امور خارجہ کی وزارت
بالاکوٹ میں جیش محمد کے تربیتی کیمپ پر حملے سے متعلق خارجہ سکریٹری کا 26 فروری 2019 کا بیان
Posted On:
26 FEB 2019 2:21PM by PIB Delhi
نئی دہلی،26 ؍فروری،14 فروری 2019 کو پاکستان میں قائم دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے ذریعے ایک خود کش دہشت گردانہ حملہ کرایا گیا تھا جس کے نتیجے میں سی آر پی ایف کے 40 بہادر جوان شہید ہوگئے تھے۔ جیش محمد پاکستان میں پچھلی دو دہائیوں سے سرگرم ہے، جس کا صدر دفتر بہاول پور میں قائم ہے اور مسعود اظہر اس کی قیادت کرتا ہے۔
یہ تنظیم، جسے اقوام متحدہ دہشت گرد تنظیم قرار دے چکی ہے ، دسمبر 2011 میں بھارتی پارلیمنٹ پر اور جنوری 2016 میں پٹھان کوٹ میں فضائی کے اڈے پر حملے سمیت کئی دہشت گردانہ حملوں کے لئے ذمہ دار ہے۔
پاکستان اور پاکستان کے قبضے والے جموں وکشمیر میں تربیتی کیمپوں کے مقامات کے بارے میں پاکستان کو وقتا فوقتا معلومات فراہم کی گئی ہے، البتہ پاکستان نے ان کی موجودگی سے ہمیشہ انکار کیا ہے۔ اتنے بڑے تربیتی کیمپوں کی موجودگی ، جو سینکڑوں جہادیوں کو تربیت دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں ، پاکستانی حکام کے علم میں آئے بغیر کام نہیں کرسکتے۔
بھارت نے متعدد بار پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ جہادیوں کو پاکستان میں تربیت فراہم کرنے اور انہیں مسلح کئے جانے سے روکنے کی خاطر جیش محمد کے خلاف کارروائی کرے۔ پاکستان نے اپنی سرزمین پر دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لئے کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی۔
اس بات کی بھروسہ مند خفیہ معلومات حاصل ہوئی تھیں کہ جیش محمد ملک کے مختلف حصوں میں ایک اور خود کش دہشت گردانہ حملہ کرنے کی کوشش کررہا ہے اور اس مقصد کے لئے فدائین جہادیوں کو تربیت دی جارہی ہے۔ اس ناگزیر خطرے کے پیش نظر احتیاطی طور پر حملہ کرنا انتہائی ضروری ہوگیا تھا۔
آج کے اول وقت میں خفیہ معلومات کی بنیاد پر کئے گئے آپریشن میں بھارت نے بالاکوٹ میں واقع جیش محمد کے سب سے بڑے تربیتی کیمپ کو نشانہ بنایا۔ اس کارروائی میں بڑی تعداد میں جیش محمد کے دہشت گرد ، تربیت دینے والے افراد ، سینئر کمانڈر اور جہادی گروپوں کا صفایا کردیا گیا، جنہیں فدائین کارروائی کے لئے تربیت دی جارہی تھی۔ بالاکوٹ میں اس تربیتی کیمپ کی سربراہی جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کا بہنوئی مولانا یوسف اظہر عرف استاد غوری کررہا تھا۔
بھارتی حکومت دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرنے کا پختہ عزم کئے ہوئے ہے۔ اسی سلسلے میں جیش محمد کے کیمپ کو خاص طور پر نشانہ بناکر غیر فوجی احتیاطی کارروائی کی گئی ہے۔ ہدف کے انتخاب میں بھی شہریوں کی اموات سے بچنے کی ہماری خواہش کو مد نظر رکھا گیا ہے۔ یہ کیمپ گھنے جنگل میں ایک پہاڑی کے ٹیلے پر واقع ہے جو شہریوں کے علاقے سے بہت دور ہے۔ چونکہ یہ حملہ کچھ ہی دیر پہلے کیا گیا ہے، اس لئے ہم مزید تفصیلات کا انتظار کررہے ہیں۔
پاکستان کی حکومت نے جنوری 2004 میں اس بات کا وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنی سرزمین یا اپنے زیر کنٹر ول علاقے کو بھارت کے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دے گا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان اپنے سرکاری عہد کو پورا کرے اور جیش محمد اور دیگر تنظیموں کے کیمپوں کو تباہ کرے اور دہشت گردوں کو ان کی کارروائی کا ذمہ دار قرار دیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(م ن-وا- ق ر)
U-1233
(Release ID: 1566359)
Visitor Counter : 179