نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نائب صدر جناب سی۔ پی۔ رادھا کرشنن نے تلنگانہ کے کانہا شانتی ونم میں عالمی یومِ مراقبہ کی تقریبات میں شرکت کی
مراقبہ باطنی سکون اور سماجی ہم آہنگی کے لیے ناگزیر ہے: نائب صدر
حقیقی ترقی میں جذباتی اور روحانی فلاح و بہبود شامل ہے: نائب صدر
بھارت کی روحانی روایات دنیا کی رہنمائی کرتی ہیں: نائب صدر
نائب صدر نے مراقبہ کو عالمی سطح پر فروغ دینے میں داجی کی خدمات کو سراہا
प्रविष्टि तिथि:
21 DEC 2025 1:21PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ہند جناب سی۔ پی۔ رادھا کرشنن نے آج تلنگانہ کے کانہا شانتی ونم میں منعقدہ عالمی یومِ مراقبہ کی تقریبات میں شرکت کی اور باطنی سکون، جذباتی فلاح و بہبود اور سماجی ہم آہنگی کے فروغ میں مراقبہ کی لازوال اہمیت کو اجاگر کیا۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ مراقبہ ایک عالمی عمل ہے جو ثقافتی، جغرافیائی اور مذہبی سرحدوں سے ماورا ہے۔ انہوں نے مراقبہ کو ذہنی وضاحت، جذباتی استحکام اور باطنی تبدیلی کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی یومِ مراقبہ جدید زندگی میں اس کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو تسلیم کرنے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے۔
نائب صدر نے یاد دلایا کہ بھارت نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کی اُس قرارداد کی مشترکہ سرپرستی کی تھی جس کے تحت 21 دسمبر کو عالمی یومِ مراقبہ قرار دیا گیا۔ انہوں نے اسے ذہنی فلاح و بہبود اور روحانی نشوونما کے فروغ میں مراقبہ کی قوت کا عالمی اعتراف قرار دیا۔ انہوں نے عالمی سطح پر مراقبہ کو فروغ دینے میں داجی کی خدمات کو بھی سراہا۔ نائب صدر نے مزید کہا کہ مراقبہ، یوگا اور روحانی جستجو کی صدیوں پرانی روایات کے حامل بھارت آج بھی دنیا کو پائیدار حکمت و دانائی فراہم کر رہا ہے۔
بھارت کے تہذیبی ورثے کو اجاگر کرتے ہوئے جناب رادھا کرشنن نے کہا کہ بھارت میں مراقبہ کو طویل عرصے سے ذہن اور روح کی ایک قدیم سائنس کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے، جس کی پرورش رشیوں اور سنتوں نے کی۔ بھگوت گیتا اور تمل روحانی کلاسک ’’ترومنتیرم‘‘ کی تعلیمات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ مراقبہ کے ذریعے ذہن پر قابو پانا باطنی ہم آہنگی، خود شناسی اور اخلاقی طرزِ زندگی کی طرف لے جاتا ہے۔
نائب صدر نے اس بات پر زور دیا کہ وِکسِت بھارت @2047 کے سفر میں مراقبہ کا ایک اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ترقی میں صرف معاشی پیش رفت ہی نہیں بلکہ جذباتی فلاح و بہبود اور روحانی ارتقا بھی شامل ہونا چاہیے اور یہ کہ مراقبہ ایک پُرامن، مضبوط اور ہمدرد معاشرے کی تشکیل میں نمایاں کردار ادا کر سکتا ہے۔
مشن لائف کے ویژن کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ مراقبہ بیداریٔ شعور، ذمہ داری اور فطرت کے ساتھ ہم آہنگی جیسی قدروں کو فروغ دیتا ہے، جو پائیدار طرزِ زندگی کے لیے ناگزیر ہیں۔ انہوں نے کانہا شانتی ونم کی جانب سے ماحول دوست طریقوں کو اپنانے اور ہمہ گیر فلاح و بہبود کے فروغ کو سراہا۔
شہریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہ وہ مراقبہ کو روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں، جناب رادھا کرشنن نے افراد، خاندانوں اور برادریوں پر زور دیا کہ وہ خود مثال بنیں اور آئندہ نسلوں کو ایسے طریقوں کو اپنانے کی ترغیب دیں جو ذہنی سکون، توازن اور ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہوں۔
ان تقریبات میں تلنگانہ کے گورنر جناب جِشنو دیو ورما، حکومتِ تلنگانہ کے وزیر جناب ڈی۔ شری دھر بابو، ہارٹ فلنیس مراقبہ کے روحانی رہنما داجی کملیش ڈی۔ پٹیل، دیگر معززین اور ہزاروں شرکاء موجود تھے جنہوں نے کانہا شانتی ونم میں اجتماعی مراقبہ کے سیشن میں شرکت کی۔


******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno- 3744
(रिलीज़ आईडी: 2207175)
आगंतुक पटल : 11