• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Ministry of Tribal Affairs

مقامی کاریگروں سے لے کر عالمی منڈیوں تک قبائلی ترقی میں ٹرائیفیڈ کا کردار

Posted On: 05 MAR 2025 2:22PM

تعارف

ہندوستان 10.45 کروڑ سے زیادہ درج فہرست قبائل (ایس ٹی) افراد کا گھر ہے-جو کل آبادی کا 8.6 فیصد ہے-جو ایک وسیع اور متنوع قبائلی ورثے کی نمائندگی کرتا ہے ۔  حکومت ہند نے کثیر جہتی نقطہ نظر کی بنیاد پر کئی اقدامات کرکے درج فہرست قبائل کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے مضبوط عزم کا مظاہرہ کیا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001Q05M.jpg

درج فہرست قبائل کی ترقی کے لیے مجموعی بجٹ 25-2024 میں 10,237.33 کروڑ روپے سے بڑھ کر 26-2025 میں 14,925.81 کروڑ روپے ہو گیا ہے ، جس میں 45.79 فیصد کا شاندار اضافہ ہوا ہے ۔  ایک طویل مدتی نقطہ نظر سے نمایاں پیش رفت کا پتہ چلتا ہے: 15-2014 میں 4,497.96 کروڑ روپے سے 22-2021 میں 7,411 کروڑ روپے ، اور اب 15-2014کے بعد سے 231.83 فیصد اضافہ ، قبائلی فلاح و بہبود پر حکومت کی مستقل توجہ کو ظاہر کرتا ہے ۔

اس عزم کے مطابق قبائلی امور کی وزارت کے تحت قبائلی کوآپریٹو مارکیٹنگ ڈیولپمنٹ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (ٹرائیفیڈ) قبائلی برادریوں کی مارکیٹنگ اور اقتصادی حالات کو بڑھانے کے لیے فعال طور پر کام کر رہی ہے ۔  ٹرائیفیڈ کا مشن قبائلی مصنوعات کی مارکیٹنگ کی ترقی کے ذریعے قبائلی برادریوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے ۔

ون دھن یوجنا: قبائلی ذریعہ معاش میں تبدیلی

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/03H61N.jpg

[4] 14 اپریل 2018 کو شروع کی گئی ون دھن یوجنا ‘کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) اور ایم ایف پی کے لیے ویلیو چین کی ترقی کے ذریعے معمولی جنگلاتی پیداوار (ایم ایف پی) کی مارکیٹنگ کے طریقہ کار’ کے تحت ایک اہم  پہل ہے  جو  ٹرائیفیڈ کے ذریعہ نوڈل ایجنسی کے طور پر نافذ کی گئی ہے اوراس اسکیم کا مقصد قبائلی گیدرس(جو روایتی طور پر جنگلات اور دیگر قدرتی علاقوں سے وسائل جمع کرتے ہیں) کو کاروباریت میں تبدیل کرکے ان کے لیے روزی روٹی کے مواقع پیدا کرنا ہے ۔  قبائلی اکثریتی اضلاع میں ون دھن وکاس کیندر (وی ڈی وی کے سی) قائم کیے گئے ہیں ، جہاں قبائلی سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی) ایم ایف پیز کو جمع کرنے ، ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹنگ میں مصروف ہیں ۔  ہر وی ڈی وی کے کلسٹر میں تقریباً 300 مستفیدین کے ساتھ 15 قبائلی ایس ایچ جی شامل ہیں ۔  یہ پہل ، جسے مرکزی حکومت کی طرف سے 100فیصد مالی اعانت  حاصل ہے ، قبائلی صنعت کاری کی حمایت کے لیے فی کلسٹر 15 لاکھ روپے فراہم کرتی ہے، جس سے جنگل میں رہنے والی برادریوں کے لیے آمدنی کا ایک پائیدار ذریعہ یقینی بنتا ہے ۔

اپنے آغاز کے بعد سے ، ون دھن یوجنا نے پورے ہندوستان میں قبائلی برادریوں کی روزی روٹی میں نمایاں بہتری لائی ہے ۔  اس پہل سے 11.83 لاکھ سے زیادہ قبائلی افراد کو فائدہ پہنچا ہے ، ان کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے اور پائیدار ترقی کو فروغ ملا ہے ۔  587 کروڑ روپے کی خاطر خواہ فنڈنگ کے ساتھ ، اس اسکیم نے معاشی مواقع فراہم کیے ہیں اور جنگلات پر انحصار کرنے والی برادریوں کو خود کفیل بننے کے لیے بااختیار بنایا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004443U.jpg

ون دھن یوجناکےنفاذ میں قبائلی برادریوں کو بااختیار بنانے کے لیے ایک منظم طریقہ کار اپنایا گیاہے ۔ اس عمل میں20 رکنی خود امدادی گروپس (ایس ایچ جیز) کی تشکیل، تربیت، قدر میں اضافے کے آلات کی فراہمی، اسٹوریج اور لاجسٹکس سسٹم کا قیام اور برانڈنگ اور مارکیٹنگ سپورٹ شامل ہے۔ یہ اقدامات اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ قبائلی جمع کرنے والے محض خام مال فراہم کرنے والوں سے اعلیٰ معیار کے تیار شدہ سامان کے پیدا کار بن کر ویلیو چین کو آگے بڑھائیں، جس سے ان کی آمدنی اور معاشی استحکام میں نمایاں اضافہ ہوسکے۔

ٹرائبس انڈیا- قبائلی مصنوعات کو عالمی منڈیوں کے ساتھ ملانا

ٹی آر ئی ایف ای ڈی کا مقصد پائیدار بنیادوں پر قبائلی برادریوں کی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے ذریعہ اور ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں میں ان کے فن اور دستکاری کو وسیع تر نمائش فراہم کرکے ان لوگوں کی اقتصادی ترقی کو تیز کرنا ہے، جو غریبوں میں غریب ترین ہیں۔ دور دراز علاقوں میں مقیم 200 سے زیادہ قبائلی برادریاں اپنے روایتی فنون اور دستکاری کو محفوظ رکھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ان کی اقتصادی فلاح و بہبود میں تعاون کے لیے، ٹی آر آئی ایف ای ڈی نے 1999 میں ٹرائبس انڈیا کا آغاز کیا، جس نے نئی دہلی میں اپنا پہلا ریٹیل آؤٹ لیٹ کھولا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/05UUDQ.jpg

آج، ٹرائبس انڈیا پورے بھارت میں117 ریٹیل آؤٹ لیٹس تک پھیل گیا ہے۔ٹی آر آئی ایف ای ڈی قبائلی کاریگروں، خود امدادی گروپس (ایس ایچ جیز) اور منسلکہ تنظیموں سے دستکاری، ہتھ کرگھے اور قدرتی خوراک کی مصنوعات حاصل کرنے کے لیے 15 علاقائی دفاتر چلاتا ہے۔ یہ مصنوعات 35 اپنے شو رومز اور 8 کنسائنمنٹ شو رومز کے ساتھ ساتھ نمائشوں کے ذریعے فروخت کی جاتی ہیں۔ اپنی رسائی کو بڑھاتے ہوئے، ٹی آر آئی ایف ای ڈی اب قبائلی مصنوعات کی عالمی سطح پر www.tribesindia.com کے ذریعے مارکیٹنگ کرتا ہے، جس سے کاریگروں کے لیے مناسب قیمتوں اور وسیع تر مواقع کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/06RS0I.jpg

اسٹریٹجک شراکت داری اور اقدامات: تعاون کے ذریعے قبائل کو بااختیار بنانا

اپنے مشن کو آگے بڑھانے کے لیے، ٹی آر آئی ایف ای ڈی نے کئی اسٹریٹجک شراکت داریاں کی ہیں جن کا مقصد قبائلی کاروبار کو آسان بنانا اور قبائلی مصنوعات کے لیے مارکیٹ تک رسائی کو بڑھانا ہے۔

 

شراکت داری

تاریخ

مقصد

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی (این آئی ایف ٹی) اور ہماچل پردیش ہارٹیکلچر پروڈیوس مارکیٹنگ اینڈ پروسیسنگ کارپوریشن لمیٹڈ (ایچ پی ایم سی)

24

 فروری

 2025

قبائلی کاریگروں(این آئی ایف ٹی) کے ذریعہ پروڈکٹ کیوریشن اورہتھ کرگھہ اور دستکاری کی مصنوعات کے ڈیزائن کی تیاری میں سہولت فراہم کرنا۔ باغبانی اور معمولی جنگلاتی مصنوعات (ایچ پی ایم سی) کی ٹیکنالوجی اور ٹرژری پروسیسنگ کو بڑھانا۔

چھت

24 فروری

 2025

قبائلی کاریگروں کے لیے آرٹ ورکشاپس اور ہنر میں اضافے کے مواقع فراہم کرنا۔

میشو، انڈین فیڈریشن آف کلنری ایسوسی ایشنز(آئی ایف سی اے) ، اور مہاتما گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف رورل انڈسٹریلائزیشن (ایم جی آئی آر آئی)

18

 فروری

 2025

میشو کے پلیٹ فارم پر قبائلی مصنوعات کی آن بورڈنگ کو فعال کرنا، کھانا پکانے کے پیشہ ور افراد (آئی ایف سی اے) کے ساتھ طویل مدتی تعاون، اور کاریگروں کے لیے صلاحیت سازی (ایم جی آئی آر آئی)۔

ٹی ٹرنک

17

 فروری

 2025

مارکیٹ کی موجودگی، پائیدار ترقی، اور قبائلی پروڈیوسرز کے لیے ہنر مندی کے ذریعے قبائلی معیشت کو فروغ دینا۔

 

آدی مہوتسو - قبائلی عمدگی اور کاروباری شخصیت کا جشن

ٹی آر آئی ایف ای ڈی کے ایک اہم پہل، ایک سالانہ تقریب ہے جس میں بھارت کے گراں بہا قبائلی ورثے، ثقافت، آرٹس، دستکاری، کھانوں اور تجارت کا جشن منایا جاتا ہے۔ نئی دہلی کے میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم میں 16 سے 24 فروری تک منعقد ہونے والے 2025 ایڈیشن میں 30+ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 600 سے زیادہ قبائلی کاریگروں، 500 فنکاروں نے مختلف قبائلی رقص کی نمائش کرنے والے فنکاروں  اور اور 25 قبائلی کھانوں کے اسٹالز شامل ہوئے جو مختلف علاقوں کے مقامی کھانوں کو پیش کرتے ہیں۔ اس تقریب میں قبائلی کاریگروں کے ذریعے لائیو پینٹنگ سیشن، 20 پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز (پی ایس یوز) اور 35 تربیتی اداروں کے ساتھ اشتراک، اور ڈیزائن انسٹی ٹیوٹ اور کارپوریٹ ہاؤسز کے ساتھ 25+ ایم او یوز پر دستخط بھی ہوئے۔ اس فیسٹیول کاموضوع ہے، "صنعت کاری کے جذبے ، قبائلی دستکاری، ثقافت، کھانا اور تجارت،" جو قبائلی زندگی کے بنیادی اخلاقیات کی نمائندگی کرتا ہے۔

ایک خود انحصار قبائلی معیشت کی تعمیر

ٹی آر آئی ایف ای ڈی کے اقدامات، بشمول ون دھن یوجنا، ٹرائبس انڈیا اورآدی مہوتسو ، کاروبار کو فروغ دے کر، مارکیٹ تک رسائی کو بڑھا کر اور روایتی دستکاریوں کو محفوظ کر کے قبائلیوں کو بااختیار بنا رہے ہیں۔ اسٹریٹجک شراکت داری، خوردہ توسیع اور ثقافتی تقریبات کے ساتھ، یہ پروگرام قبائلی برادریوں کے لیے پائیدار ذریعۂ معاش اور معاشی خود انحصاری پیدا کرتے ہیں اور اپنے بھرپور ورثے کو مقبول بناتے ہوئے مرکزی دھارے کی معیشت میں ان کے انضمام کو یقینی بناتے ہیں۔

حوالے

 

Click here to see PDF:

***

(ش ح ۔ ع ح -ک ح۔ن م -ش ت(

U. No. 7906

(Backgrounder ID: 153876) Visitor Counter : 3
Read this release in: English , Hindi
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate