آبی وسائل، دریائی ترقیات اور گنگا احیاء کی وزارت

 کابینہ نے پورے ملک میں سیلاب انتظام کے کاموں اور دریائی انتظام سے متعلق سرگرمیوں  نیز سرحدی علاقوں سے  متعلق کام کاج کے سلسلے میں 18-2017 ء سے 20-2019 ء کے دوران ‘‘ ایف ایم بی اے پی ’’ کو منظوری دی

Posted On: 07 MAR 2019 2:35PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،07 مارچ  / مرکزی کابینہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیاد ت میں پورے ملک میں سیلاب انتظام کے کاموں  اور دریائی انتظام سرگرمیوں نیز  18-2017 ء سے 20-2019 ء کی مدت کے دوران سرحدی  علاقوں میں انجام دیئے جانے والے کاموں کے لئے 3342.00 کروڑ روپئے کی مجموعی تخمینہ لاگت سے   ( ایف ایم بی اے پی ) پروگرام کو منظوری دے دی ہے ۔

فوائد:

ایف ایم بی اے پی اسکیم کا نفاذ ملک بھر میں موثر سیلابی انتظام ، مٹی کے کٹاؤ کی روک تھام ، ساحل سمندر پر ہونے والے مٹی کے کٹاؤ کی روک تھام کے لئے کیا جائے گا ۔ اس تجویز سے شہروں ، گاؤں ، صنعتی اداروں ، مواصلاتی روابط  ، زرعی زمینوں ، بنیادی ڈھانچہ وغیرہ کو سیلاب  اور مٹی کے کٹاؤ کےرکنےسے ملک بھر میں فائدہ حاصل ہو گا ۔ طاس والے علاقوں میں ، جو کام انجام دیئے جائیں گے ، اُن کے نتیجے میں  دریاؤں میں     طاس میں جمع ہونے والا گاد اور فاضل مٹی کے جماؤ کو بھی  روکا جا سکے گا ۔

سرمایہ فراہمی کا طرز :

          عام زمرے کی ریاستوں میں  ایف ایم عنصر  کے تحت ، جو امور انجام دیئے جائیں گے ، اُن کے لئے سرمایہ فراہمی کا طرز  اس طرح سے ہو گا کہ اس میں 50 فی صد لاگت  مرکز برداشت کرے گا اور 50 فی صد کے تناسب سے لاگت ریاستیں برداشت کریں گے ۔ شمال مشرقی ریاستوں یعنی سکم ، جموں و کشمیر ، ہماچل پردیش اور اترا کھنڈ   کے لئے سرمایہ فراہمی کے طرز کا تناسب  70 فی صد ( مرکز ) اور 30 فی صد ( ریاست ) کا ہو گا ۔ آر ایم بی اے عنصر اپنی نوعیت کے لحاظ سے مخصوص اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اس کا تعلق سرحدی علاقوں کی سرگرمیوں سے ہے اور یہ سرحدی علاقے ہمسایہ ممالک سے ملتے ہیں ۔ یہاں باہمی میکنزم کا لحاظ رکھا جائے گا ۔ متعلقہ پروجیکٹ اور کام کاج میں مرکزی حکومت کی جانب سے  100 فی صد کی عطیہ جاتی امداد فراہم کی جائے گی ۔

اہم نکات :

          ‘‘ ایف ایم بی اے پی ’’ اسکیم 12 ویں منصوبے کی دو جاری اسکیموں یعنی  ‘‘ سیلابی انتظام پروگرام  ( ایف ایم پی ) ’’ اور سرحدی علاقوں سے متعلق ‘‘ دریائی انتظام کی سرگرمیوں اور کام کاج ( آر ایم بی اے ) ’’ کے عناصر کو باہم ضم کرکے  تشکیل دی گئی ہے ۔  اسکیم کا مقصد ریاستی حکومتوں کو  اہم اور حساس علاقوں میں  واجب نوعیت کا تحفظ   ، سیلاب  کی صورت میں فراہم کرنا ہے اور اس کے لئے ڈھانچہ جاتی اور غیر ڈھانچہ جاتی اقدامات کو   یکجا کرکے اقدامات کئے جاتے ہیں اور ریاستی  / مرکزی حکومت کے ملازمین کی صلاحیتوں کو متعلقہ شعبوں میں  جلاء بخشنے کے لئے بھی قدم اٹھائے جاتے ہیں ۔

          اس اسکیم کے تحت ، جو امور انجام دیئے جائیں گے ، اُن کے نتیجے میں  زمین کے کٹاؤ کو روکا جا سکے گا یعنی قدر و قیمت کی حامل زمین کا کٹاؤ روکنا ممکن ہو سکے گا  ، سیلاب کی روک تھام ممکن ہو سکے گی اور سرحد کے ساتھ ساتھ امن برقرار رکھنے میں بھی مدد ملے گی ۔ اسکیم کا مقصد  ایف ایم پی کے تحت جاری  پہلے سے منظور شدہ پروجیکٹوں کی تکمیل ہے ۔  اس کے علاوہ ، یہ اسکیم  ہائیڈرو – میٹرو لوجیکل مشاہدات  اور سیلاب سے متعلق پیشن گوئیوں کا بھی لحاظ رکھے گی ، جن کا تعلق ہمسایہ ممالک  تک جانے والی مشترکہ ندیوں سے ہے ۔ اس اسکیم کے تحت  سروے اور تفتیش  اور تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ وغیرہ کی تیاری ، مشترکہ ندیوں میں آبی وسائل پروجیکٹ  کی نوعیت   اور  ہمسایہ ممالک مثلاً پنچیشور ملٹی پرپز پروجیکٹ سبت کوسی – سن کوسی پروجیکٹ ، جو نیپال میں واقع ہے ، اُن کا بھی جائزہ لینا شامل ہے ، جس سے دونوں ممالک کو فائدہ حاصل ہو گا ۔

 

 ( م ن  ۔  ع ا  )      ( 07 – 03 – 2019 )

U. No. 1474

 



(Release ID: 1568077) Visitor Counter : 84