امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
قومی یوم صارفین 2025 ’’ڈیجیٹل انصاف کے توسط سے اثرانگیز اور تیز رفتارازالہ ‘‘ کے موضوع کے ساتھ منایا گیا
امورِ صارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے اہم ڈیجیٹل، ریگولیٹری اور بیداری سے متعلق پہل قدمیوں کا آغاز کیا
ڈیجیٹل انصاف نے رفتار پکڑی جس کی بدولت 2025 میں 1.4 لاکھ سے زائد صارفین کے معاملات نمٹائے گئے
ملک بھر میں ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے 90000 سے زائد ورچووَل سنوائی کی گئیں اور 30 شعبوں میں 42.6 کروڑ روپے کی ریفنڈ کی گئی: 2025 میں صارفین کے لیے ڈیجیٹل انصاف کی بہم رسانی
प्रविष्टि तिथि:
24 DEC 2025 5:42PM by PIB Delhi
حکومت ہند کے امور صارفین کے محکمے نے نئی دہلی میں واقع بھارت منڈپم میں قومی یوم صارفین 2025 منایا، جس کے تحت ڈیجیٹل اصلاحات، ڈیٹا پر مبنی شکایات کے ازالے، اور قانون کے مضبوطی کے نفاذ کے ذریعہ صارفین کے لیے انصاف کی بہم رسانی کے نظام کو تیز کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ قومی یوم صارفین 2025 کا موضوع تھا ’’ڈیجیٹل انصاف کے ذریعہ اثرانگیز اور تیز رفتار ازالہ‘‘ جو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 سے ہم آہنگ رہتے ہوئے زیر التوا معاملات میں تخفیف لانے، شفافیت میں اضافے اور انصاف تک رسائی میں اضافے کے لیے محکمے کی پائیدار کوششوں کو اجاگر کرتا ہے۔

اس موقع پر، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے اعلیٰ اثرات کی حامل صارفین پر مرتکز ڈیجیٹل، ریگولیٹری اور بیداری کے اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا، جس سے حکومت کے ایک شفاف، ٹیکنالوجی سے چلنے والے اور ذمہ دار صارف تحفظ ماحولیاتی نظام کے عزم کو تقویت حاصل ہوئی۔
اپنے افتتاحی اجلاس میں جناب پرہلاد جوشی نے روشنی ڈالی کہ، ’’’ڈیجیٹل انصاف کے ذریعہ اثرانگیز اور تیز رفتار ازالہ‘ کا موضوع ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ صارفین کے لیے انصاف بروقت، قابل رسائی اور جوابدہ ہو۔ سال کے دوران دسمبر 2025 تک، 1.4 لاکھ سے زائد معاملات نمٹائے گئے، اور 90000 سنوائی ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے کی گئیں، جس سے تکنالوجی سے لیس صارفین کے انصاف کے افزوں اثرات کا اظہار ہوتا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ "قومی کنزیومر ہیلپ لائن قانونی چارہ جوئی سے قبل شکایات کے ازالے کے ایک مضبوط طریقہ کار کے طور پر ابھری ہے، جس نے اپریل اور دسمبر 2025 کے درمیان 63,800 سے زائد رقم کی واپسی سے متعلق شکایات کو حل کرکے 30 شعبوں میں 42.6 کروڑ روپے کی ریفنڈنگ کی سہولت فراہم کی ہے۔ 450 کلاس ایکشن نوٹسز اور 2.13 کروڑ روپے سے زیادہ کے جرمانے، جس میں ڈیجیٹل مارکیٹس میں گمراہ کن اشتہارات اور ڈارک پیٹرنز کے خلاف کارروائی بھی شامل ہے۔’گراہک دیو بھوا‘ کے اصول سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے، صارفین کا تحفظ حکمرانی سے متعلق ہمارے اخلاقیات میں مرکزی حیثیت کا حامل، جو ہر ایک صارف کے لیے منصفانہ، محفوظ اور قابل بھروسہ منڈیوں کو یقینی بناتا ہے۔


امور صارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے وزیر مملکت جناب بی ایل ورمانے کہا،"آج، صارفین ملک کی معیشت میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ہندوستان کو مضبوط کرنے میں سب سے مضبوط قوتوں میں شامل ہیں۔ ڈیجیٹل انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا اور میک ان انڈیا جیسے اہم اقدامات نے صارفین کو بااختیار بنا کر انہیں باخبر، آگاہ اور حقوق فراہم کر کے ڈیجیٹل انڈیا کو چھوٹے بازاروں میں ادائیگیوں کے لیے فعال بنایا ہے۔چھوٹے خوانچہ فروشوں سے لے کر مقامی منڈیوں تک ڈیجیٹل ادائیگیوں کو اپناتے ہوئے، بھارت نے اس امر کا اظہار کیا ہے کہ یہ تکنالوجی کو اپنانے والا ملک ہے، جس سے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کے جذبے کا اظہار ہوتا ہے۔ ’جاگو گراہک جاگو‘ مہم جیسی پائیدار رابطہ کاری کی کوشش کے ذریعہ اب تمام تر طبقات کے شہری یہ جانتے ہیں شکایت کے ازالے کے لیے کہاں سے مدد لینی ہے۔‘‘
تقریب کے دوران اہم ادارہ جاتی تعاون، اعلانات اور آغاز


اے۔ باہمی تعاون اور رابطہ کاری میں اضافہ کے لیے کلیدی مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط کیے گئے
• نیشنل ٹیسٹ ہاؤس (این ٹی ایچ) اور ڈیفنس میٹریلز اینڈ اسٹورز ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ اسٹیبلشمنٹ (ڈی ایم ایس آر ڈی ای)، ڈی آر ڈی او کے درمیان جانچ، تحقیق اور کوالٹی اشورینس میں تعاون بڑھانے کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔
• نیشنل ٹیسٹ ہاؤس (این ٹی ایچ) اور انڈیا پوسٹ کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے، جس کا مقصد آؤٹ ریچ، لاجسٹک سپورٹ اور سروس ڈیلیوری کو بڑھانا ہے۔
• کیندریہ بھنڈر اور نیشنل کوآپریٹو کنزیومرز فیڈریشن آف انڈیا (این سی سی ایف) کے درمیان کوآپریٹو ریٹیل آپریشنز اور صارفین تک رسائی کو مضبوط بنانے کے لیے ایک مفاہمت نامے کا تبادلہ ہوا۔
بی۔ ڈیجیٹل پہل قدمیاں
● اے آئی سے چلنے والی نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ) ڈیش بورڈ – ڈیٹا پر مبنی شکایات کے ازالے اور فعال صارفین کے تحفظ کو مضبوط بنانے کے لیے آئی آئی ٹی کانپور کے تعاون سے شروع کیا گیا۔
ریپیربلٹی انڈیکس لوگو- محترم وزیر کے ذریعہ لانچ کیا گیا، جس کا تصور مائی گو اور نیشنل لاء یونیورسٹی دہلی میں کنزیومر لاء چیئر کے ستھ مل کر ایک ملک گیر کمپٹیشن کے ذریعہ پیش کیا گیا ہے، جو پائیدار کھپت اور ری پیئر کے حق کو بڑھاوا دیتا ہے۔
● صارفین کی آگاہی پر قومی کوئز – صارفین کے حقوق اور شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کے ساتھ شہریوں کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کے لیے مائی گو پلیٹ فارم پر شروع کیا گیا، جو 15 مارچ 2026 تک شرکت کے لیے کھلا ہے۔
● نیشنل ٹیسٹ ہاؤس (این ای آر)، گوہاٹی میں لیبارٹری ڈیٹا ایکوزیشن سسٹم (ایل ڈی اے ایس) - ٹیسٹنگ انفراسٹرکچر کو ڈیجیٹل طور پر جدید بنانے کے لیے افتتاح کیا گیا۔

سی۔ لیگل میٹرولوجی فریم ورک کے تحت ریگولیٹری اصلاحات
● جی اے ٹی سی رولز ریفارمز – حکومت کے منظور شدہ ٹیسٹ سنٹر کے قوانین میں اہم اصلاحات پر روشنی ڈالی گئی۔
● پہلا جی اے ٹی سی تصدیقی سرٹیفکیٹ – نیشنل ٹیسٹ ہاؤس (مشرقی علاقہ)، کولکاتا کے ذریعہ جاری کیا گیا۔
● ایویڈینشل بریتھ اینالائزرز کے لیے نئے اصول – ریگولیٹری تعمیل کو مضبوط بنانے کے لیے مطلع کیا گیا۔
● اعلی صحت سے متعلق وزن کے اقدامات – صارفین کی حفاظت کے لیے سونے اور قیمتی دھاتوں کی درست پیمائش کو یقینی بنانا۔
ریگولیٹری اصلاحات کے شعبے میں، لیگل میٹرولوجی (گورنمنٹ سے منظور شدہ ٹیسٹ سینٹر – جی اے ٹی سی) رولز، 2013 کے تحت اہم تبدیلیوں کو اجاگر کیا گیا، جس میں وزن اور پیمائش کی تصدیق کے لیے نجی اداروں کو اختیار دینا بھی شامل ہے۔ کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے کے لیے، 11 اداروں کو حکومت سے منظور شدہ امتحانی مراکز کا درجہ دیا گیا۔ یہ پہلی بار ہے کہ نجی اداروں کو جی اے ٹی سی کا درجہ دیا گیا ہے۔ اس اصلاحات نے تصدیق کے لیے احاطہ کیے گئے آلات کی رینج کو بھی بڑھایا، جن میں سانس کا تجزیہ کرنے والے، وزنی ترازو، پانی کے میٹر اور دیگر شامل ہیں۔


ڈی۔ اسٹینڈرس اور کوالٹی کی یقین دہانی
● بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) قومی سطح کا آن لائن کوئز – ایم او یو پارٹنر اداروں کے طلباء کے لیے شروع کیا گیا۔
● پانچ نئے ہندوستانی معیارات جاری کیے گئے – جن میں صارفین کو درپیش کلیدی شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
ای۔ صارفین کی بیداری اور تعلیم
● ’ایک بااختیار صارف بنیں‘ مہم – جاگو گرہک جاگو پروگرام کے تحت میٹا کے تعاون سے شروع کی گئی۔
● 'اسمارٹ کنزیومر چیلنج' - جاگو گرہک جاگو پروگرام کے تحت سیکھنے کا ایک اہم اقدام۔
● کنزیومر اویئرنس انڈیا ٹور (اُپ بھوکتا جاگرکتا بھارت یاترا) - کنزیومر فیڈریشن آف انڈیا کی قیادت میں ملک بھر میں صارفین کی بیداری اور منصفانہ مارکیٹ کے طریقوں کو فروغ دینے کے لیے عملی طور پر جھنڈی دکھاکر رخصت کیا گیا۔


ایف۔ اشاعتیں اور علمی وسائل جاری کیے گئے
● ای بک: "کوچنگ اینڈ کنزیومر رائٹس" - نیشنل یونیورسٹی آف اسٹڈی اینڈ ریسرچ ان لاء (این یو ایس آر ایل)، رانچی کے تعاون سے تیار کی گئی ہے، جو کوچنگ اداروں کی طرف سے گمراہ کن اشتہارات کے خلاف سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) کی جانب سے کیے گئے شواہد پر مبنی اقدامات کی دستاویز کرتی ہے اور اس شعبے میں شفافیت اور جوابدہی کو فروغ دیتی ہے۔
● ای بک: "سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی: ہندوستان میں صارفین کے حقوق کا ایک بصری کرانیکل (جولائی 2020 - اگست 2025)" – این ایل ایس آئی یو، بنگلورو کے ساتھ جاری کیا گیا، پانچ سالوں کے دوران کلیدی نفاذ کے اقدامات اور پالیسی مداخلتوں کو نمایاں کرتا ہے۔
● فیصلوں کا ای ڈائجسٹ – سپریم کورٹ، ہائی کورٹ، اور این سی ڈی آر سی کے فیصلوں کا ایک مربوط حوالہ فراہم کرنے کے لیے این ایل یو دہلی کے ذریعے تیار کیا گیا۔
● این ایل یو دہلی چیئر نیوز لیٹر - 2024 کے کلیدی سی سی پی اے فیصلوں کو صارفین، ریگولیٹرز، پالیسی سازوں اور کاروباروں کے لیے جامع خلاصوں کے ساتھ مرتب کرتا ہے۔ یہ اشاعتیں وزارت کی سرکاری ویب سائٹ کے ذریعے دستیاب ہیں۔
تقریب کا آغاز محترمہ کے افتتاحی کلمات سے ہوا۔ ندھی کھرے، سکریٹری، محکمہ امور صارفین، جنہوں نے کہا کہ "اس ڈیجیٹل دور میں، ہم نے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کی کوشش کی ہے، کیونکہ اس نے ہمارے جڑنے، کام کرنے اور اب انصاف تلاش کرنے کے طریقے کو تبدیل کر دیا ہے۔ نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن کو ایک اومنی چینل موڈ میں کام کرنے کے لیے بڑھایا گیا ہے اور اے آئی ٹولز کے ساتھ نئی شکل دی گئی ہے تاکہ ورچوئل سماعتوں میں انقلاب برپا ہو۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی بھی صارف پیچھے نہ رہے، ہم ایک ایسا نظام بنا رہے ہیں جو منصفانہ، مساوی اور مستقبل کے لیے تیار ہو۔

اس تقریب میں این سی ڈی آر سی کے ممبران اور ریاستی اور ضلع کنزیومر کمیشن کے صدور/ ممبران، بی آئی ایس، این ٹی ایچ، لیگل میٹرولوجی اور دیگر سرکاری اداروں کے سینئر حکام اور ریاستوں، اکیڈمی، صارفی تنظیموں، قانونی اداروں، صنعتی اداروں اور ای کامرس پلیٹ فارمز کے پرنسپل سکریٹریوں نے شرکت کی۔
افتتاحی سیشن کے بعد، مندرجہ ذیل عنوانات پر تین تکنیکی سیشنوں کا اہتمام کیا گیا:
1. پیشگی قانونی چارہ جوئی (این سی ایچ) کے ذریعے صارفین کی شکایات کے ازالے کو مضبوط بنانا
2. ای جاگرتی: صارفین کے انصاف کی فراہمی کو تبدیل کرنا
3. ڈیجیٹل مارکیٹوں میں غیر منصفانہ تجارتی طریقوں اور تاریک نمونوں کا مقابلہ کرنا

صارفین کے تحفظ کے ایکٹ، 1986 کے نفاذ کی یاد میں ہر سال 24 دسمبر کو قومی یوم صارف منایا جاتا ہے، جس نے ہندوستان کے صارفین کے تحفظ کے فریم ورک کی بنیاد رکھی۔ یہ مشاہدہ قانونی، ریگولیٹری اور ادارہ جاتی میکانزم کی مسلسل مضبوطی کے ذریعے صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے حکومت ہند کے عزم کی تصدیق کرتا ہے۔ کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 نے ٹیکنالوجی سے چلنے والے شکایات کے ازالے، نفاذ کے جدید ٹولز اور بہتر ریگولیٹری نگرانی متعارف کر کے اس فریم ورک کو مزید تقویت دی۔
اب جبکہ محکمہ صارفین کے قومی دن 2025 کو منا رہا ہے، یہ ادارہ جاتی اصلاحات، ڈیجیٹل اختراعات اور اسٹیک ہولڈرز کے تعاون کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے تاکہ صارفین کے حقوق کے موثر تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
******
(ش ح –ا ب ن)
U.No:3836
(रिलीज़ आईडी: 2208318)
आगंतुक पटल : 9