ایٹمی توانائی کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمنٹ کا سوال: نیوکلیئر انرجی کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت

प्रविष्टि तिथि: 10 DEC 2025 4:24PM by PIB Delhi

ملک میں جوہری توانائی کی پیداوار نے ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار کے ساتھ رفتار برقرار رکھی ہے، اور اس طرح یہ مسلسل تقریباً 3 فیصد رہی ہے۔ 2024-25 میں ملک میں بجلی کی کل پیداوار میں جوہری حصہ تقریباً 3.1 فیصد تھا۔

ابتدائی دنوں میں جوہری توانائی کی صلاحیت میں سست توسیع کی بنیادی وجہ ٹیکنالوجی کی ترقی کا مرحلہ تھا جسے وسائل کی محدود دستیابی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی پابندیوں اور ٹیکنالوجی سے انکار کے دور میں گزرنا پڑا۔ اس لیے، اگرچہ ہندوستان دنیا میں چھٹا سب سے بڑا جوہری ری ایکٹر کا بیڑا چلاتا ہے، لیکن جوہری توانائی کی موجودہ نصب صلاحیت 8.78 جی ڈبلیو  ہے (آر اے پی  ایس -1، 100 میگاواٹ کو چھوڑ کر)۔ اب مقامی پی ایچ ڈبلیو آر ٹیکنالوجی بڑے سائز کے ری ایکٹر یعنی 700 میگاواٹ کے لیے پختہ ہو چکی ہے۔ بین الاقوامی تعاون کے ساتھ مقامی 700 میگاواٹ کے ری ایکٹرز اور 1000 میگاواٹ کے ری ایکٹرز کی تعیناتی کے ساتھ، عمل درآمد کے مختلف مراحل میں منصوبوں کی بتدریج تکمیل پر 2031-32 تک موجودہ صلاحیت 22.38 گیگاواٹ (آر اے پی ایس -1، 100 میگاواٹ کو چھوڑ کر) ہو جائے گی۔ مزید یہ کہ حکومت نے 2047 تک 100 گیگا واٹ تک پہنچنے کے جوہری توانائی مشن کا بھی اعلان کیا ہے۔

موجودہ پالیسی کے مطابق جوہری توانائی میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) ممنوع ہے۔ حکومت اٹامک انرجی ایکٹ 1962 میں ترمیم کرنے کی تجویز کر رہی ہے تاکہ ایٹمی توانائی میں نجی شعبے کی شرکت کی اجازت دی جا سکے۔

ش ح ۔ ال ۔ ع ر

UR-2862


(रिलीज़ आईडी: 2201873) आगंतुक पटल : 3
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , Urdu , हिन्दी , Tamil