خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

آرگینگ  فوڈ فیسٹول کے دوران کاروباری رابطوں کے ذریعہ خاتون صنعتکاروں کی مالیاتی شمولیت


اس فیسٹ میں ملک بھر سے 180 سے زیادہ خاتون صنعتکار اور اپنی مدد آپ گروپ( ایس ایچ جی ایس) شرکت کر رہے ہیں

 ہرسمرت کور بادل نے آرگینگ فوڈ فیسٹول کا افتتاح کیا

Posted On: 21 FEB 2020 3:29PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 21  فروری / ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی مرکزی وزیر محترمہ ہر سمرت کور بادل نے کہا کہ آرگینگ فوڈ فیسٹول خاتون صنعتکاروں کو صلاحیت سازی اور معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لئے ایک موقع فراہم کرائے گا۔ آج نئی دہلی میں اس سہ روز ہ فیسٹول کاافتتاح کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے خواتین  کی مالیاتی شمولیت اور انہیں بااختیار بنانے کے لئے مستقل بنیاد پر ایسے پلیٹ فارم فراہم کرانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ حکومت ملک کےمخصوص حصے کی منفرد آرگینگ پیداوار کے لحاظ سے ملک کے مختلف حصوں میں اور زیادہ تواتر کے ساتھ آرگینگ فوڈ فیسٹول کے انعقاد کامنصوبہ بنارہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3CKPY.JPG

آرگینگ فوڈ فیسٹول کا افتتاح  ڈبہ بندخوراک کی صنعتوں کی مرکزی وزیر محترمہ ہرسمرت کور بادل اور خواتین و بچوں کی ترقی اور ٹیکسٹائلز کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن  ایرانی نے مشترکہ طور پر کیا۔ اس موقع پر ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کے وزیرمملکت جناب رامیشور تیلی اور خواتین اور بچوں کی  وزیرمملکت محترمہ دیبا شری چودھری بھی موجود تھیں۔خاتون صنعتکاروں کے لئے آرگینگ فوڈ فیسٹول ڈبہ بند خوراک  کی صنعتوں کی وزارت اور خواتین اور بچوں کی وزارت کے درمیان ایک مفاہمت نامے (جس کامقصد خاتون صنعتکاروں کی صلاحیت سازی ہے) پر دستخط کئے جانے کے  نتیجے میں منعقد کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/46BE2.JPG

محترمہ ہرسمرت کور بادل نے کہا کہ ہندوستان میں آرگینگ پیداوار اور اس کے بازار کے لئے بہت زیادہ امکانات موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ہندوستان میں زیادہ تر پہاڑی علاقے اورقبائلی علاقے قدرتی طور پر آرگینگ ہے۔ ڈبہ بند خوراک کے صنعتوں کی وزیر نے کہا کہ دنیا کے دیگر حصوں  کو تو آرگینگ پیداوار کے لئے خصوصی کوششیں کرنی پڑتی ہے جبکہ ہندوستان کو اس کے  قدرتی فائدے حاصل ہے۔جن کا فائدہ اٹھا یا جانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل قریب میں یہ آرگینگ فیسٹول بین الاقوامی پیمانے پر منعقد کیا جاسکتا ہے۔

محترمہ اسمرتی ایرانی نے کہا کہ ڈبہ بند خوراک کی صنعت کی وزارت آرگینگ فوڈ فیسٹول کے ذریعہ ٹیکنالوجیوں گروپوں کو استعمال کرسکتی ہیں۔تاکہ خاتون صنعتکاروں کو جدید ترین ٹیکنالوجی فراہم کرائی جاسکے۔

ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی سیکریٹری محترمہ پشما سبرامنیم نے کہا کہ ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت اس فیسٹول کے ذریعہ خاتون صنعتکاروں کی حصولیابیوں کو دکھائے گی۔انہوں نے کہا کہ خوراک اور مشروب  کی صنعت ہندوستان میں مینوفیکچرنگ میں پانچواں سب سے بڑا شعبہ ہے اور ہندوستان میں دنیا میں آرگینگ پیداوار کرنے والوں کی سب سے بڑی تعداد موجود ہے۔

6 ہزار  مربع میٹر کے رقبے میں پھیلا ہوا یہ فیسٹول اپنی طرح کی ایسی پہلی تقریب ہے جہاں 25 سے زیادہ ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام خطوں سے 180 سے زائد خاتون صنعتکار اور اپنی مدد آپ گروپ شرکت کررہے ہیں۔جس میں ملک بھر سے آنے والی مفید پیداوار کی نمائش کی جارہی ہیں۔جغرافیہ کے اعتبار سے ملک میں واقع دشوار گزار خطوں سے مختلف اشیاء لائی گئی ہے۔ اروناچل پردیش سے کیوی، لداخ سے بلیک ویٹ، پیسٹو سارس، اتراکھنڈ سے چیا بیجوں سے تیار کوکیز اورخوبانی کا تیل بھی اس نمائش میں موجود ہے اور لوگ صحت مند پیداوار اشیاء کو حاصل کرسکتے ہیں۔اس فیسٹول کے ذریعہ مختلف اشیاء پیداوا کرنے والی خواتین  کو بازار اور سپلائی چین کے رابطے فراہم کرانے کی کوشش کی جائے گی تاکہ ان کی مالیاتی شمولیت کو آسان بنایا جاسکے۔

 یہ فیسٹول ایسے عوام کے لئے کھلا ہے جو مختلف ریاستوں کی آرگینگ اور صحت  مند پیداوار کی  مختلف قسموں سے فائدہ  اٹھاناچاہتے ہیں۔یہاں پر لوگ ہندوستان کے مختلف خطوں کے آرگینگ پیداوار کے بارے میں معلومات بھی حاصل کرسکتے ہیں۔اس فیسٹول کاانعقاد 21 سے 23 فروری 2020 تک نئی دہلی میں جواہر لعل نہرو اسٹیڈیم میں نیشنل  انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی انٹر پرئینئر شپ اینڈ مینجمنٹ( این آئی ایف ٹی ای ایم) کے ذریعہ صنعتی پارٹنر کے طور پر کانفیڈریشن آف انڈین انڈسٹریز( سی آئی آئی) کے ساتھ کیاجارہا ہے۔

اس فیسٹول میں خاتون صنعتکاروں اور اپنی مدد آپ گروپوں کی تربیت اور صلاحیت سازی پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے اور تین دن میں فصل کے بعد کے انتظامات،  پیداوار میں  اختراع، پیکیجنگ اور سند  کاری کے عمل کے بارے میں تربیت دی جائے گی۔ ان کوششوں کا مقصد آرگینگ اشیا پیدا کرنے والوں کو آرگینگ ویلیو چین کے ہرایک قدم کی اہمیت سمجھانا اور صارفین کی وسیع تر بنیاد کو اشیا فراہم کرانے کی صلاحیت پیدا کرنا ہے۔

 اختراع پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ فیسٹول میں اختراع سے متعلق ایک ‘انوویشن پویلین’  قائم کیاگیا ہے جہاں پر اختراعی آرگینگ فوڈ،  پیکجنگ سلوشن اور مشینری کی نمائش کی جارہی ہے۔اس پویلین میں ملک کے ممتاز تحقیقی ادارے آئی آئی ایف  پی ٹی، این آئی ایف ٹی ای ایم، سی ایف ٹی آر آئی، سی آئی ایف ٹی انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین بائیو ریسورس ٹیکنالوجی، سی۔  ڈی اے سی صنعتکاروں اور اپنی مدد آپ گروپوں کی ضرورتوں کے مطابق سلوشن فراہم کرانے کے لئے اور ان کی پیداوار کی فہرست کے تنوع میں ان کی مدد کرنے کے لئے انٹر فیس تیار کرنے میں مدد کررہے ہیں۔خواتین کو  صنعت کاری سے متعلق کاروباری رابطے فراہم کرانے اور مالیاتی شمولیت کے ذریعہ تفویض اختیارات کے لئے سی آئی آئی کے ذریعہ 200 سے زیادہ  بی ٹو بی میٹنگوں کا اہتمام کیاجارہا ہے۔

اس نمائش کا ایک دوسرا دلچسپ پہلو معروف شیفس کے ساتھ بات چیت کی نشستوں کااانعقاد ہے۔جن میں یہ بتایاجائے گا کہ روزمرہ کی خوراک میں آرگینگ جزیات کو کس طرح شامل کیاجاسکتا ہے۔یہاں پر کامیاب کمپنیاں چلانے والی صنعتکار خواتین سے بات چیت کے مواقع بھی فراہم کرائے جائیں گے ۔ اس سےکسانوں کو آرگینگ پیداوار میں مدد ملے گی اور صنعتکاری میں مدد ملے گی اور اپنے پیداوار کو واپس خریدنے میں بھی مدد ملے گی۔کامیابی کے ساتھ بہترین طریقہ کار کے  استعمال  کے سلسلے میں صنعتکاروں کو اپنے کاروبار کی توسیع کے لئے دوسروں سے سیکھنے کاموقع ملے گا۔

اس فیسٹول کا مقصد مقامی اشیاء تیار کرنے والوں کے  خریداروں سے براہ راست رابطوں کی توسیع کے ذریعہ ہندوستان کے لئے  آرگینگ برانڈنگ کو مستحکم کرنا اور خاتون کسانوں کی آمدنی پر اس کے مثبت اثرات مرتب کرنا اور نتیجتاًانہیں بااختیار بناتے ہوئے برآمدات کی ہندوستان کی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔

  آرگینگ زراعت  کے معاملے میں ہندوستان کو دنیا میں  نواں  سب سے بڑا ملک  تسلیم کیا گیا ہے اور  یہاں پر  آرگینگ پیداوار  کرنے والے کسانوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان  آرگینگ فوڈ کے شعبے میں تیزی سے ترقی کررہا ہے (http://apeda.gov.in/apedawebsite/organic/Organic_Products.htm. اے پی ڈی ای  اے  کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں تقریباً 1.70 ملین میٹرک ٹن(18-2017) صنعت یافتہ آرگینگ پیداوار ہوتی ہے۔ جس میں تلہن، گنا،اناج اور جوار ، باجرہ، کاٹن، دالیں، ادویاتی پودے، چائے ، پھل، مصالحے، ڈرائی فروٹ، سبزیاں، کافی وغیرہ کی مختلف قسمیں شامل ہیں۔ صحت اور تندرستی کے بارے میں بیداری پھیلنے کے ساتھ ساتھ آرگینگ فوڈ کےشعبے میں مانگ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے  اور اس قبولیت بھی بڑھتی جارہی ہے۔ جس سے ڈبلیو ایف آئی رپورٹ کے مطابق 2016 سے2021 تک کی مدت تک کے دوران آرگینگ پیداوار میں 10 فیصد اضافے کی توقع ہے۔دنیا بھر میں ہندوستانی آرگینگ فوڈ مصنوعات کے لئے مانگ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ 18-2017 میں اے پی  ای ڈی اے کی رپورٹ کے مطابق آرگینگ پیداوار کی برآمدات 515 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔امریکہ ، یورپی یونین، کناڈا، سوئزر لینڈ، آسٹریلیا، اسرائیل، جنوبی کوریا، ویتنام، نیوزی لینڈ اور جاپان کو کی جانے والی برآمدات میں خصوصی طور پر تلہن،،اناج اور جوار  باجرہ،  چینی ، پھلوں کے رس  کے کنسنٹریٹ، چائے،مصالحے، دالیں، ڈرائی فروٹ، ادویاتی پودےوغیرہ  شامل ہیں۔

اس موقع پر ڈبلیو سی ڈی کے سیکریٹری جناب رویندر پنوار، جے ایس ایف پی آئی، محترمہ ریما پرکاش، این آئی ایف ٹی ای ایم کے وائس چانسلر ڈاکٹر چندی واسو دیو  پاّ، سی سی آئی کے ڈائریکٹر   جنرل جناب چندر جیت بنرجی بھی شامل تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (م ن۔  ا گ ۔ر ض۔ 21-02-2020 )

U –867

 


(Release ID: 1603978) Visitor Counter : 182