کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ہندوستانی پیشہ ورانہ خدمات کے لیے عالمی بازاروں میں مواقع سے استفادہ کرنے کی خاطر ایف ٹی اے کے تحت پیشہ ورانہ خدمات سے متعلق معاہدے: سکریٹری تجارت
تجارت سے متعلق محکمے کے زیر اہتمام ’’عالمی وسعتوں میں توسیع: ہندوستانی پیشہ ور افراد کے لیے مواقع‘‘کے موضوع پر چنتن شِور کا انعقاد
ایک دوسرے کےاداروں کو تسلیم کرنے سے متعلق معاہدوں (ایم آر اے) کے نتائج کو بروئے کار لانے اور اس کا جائزہ لینے کے طریقوں پر تبادلۂ خیال
प्रविष्टि तिथि:
24 DEC 2025 9:52AM by PIB Delhi
سکریٹری تجارت جناب راجیش اگروال نے ہندوستانی پیشہ ورانہ خدمات کے لیے عالمی بازاروں میں مواقع سے استفادہ کرنے کی خاطر مختلف آزاد تجارتی معاہدوں کے تحت پیشہ ورانہ خدمات سے متعلق قانونی معاہدوں، گھریلو ماحولیاتی نظام میں اصلاحات اور اسٹیک ہولڈرز کو مربوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے پیشہ ورانہ خدمات سے متعلق چنتن شیور کا افتتاح کیا۔
تجارت و صنعت کی وزارت کے محکمۂ تجارت (ڈی او سی) نے انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف انڈیا (آئی سی اے آئی) اور سروسز ایکسپورٹس پروموشن کونسل (ایس ای پی سی) کے اشتراک سے 23 دسمبر 2025 کو نئی دہلی کے ونیجیہ بھون میں عالمی وسعتوں میں توسیع: ہندوستانی پیشہ ور افراد کے لیے مواقع‘‘ کے موضوع کے تحت چنتن شِور کا اہتمام کیا۔ اس تقریب کے دوران سکریٹری تجارت نے ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے لیے خدمات کی تجارت کی اہمیت پر بھی زور دیا اور تجارتی برآمدات کے مقابلے گھریلو ویلیو ایڈیشن میں اس کے مضبوط تعاون کا ذکر کیا۔
جناب اگروال نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کا آبادیاتی منظرنامہ پیشہ ورانہ خدمات کی بڑھتی ہوئی عالمی مانگ کو پورا کرنے کے لیے بے شمار امکانات پیش کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس صلاحیت کو حاصل کرنے کے لیے، عالمی بہترین طورطریقوں کو اپنانا اور پیشہ ور افراد کو ابھرتی ہوئی عالمی مارکیٹ کی ضروریات اور تکنیکی ترقی کے مطابق اپ گریڈ شدہ مہارتوں سے آراستہ کرنا انتہائی ضروری ہے۔ سکریٹری تجارت نے کہا کہ پیشہ ورانہ خدمات میں بین الاقوامی تجارت میں زیادہ کشادگی سے ہندوستان کی معیشت میں مسابقت بڑھے گی۔ انہوں نے معلومات شیئر کرنے اور بہتر اشتراک کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرنے میں مدد کرنے کے مقصد سے بین الاقوامی کانفرنسوں کا اہتمام کرنے اور ان میں شرکت کرنے کے لیے پیشہ ورانہ اداروں کی حوصلہ افزائی کی۔
محکمۂ تجارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب درپن جین نے چنتن شیور کا تعارف پیش کیا۔ صدر، آئی سی اے آئی، سی اے چرنجوت سنگھ نندا ؛صدر، انڈین نرسنگ کونسل (آئی این سی) جناب (ڈاکٹر) ٹی دلیپ کمار اور صدر، کونسل آف آرکیٹیکچر (سی او اے) پروفیسر ابھے ونایک پروہت نے شعبہ جاتی تناظر پیش کیے۔ نائب صدر، آئی سی اے آئی، سی اے پرسنہ کمار ڈی اور چیئرپرسن، ایس ای پی سی، ڈاکٹر اپاسنا اروڑہ نے بھی افتتاحی اجلاس کے دوران شرکاء سے خطاب کیا۔
چنتن شِور کاچار سیشنوں میں اہتمام کیا گیا: (اے) عالمی سطح پر تیار پیشہ ور افراد بنانا ؛ (بی) ایم آر اے اور ایم او یو کے ذریعے بین الاقوامی نقل و حرکت کو مضبوط بنانا ؛ (سی) نیٹ ورک تیار کرنا-بیرون ملک پیشہ ورانہ چیپٹرز کی تشکیل اور توسیع اور (ڈی) پیشہ ورانہ خدمات کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے ایف ٹی اے سے استفادہ کرنا۔
چنتن شِور نے پیشہ ورانہ اداروں کو عالمی بہترین طورطریقوں کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں ہم رتبہ اداروں کے درمیان اپنائے جانے والے طورطریقوں پر تبادلۂ خیال کرنے کا موقع فراہم کیا۔ ایسے شعبوں کی نشاندہی کی گئی جہاں پیشہ ورانہ ادارے پیشہ ورانہ مشق کو کنٹرول کرنے والے موجودہ قواعد و ضوابط کی دوبارہ جانچ کر سکتے ہیں اور مصنوعی ذہانت اور ٹیکنالوجی میں ابھرتی ہوئی پیشرفتوں کے ساتھ ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے تربیت اور مہارت کی ترقی کے پروگراموں میں مناسب تبدیلیاں کر سکتے ہیں۔
اس سلسلے میں، آئی سی اے آئی پلے بک کو متحرک اور بازار پر مبنی سخت اور نرم بنیادی ڈھانچے کے لیے بڑے پیمانے پر سراہا گیا، جس میں چیپٹر، ایک بین الاقوامی ڈائریکٹوریٹ اور ٹیکنالوجی اور اے آئی پر مرکوز سرٹیفیکیشن کورسز شامل ہیں۔ دیگر پیشہ ورانہ اداروں کی حوصلہ افزائی کی گئی کہ وہ دریافت کریں کہ اس پلے بک کو ان کے متعلقہ پیشوں کے لیے کس طرح ڈھالا جا سکتا ہے۔ ہندوستانی نرسوں کو خاص طور پر صحت کے شعبے میں بہت سی ترقی یافتہ معیشتوں میں ریگولیٹری چیلنجوں کے پیش نظر بین الاقوامی بازاروں تک زیادہ سے زیادہ رسائی حاصل کرنے کے قابل بنانے کے لیے ہندوستانی نرسنگ کونسل کی کوششوں کو تسلیم کیا گیا۔ ہائی فدیلٹی سمیولیشن لیبز، سینٹرز آف ایکسی لینس اور زبان کے تربیتی کورسز جیسے اچھے طریقوں کو سراہا گیا۔ پیشہ ورانہ اداروں کی اس کے لیے حوصلہ افزائی کی گئی کہ وہ بیرون ملک ہندوستانی مشنوں کے ذریعے مفید رابطوں کے ساتھ دوسرے ممالک کے ہم رتبہ اداروں کے ساتھ روابط مزید بہتر بنائیں۔
باہمی تسلیم شدہ معاہدوں (ایم آر اے) پر بات چیت میں ایم آر اے میں داخل ہونے کے ساتھ ساتھ موجودہ ایم آر اے کے موثر استعمال کو یقینی بنانے سے وابستہ کلیدی چیلنج پر خصوصی طور پر توجہ دی گئی۔ ایم آر اے کے اثرات کا اندازہ لگانے کے لیے واضح نتائج کے میٹرکس کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اس بات چیت میں ایم آر اے کو آگے بڑھانے کے لیے ہندوستان کے شعبہ جاتی انضباطی فریم ورک کو مزید ’تسلیم کرنے کے لیے تیار‘ بنانے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔ عالمی صلاحیت مراکز اور ڈیجیٹل طور پر فراہم کی جانے والی خدمات کی تیزی سے توسیع کے تناظر میں، ہندوستان کی مستقبل کی پیشہ ورانہ خدمات کی برآمداتی حکمت عملی میں ایم آر اے کے کردار پر بھی غور کیا گیا۔
ایف ٹی اے سے استفادہ کرنے کے سلسلے میں، نقل و حرکت سے متعلق التزامات اور اہلیت کی ضروریات اور طریقۂ کار سے متعلق افقی گھریلو ضوابط کے علاوہ پیشہ ورانہ خدمات کی ڈیجیٹل ڈیلیوری کو مستقبل کے لیے سازگار بنانے پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ فائدے مند نتائج کے لیے ہندوستان میں کام کرنے والے غیر ملکی پیشہ ور افراد کے لیے ہندوستانی پیشہ ورانہ خدمات کے منظر نامے کے زیادہ کشادہ ہونے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اعداد و شمار کی رازداری اور تحفظ سے متعلق امور کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں شاخیں قائم کرنے والی غیر ملکی یونیورسٹیوں سے پیدا ہونے والے مواقع پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
چنتن شور کی بات چیت کی بنیاد پر، محکمہ ٔتجارت، متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے تعاون سے شناخت شدہ ایکشن پوائنٹس کو آگے بڑھائے گا تاکہ ہندوستانی پیشہ ورانہ خدمات کو عالمی سطح پر توسیع دینے کے لیے صحیح رفتار فراہم کی جاسکے۔
*****
(ش ح۔ ک ح۔ع ن)
U. No. 3853
(रिलीज़ आईडी: 2208039)
आगंतुक पटल : 15