وزارت خزانہ
کسانوں کی آمدنی ،ذخیرہ کاری ، سمندری معیشت اور مویشی پروری پر مرکوز 16 ایکشن پوائنٹس
پی ایم-کُسم کو توسیع دیکر اس کے دائرے میں 20لاکھ کسانوں کولایاجائیگا
سال 21-2020 کےلئے 15لاکھ کروڑ روپئے کے زرعی قرض کانشانہ
‘‘کسان ریل ’’ اور ‘‘کرشی اُڑان’’ شروع کی جائے گی
بلا ک کی سطح پر پی پی پی طریقہ کار سے فنڈ کی کمی کی بھرپائی کے ذریعے ویئرہاؤس تیار کرانا
گاؤں کی سطح پر اناج کی ذخیرہ کاری میں ‘‘دھانیہ لکشمی’’کے طور پر خواتین او راپنی مدد آپ کرنے والے گروپوں کے رول کو فروغ دیا جائے گا
ماہی گیری کے شعبے میں نوجوانوں کی شمولیت کیلئے 3477 ساگرمتر قائم کئے جائیں گے
Posted On:
01 FEB 2020 2:35PM by PIB Delhi
‘‘سب کاساتھ، سب کاوکاس ، سب کا وشواس’’ اور ہندوستان کے عوام کیلئے ‘‘زندگی گزارنے کی آسانی’’فراہم کرانےکیلئے وزیراعظم کی عہدبندی کو دوہراتے ہوئے خزانے اورکارپوریٹ اُمور کی مرکزی وزیرمحترمہ نرملاسیتارمن نےآج پارلیمنٹ میں اپنی بجٹ تقریر میں کسانوں کی آمدنی دو گنی کرنے ،باغبانی کے شعبے ،اناج کی ذخیرہ کاری ،مویشی پروری اور سمندری معیشت پر مرکوز 16ایکشن پوائنٹس کی تجویز پیش کی ہے۔
کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنےکیلئے
سال2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے مقصد سے محترمہ نرملاسیتارمن نے اپنی بجٹ تقریر میں اپنے علیحدہ سولرپمپ قائم کرنے کیلئے پی ایم-کُسم کی توسیع کرتے ہوئے اس میں 20لاکھ کسانوں کوشامل کرنے اور مزید15لاکھ کسانوں کوپمپ سیٹوں سے منسلکہ ان کی گرڈ کو شمسی توانائی سے چلانے میں مدد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ انہوں نے کسانوں کی بنجر /غیراُپجاؤ زمین پر شمسی بجلی پیداکرنے کی صلاحیت قائم کرنے میں کسانوں کی مدد کے لئے اسکیم چلانے کی تجویز پیش کی ہے۔ کسانوں کی آمدنی دو گنی کرنے کے سلسلے میں وسائل کاکارگر ہونا پہلاقدم ہے۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے محترمہ نرملا سیتارمن نے سبھی طرح کے فرٹیلائزرس کے متوازن استعمال اور زیر بجٹ قدرتی زراعت(زیڈ بی این ایف) کی حوصلہ افزائی پر زور دیا۔ انہوں نے نیگوشیئبل ویئر ہاؤس حصولیابی (ای۔ این ڈبلیو آر) اور قومی زرعی بازار (ای -این اے ایم) کی یکجائی کی تجویز بھی پیش کی ہے۔
محترمہ نرملا سیتارمن نے کہا ‘‘بارش کے پانی سے آبپاشی والے علاقوں کے لئے یکجا کئےگئے زرعی نظاموں کو وسعت دی جائے گی۔کثیر ٹیئروالی فصلوں ، شہد کی مکھی کے پالنے ، شمسی پمپ لگانے ،غیرفصلی موسم میں شمسی توانائی کی پیداوار شامل کی جائے گی۔ ‘‘جیوک کھیتی ’’ سے تعلق پورٹل ۔ آن لائن قومی نامیابی پیداوار کے بازار کو بھی مستحکم کیا جائے گا’’۔
ملک کے مختلف حصوں میں پانی کی پریشانی کو حل کرنے کیلئے وزیرخزانہ نے کہا ‘‘ہماری حکومت پانی کی پریشانی والے 100 اضلاع کے لئے جامع اقدامات کی تجویز پیش کررہی ہے’’۔
ذخیرہ کاری اور ساز وسامان
ذخیرہ کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے اور اناج کی بربادی کوکم کرنےکےلئے محترمہ سیتارمن نے بلاک کی سطح پر پی پی پی طریقہ کار سے فنڈ کی کمی کو دور کرتے ہوئے ویئرہاؤس تیار کرنےکی تجویز پیش کی ہے۔ انہوں نے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) اور سینٹرل ویئر ہاؤسنگ کارپوریشن (سی ڈبلیوسی) کے ذریعے اپنی زمین پر وئیرہاؤس تعمیرکرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔ محترمہ نرملاسیتارمن نے اپنی مدد آپ کرنے والے گروپوں کے ذریعے چلائے جانے والی دیہی ذخیرہ کاری کی اسکیم بھی پیش کی ہے۔ محترمہ نرملا سیتارمن نے کہا ‘‘خواتین ، اپنی مدد آپ کرنے والے گروپ، دھانیہ لکشمی کے طور پر اپنی حالت بحال کریں گے’’۔
جلد خراب ہونے والی اشیاء دودھ اور گوشت سمیت ، کے لئے ایک سلسلہ وار قومی کولڈ سپلائی چین تیار کرنے کیلئے محترمہ سیتارمن نے کہا ‘‘انڈین ریلویز پی پی پی انتظام کے ذریعے کسان ریل قائم کریگا ۔ ایکسپریس گاڑیو ں اور مال گاڑیوں میں بھی ریفریجریٹر والے کوچیز ہوں گے ، خصوصی طور پر شمال مشرقی اور قبائلی اضلاع میں قیمت کی وصولی میں بہتری لانے میں مددکیلئے شہری ہوابازی کی وزارت کے ذریعے کرشی اڑان اسکیم شروع کی جائے گی’’۔
مویشی پروری
کسانوں کی آمدنی میں مویشی پروری کے شعبے کے تعاون کو شناخت کرتےہوئے محترمہ نرملا سیتارمن نے مویشیوں میں پیر اور منہ کی بیماری ، گروسی لاسس اور بھیڑوں اور بکریوں میں پیسٹ ڈیس پیٹٹس رومیننٹس (پی پی آر) کو 2025 تک ختم کرنے اور مصنوعی حمل کاری کو 30 فیصد سے بڑھا کر 70فیصد کرنے کانشانہ رکھا ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘ہم 2025 تک دودھ پروسیسنگ کی صلاحیت کو 53.5 ملین میٹرک ٹن سے بڑھا کر دوگنی یعنی 108 ملین میٹرک ٹن کرنے کیلئے سہولت فراہم کرائیں گے۔
زرعی قرض
سال 21-2020 کے لئے زرعی قرض کا نشانہ 15 لاکھ کروڑ روپئے مقرر کرتے ہوئے محترمہ نرملا سیتارمن نےکہا کہ پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم کسان) کے تمام مستحق استفادہ کنندگان کو کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) اسکیم کے تحت لایا جائیگا ۔
باغبانی
باغبانی کے سلسلے میں انہوں نے کہا ‘‘بہتر مارکیٹنگ اور برآمدات کیلئے ایسی ریاستوں کی مدد کرنےکی تجویز پیش کررہےہیں جو ایک پیداوار ایک ضلع پر فوکس کرتے ہوئے کلسٹر کے بنیاد کواختیار کریں گی ’’۔
سمندر ی معیشت
محترمہ نرملا سیتارمن نے سمندر ی ماہی گیری کےوسائل کی ترقی ، بندوبست اور تحفظ کیلئے ایک فریم ورک لانے اور ایلگے سمندری پیداوار اور کیج کلچر کو فروغ دینے کی تجویز پیش کی ہے جس سے 23-2022 تک مچھلیوں کی پیداوار 200لاکھ ٹن تک بڑھانے میں مدد ملے گی۔
اپنی بجٹ تقریر میں محترمہ نرملا سیتارمن نےکہا کہ ‘‘ہماری حکومت 3477 ساگرمتروں اور 500ماہی پروری کی تنظیموں کے ذریعے ماہی گیری کووسعت دینے میں نوجوانوں کو شامل کرے گی۔ ہمیں امید ہے کہ اس سے 25-2024 تک مچھلیوں کی برآمدات بڑھ کرایک لاکھ کروڑ روپئےکی ہوجائے گی’’۔
کوآپریٹیو وفاقیت کےجذبےکے تحت محترمہ نرملا سیتارمن نے ایسی ریاستی حکومتوں کی حوصلہ افزائی کی تجویز پیش کی جو ماڈل ایگریکلچرل لینڈ لیزنگ ایکٹ 2016 ، ماڈل ایگریکلچرل پروڈیوس اینڈ لائیو اسٹاک مارکیٹنگ (پرمویشن اینڈ فیسی لٹیشن ) ایکٹ2017 اور ماڈل ایگریکلچرل پروڈیوس اینڈ لائیو اسٹاک کنٹریکٹ فارمنگ اینڈ سروسز (پرمویشن اینڈ فیسی لٹیشن ) ایکٹ2018 کونافذ کریں گی۔
********
(م ن۔اگ ۔ ع ن)
U- 480
(Release ID: 1601505)
Visitor Counter : 169