضع کرنے کی حوصلہ افزائی

Posted On: 16 APR 2020 6:41PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 16اپریل2020،انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ اسٹڈی ان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی  واقع آسام میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر کام کرنے والے بسوا جیت چودھری ایسے طریقے تلاش کر رہے ہیں، جن کی مدد سے پلازمونک سیمی کنڈکٹر نانو مواد کی مدد سے بنائے جا سکیں ( یہ دھات جیسا مواد ہے اور اس کی سطح پر آزادانہ طور پر الیکٹرانس موجود ہوتے ہیں اور روشنی کے رابطے میں آنے پر یکجا ہو جاتے ہیں)، جن کا استعمال پانی میں گھلے ہوئے سمیاتی عناصر کے مرکبات کے سد باب کےلئے ممکن ہو سکے، اس کے لئے شمسی روشنی کو بروئے کار لایا جائے گا۔پروفیسر موصوف نانو میٹریئل کی فوٹو کیٹالک اثر انگیزی میں اضافے کےلئے شمسی روشنی کا استعمال کر رہے ہیں تاکہ ان کی مدد سے کثافت پھیلانے والے عناصر کا قلع قمع کیا جا سکے اور ان کی مدد سے قابل احیا ہائیڈروجن کی پیداوار بھی ممکن ہو سکے۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے، حکومت ہند کی  جانب سے شروع کی گئی انسپائر فیکلٹیز کے حامل پروفیسر موصوف اپنے مقصد کے حصول کے لئے فوٹون اجتماع اور روشنی کے ارتکاز اور اس کے پھیلاؤ کو اس مقصد کےلئے پلازمونک مواد کی مدد سے سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر چودھری  طبیعات ، کیمیا، نینو ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مطالعات کر رہے ہیں اور انہوں نے شمسی توانائی مواد اور شمسی خلیات

(2019, 201, 110053) https://doi.org/10.1016/j.solmat.2019.110053

اور اے سی ایس ہمہ گیر کیمیا اور انجینئرنگ

(2019, 7, 23, 19295-19302) https://doi.org/10.1021/acssuschemeng.9b05823

پر کام کر رہے ہیں، جس کے تحت توجہ پانی سے سمیاتی عناصر کو ہٹانے کے لئے پلازمونک سیمی کنڈکٹر نینو میٹریئل پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے اور اس کام میں شمسی توانائی کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔

تصویر میں بسوا جیت چودھری تجربہ گاہ میں اپنے طلبہ کے ساتھ دیکھے جا سکتے ہیں

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ک ا۔

(16-04-2020)

U-1789



(Release ID: 1615334) Visitor Counter : 94