امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے آج آسام کے ناگون ضلع میں مہا پرش شریمنت شنکر دیو جی کی جائے پیدائش بٹادرو تھان کی دوبارہ ترقی کے منصوبے کا افتتاح کیا
بھارت کو توڑنے کی خواہش رکھنے والوں کو مہا پرش شریمنت شنکر دیو جی نے پانچ سو سال پہلے ’ایک بھارت‘ کا جو پیغام دیا تھا، اسے مودی جی آگے بڑھا رہے ہیں
برسوں سے دراندازوں کے قبضے میں رہے بٹادرو تھان کو ہماری حکومت نے آزاد کرایا اور اسے عالمی شہرت یافتہ زیارت گاہ میں تبدیل کر دیا
بٹا درو تھان ایک مقدس زیارت گاہ بن گیا ہے جو ہمیں ہندوستانی ثقافت کے 500 سال پرانے ورثے سے جوڑتا ہے
پہلے بم دھماکوں سے گونجنے والے آسام میں آج شریمنت شنکر دیو جی کا نام گونجتا ہے
مہاپرش شریمنت شنکردیو نے نو وشنو مت کی بنیاد رکھی اور اسے پورے شمال مشرق میں پھیلا دیا
گوپی ناتھ بوردولوئی جی نے ہی ملک کے پہلے وزیر اعظم کو آسام کو ہندوستان میں ضم کرنے پر مجبور کیا، ان کے بغیر آسام ہندوستان کا حصہ نہ ہوتا
اپوزیشن پارٹی کی حکومت نے 1983 میں آئی ایم ڈی ٹی ایکٹ نافذ کرکے آسام میں دراندازوں کو آباد کیا، اب مودی حکومت انہیں نہ صرف آسام سے بلکہ پورے ملک سے بھگا رہی ہے
آسام میں 1.25 لاکھ بیگھہ سے زیادہ اراضی کو دراندازوں سے پاک کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ جناب ہمنتا بسوا سرما کو مبارکباد
آسام کی ثقافت دراندازوں کے دباؤ میں دم توڑ رہی تھی، لیکن ہماری حکومت انہیں بھگا کر ریاست کا وقار بحال کر رہی ہے
اپوزیشن پارٹی نے آسام تحریک کے شہیدوں کے لیے کچھ نہیں کیا، ہماری حکومت نے ان کے لیے ایک یادگار تعمیر کر کے ان کا حقیقی احترام کیا
اس سے پہلے، لچیت برفوکن کی بہادری کی داستان صرف آسام تک محدود تھی، لیکن ہماری حکومت نے ان کی زندگی کی کہانی کو 23 زبانوں میں ملک اور دنیا تک پہنچایا
اگر آسام کے عوام ایک بار پھر ہماری حکومت کو منتخب کرتے ہیں تو ہم آسام کو مکمل طور پر دراندازوں سے پاک کر دیں گے
مودی حکومت کی طرف سے آسام میں امن کے لیے کیے گئے پانچ معاہدوں سے متعلق 92 فیصد مسائل حل ہو چکے ہیں، اور 100 فیصد مسائل جلد ہی حل ہو جائیں گے۔
प्रविष्टि तिथि:
29 DEC 2025 6:08PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے آج آسام کے ناگون ضلع میں مہا پرش شریمنت شنکر دیو جی کی جائے پیدائش بٹادرو تھان کی دوبارہ ترقی کے منصوبے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر آسام کے وزیر اعلیٰ جناب ہمنتا بسوا سرما، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال اور امور خارجہ کے وزیر مملکت جناب پبترا مارگریٹا سمیت کئی دیگر معززین موجود تھے۔

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ دراندازوں کے برسوں کے قبضے کے بعد، ناگون میں مہا پرش شریمنت شنکر دیو جی کی عالمی شہرت یافتہ جائے پیدائش کو آج صاف اور مکمل طور پر دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناگون کی سرزمین پر آنا فخر کی بات ہے جہاں مہا پرش شریمنت شنکر دیو جی کی پیدائش ہوئی تھی اور جہاں سے انہوں نے نو ویشنویت کے عقیدے کو نہ صرف آسام بلکہ پورے شمال مشرق میں ایک مذہبی روایت کے طور پر پھیلایا تھا۔ بھارت رتن گوپی ناتھ بوردولوئی کو یاد کرتے ہوئے جناب شاہ نے کہا کہ اگر وہ موجود نہ ہوتے تو آسام اور پورا شمال مشرق ہندوستان کا حصہ نہ رہتا۔ گوپی ناتھ جی نے ملک کے پہلے وزیر اعظم کو مجبور کیا کہ وہ آسام کو ہندوستان کے اندر رکھیں۔
مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ بٹادرو تھان میں مہا پرش شنکر دیو جی کا ایک ’آویربھاؤ چھیتر‘ بھی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں مہا پرش شنکر دیو جی کی پیدائش ہوئی تھی وہیں نو ویشنو ازم کا پیغام صدیوں سے گونجتا رہا ہے۔ جناب شاہ نے بتایا کہ اس سائٹ کی تعمیر تین مرحلوں میں کی گئی ہے۔ اس پروجیکٹ پر 222 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت آئی اور اسے 162 بیگھہ اراضی پر تیار کیا گیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ نو ویشنو مت کی ہر روایت کو اس مقام پر زمین پر وفاداری کے ساتھ زندہ کیا گیا ہے۔ شریمد بھاگوت کے تمام مذہبی علامات اور عناصر کا باریک بینی سے مطالعہ کیا گیا ہے اور انہیں بڑی درستگی اور لگن کے ساتھ ٹھوس شکل دی گئی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ بٹادرو تھان اب کوئی عام جگہ نہیں رہی۔ یہ اب ایک مقدس زیارت گاہ بن گیا ہے جو ہمیں 500 سال پرانے ورثے سے جوڑتا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اس پروجیکٹ کی سنگ بنیاد کی تقریب بھی ان کے ہاتھوں 26 دسمبر 2020 کو انجام دی گئی تھی اور انہیں اس کا افتتاح کرنے کی سعادت بھی نصیب ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریمنت شنکر دیو نے نو ویشنویت عقیدہ قائم کیا اور پورے شمال مشرقی ہندوستان میں اسے مضبوطی سے قائم کرنے کا عظیم کام انجام دیا۔
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ شریمنت شنکر دیو جی نے بھگوت میں بتائے گئے راستوں پر چل کر، نیک زندگی گزارنے اور اس ملک کے ساتھ دھرم کی بنیاد پر مادر وطن کے طور پر برتاؤ کرنے کا پیغام دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مقدس مقام محض عبادت گاہ نہیں ہے۔ یہ آسامی ہم آہنگی اور خیر سگالی کی زندہ علامت ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ یہ جگہ آسام کی مشترکہ ثقافت کو آگے بڑھانے کا مرکز بنے گی اور اجتماعی عقیدت کے لیے ایک جگہ کے طور پر بھی کام کرے گی۔ مہا پرش شنکر دیو جی نے ہمیں انسانیت اور مادر وطن سے محبت دونوں کا پیغام دیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ یہ دور مبارک ہے، انسانی زندگی فطری طور پر عظیم ہے اور ہندوستان کی مقدس سر زمین پر پیدا ہونا سب سے بڑی خوش قسمتی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ 500 سال پہلے شریمنت شنکر دیو جی نے ان لوگوں کو، جو بھارت کو توڑنا چاہتے تھے، ’’ایک بھارت‘‘کا پیغام دیا تھا اور آج ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی اسی پیغام کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دراندازوں نے شنکر دیو جی کی مقدس جگہ پر قبضہ کر لیا تھا، کیا یہ درست تھا؟ جناب شاہ نے آسام کے وزیر اعلیٰ جناب ہمنتا بسوا سرما کو مقدس مقامات سے دراندازوں کو ہٹانے اور نامگھر کو دوبارہ قائم کرنے کے شاندار کام پر دل سے مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم پورے صوبہ آسام میں جاری ہے۔ ریاست میں 1.29 لاکھ بیگھہ سے زائد زمین دراندازوں سے آزاد کرائی گئی ہے۔ کازی رنگا نیشنل پارک میں بھی دراندازوں نے قبضہ کیا تھا، لیکن آسام حکومت نے انہیں بے دخل کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برسوں تک حزب اختلاف کی جماعتوں نے ان دراندازوں کو تحفظ فراہم کیا۔ حزب اختلاف کی جماعتیں جہاں آسام کی ثقافت کی بات کرتی تھیں، وہیں 1983 میں انہوں نے غیر قانونی مہاجرین ایکٹ—آئی ایم ڈی ٹی ایکٹ—نافذ کیا، جس نے دراندازوں کو یہاں آباد ہونے کا قانونی راستہ فراہم کر دیا۔
مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ ہمارا عزم یہ ہے کہ صرف آسام ہی نہیں، بلکہ پورے ملک میں شناخت اور انتخاب کر کے، ہم دراندازوں کو بے دخل کرنے کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان دراندازوں کے دباؤ میں آسام کی ثقافت دب رہی تھی، لیکن مودی جی کی قیادت میں یہاں ہمنتا بسوا سرما نے اس ثقافت کو دراندازوں کے اثر سے آزاد کرایا ہے۔ آج نامگھر میں بھکتی موسیقی، مریدنگ اور تال کی آوازوں کے ساتھ گونجتی ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ حزب اختلاف کی حکومت اتنے برس اقتدار میں رہی، لیکن آسام تحریک کے شہدا کے لیے انہوں نے کچھ نہیں کیا۔ تاہم موجودہ ریاستی حکومت نے آسام تحریک کے شہدا کی یاد میں ایک شاندار ”شہید اسمارک چھیتر“ تعمیر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسام کے لوگ 70 برس کی اس نوعیت کی بے توجہی کو کبھی نہیں بھولیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی کی قیادت میں پورے شمال مشرق اور بالخصوص آسام کی ترقی کے لیے 11 طرح کے ترقیاتی کام کیے گئے ہیں۔ آسام میں پہلے پانچ سال سربانند سونووال جی کی قیادت میں تھے اور اب پانچ سال ہمنتا بسوا سرما کی قیادت میں، آخری 10 سال آسام کی ترقی کے لیے سنہری دور ثابت ہوں گے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے ثقافت کے فروغ کے لیے بڑی تعداد میں اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج 11,000 سے زائد فنکاروں نے ایک ساتھ بیہو رقص پیش کیا، جسے نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔ ”چرائی دیو میدان“ کو یونیسکو کی عالمی ورثہ فہرست میں شامل کروا کر دنیا بھر سے سیاحوں کو آسام لانے کی کوششیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے لاچت بروفوکن صرف آسام میں معروف تھے، مگر وزیر اعظم مودی نے انہیں پورے ملک میں متعارف کرانے کے لیے کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے لاچت بروفوکن جی کی بہادری کی داستان آسام تک محدود تھی؛ ہماری حکومت نے ان کی سوانح کو 23 زبانوں میں ترجمہ کروا کر اسے ملک اور دنیا تک پہنچایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت اور جناب ہمنتا بسوا سرما کی قیادت والی حکومت نے ’’گاموسا‘‘ کے لیے جی آئی ٹیگ حاصل کرنے کے لیے بھی کام کیا۔
مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ آج پوری دنیا آسام کے بوگی بیل پل کو دیکھنے کے لیے آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آسام میں این ایچ-715 کے 85 کلومیٹر کالیابور-نومالی گڑھ حصے کو 7,000 کروڑ روپے کی لاگت سے چار لین شاہراہ میں تبدیل کرنے کا کام مکمل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلچر-چورائی باری کوریڈور کو 3,400 کروڑ روپے کی لاگت سے منظور کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میگھالیہ سے آسام کے پانچگرام تک 166.80 کلومیٹر سڑک کو 22,864 کروڑ روپے کی لاگت سے منظور کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے سب سے بڑے ریل-کم-روڈ بوگی بیل پل کی تعمیر 6,000 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برہم پتر ندی پر دھوبری-پھول باری چار لین پل کا کام 5,000 کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھولا-ساڈیا پل 2017 میں 2,000 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ نارتھ ایسٹ اسپیشل انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت 646 کروڑ روپے کی لاگت سے 19 سڑک اور پل منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ برہم پتر پر ایک اور چھ لین پل زیر تعمیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریل، ہوائی اور مختلف آبی راستوں کے ذریعے آسام کی کنیکٹیویٹی بھی مضبوط کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقریباً 8,000 کروڑ روپے کی لاگت سے حکومت ہند نے جل مارگ وکاس پروجیکٹ کے تحت ایسے کام کیے ہیں جن سے ملک بھر کے مسافر آبی راستوں کے ذریعے آسام پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ لاچت بروفوکن کا 84 فٹ بلند مجسمہ مکمل کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پہلے مقامی طور پر تیار کردہ کروز جہاز ”ایم وی گنگا ولاس“ نے وارانسی سے ڈبروگڑھ تک اپنا سفر مکمل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمس سمیت کئی میڈیکل کالج قائم کیے گئے ہیں اور نوودیہ ودیالیہ کھولے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم مودی نے آسام میں تقریباً 1,123 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر شدہ 750 بستروں والے ایمس کو ملک کے نام وقف کیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون نے کہا کہ آسام میں 27,000 کروڑ روپے کی لاگت سے ٹاٹا کا ایک سیمی کنڈکٹر یونٹ قائم کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی برہم پتر وادی فرٹیلائزر کارپوریشن لمیٹڈ کے احاطے میں 10,601 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک نیا امونیا-یوریا کمپلیکس تعمیر کیا جا رہا ہے، جس کی سالانہ پیداواری صلاحیت 13 لاکھ میٹرک ٹن یوریا ہوگی۔ اس کے علاوہ، بڑی تعداد میں نجی صنعتیں بھی آسام آ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب آسام احتجاج کے بجائے ترقی کی سرزمین بن چکا ہے۔ ایک وقت تھا کہ دہلی میں آسام کو مسائل پیدا کرنے والی ریاست سمجھا جاتا تھا، لیکن آج آسام پورے شمال مشرق کا گروتھ انجن بن چکا ہے اور ملک کو ترقی کے راستے پر آگے لے جانے میں قیادت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلی وزیر اعظم مودی کی حکومت کے گزشتہ 11 برسوں اور آسام میں ان کی پارٹی کی دس سالہ حکومت کے دوران واقع ہوئی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ حزب اختلاف نے دراندازوں کو داخل ہونے دیا، ووٹ بینک بڑھانے کے لیے آسام کی ثقافت کو کمزور کیا اور ریاست کی اقدار، ادب، روایات اور مجموعی ثقافتی ورثے کو نقصان پہنچانے کے لیے کام کیا۔ جناب امت شاہ نے ریاست کے عوام سے اپیل کی کہ وہ ان کی پارٹی کی حکومت کو ایک اور موقع دیں اور کہا کہ ان کا عزم آسام کو مکمل طور پر دراندازوں سے آزاد کرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ دراندازوں کو ووٹ بینک سمجھتے ہیں وہ یہ کام نہیں کر سکتے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ان کی پارٹی کے نزدیک درانداز ملک کی سلامتی اور آسام کی ثقافت کے لیے نہایت سنگین خطرہ ہیں۔
********
ش ح۔ ف ش ع
U: 4004
(रिलीज़ आईडी: 2209627)
आगंतुक पटल : 4