صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدرِ جمہوریہ ہند نے قومی انسانی حقوق کمیشن کے زیرِ اہتمام منعقدہ یومِ حقوق انسانی کی تقریب میں شرکت کی
آفاقی انسانی حقوق ناقابلِ تنسیخ ہیں اور یہ ایک منصفانہ، برابری پر مبنی اور رحم دل معاشرے کی بنیاد ہیں: صدرجمہوریہ دروپدی مرمو
اپنے ہم وطنوں کے حقوق اور وقار کا تحفظ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے: صدرجمہوریہ دروپدی مرمو
प्रविष्टि तिथि:
10 DEC 2025 2:13PM by PIB Delhi
صدرِ جمہوریہ ہند، محترمہ دروپدی مرمو نے آج (10 دسمبر 2025) نئی دہلی میں قومی انسانی حقوق کمیشن کے زیرِ اہتمام منعقدہ یومِ حقوق انسانی کی تقریب میں شرکت کی اور خطاب کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ یومِ انسانی حقوق ہمیں یاد دلانے کا موقع ہے کہ آفاقی انسانی حقوق ناقابلِ تنسیخ ہیں اور یہی ایک منصفانہ، مساوات پر مبنی اور رحم دل معاشرے کی بنیاد بنتے ہیں۔ 70 سال قبل دنیا ایک سادہ مگر انقلابی سچائی پر متحد ہوئی کہ ہر انسان پیدائشی طور پر آزاد ہے اور وقار و حقوق کے اعتبار سے برابر ہے۔ بھارت نے انسانی حقوق کے عالمی فریم ورک کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہمارے آزادی کے متوالوں نے ایک ایسی دنیا کا تصور پیش کیا تھا جو انسانی وقار، مساوات اور انصاف پر مبنی ہو۔
صدرِ جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی حقوق کی ضمانت سب کے لیے ہونی چاہیے، بشمول آخری صف میں کھڑے شخص کے، جس کا تعلق ’’انتودیہ‘‘ کے فلسفے سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شہری کو 2047 تک ’’وِکسِت بھارت‘‘ کی تعمیر کے لیے ملک کی ترقی کے سفر میں فعال طور پر شریک ہونا چاہیے۔ تبھی ترقی کو حقیقی معنوں میں جامع اور شمولیت پر مبنی ترقی کہا جا سکتا ہے۔
صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ انسانی حقوق ہمارے آئین کے وژن میں شامل ہیں۔ انسانی حقوق سماجی جمہوریت کو فروغ دیتے ہیں۔ انسانی حقوق اس بات کا احاطہ کرتے ہیں کہ انسان خوف کے بغیر زندگی گزارے، رکاوٹوں کے بغیر تعلیم حاصل کرے، استحصال کے بغیر کام کرے اور وقار کے ساتھ بڑھاپے تک پہنچے۔ ہم نے دنیا کو یاد دلایا ہے کہ انسانی حقوق کو ترقی سے جدا نہیں کیا جا سکتا۔ مزید یہ کہ بھارت ہمیشہ اس ابدی سچائی پر کاربند رہا ہے کہ ’’انصاف کے بغیر امن ممکن نہیں اور امن کے بغیر انصاف نہیں‘‘۔
صدرِ جمہوریہ نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قومی انسانی حقوق کمیشن، ریاستی انسانی حقوق کمیشن، عدلیہ اور سول سوسائٹی نے ہمارے آئینی ضمیر کے محافظ کے طور پر بیداری کے ساتھ کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ گزشتہ چند سالوں میں قومی انسانی حقوق کمیشن نے درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد، نیز خواتین اور بچوں سے متعلق متعدد مسائل پر ازخود نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ انسانی حقوق کمیشن نے اس سال اپنی فاؤنڈیشن ڈے تقریبات کے دوران قیدیوں کے انسانی حقوق کے موضوع پر وسیع تبادلہ خیال کیا۔ انہیں یقین ہے کہ یہ مباحثے ثمرآورنتائج فراہم کریں گے۔
صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ خواتین کا بااختیار بننا اور ان کی فلاح و بہبود انسانی حقوق کے کلیدی ستون ہیں۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ قومی انسانی حقوق کمیشن نے عوامی مقامات اور کام کی جگہوں پر خواتین کے تحفظ کے موضوع پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کانفرنسوں سے حاصل ہونے والے نتائج خواتین کی حفاظت اور بااختیار بنانے میں نہایت اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔
صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ قومی انسانی حقوق کمیشن ریاست اور معاشرے کے کچھ مثالوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ حکومتِ ہند ان خیالات کو عملی اقدامات میں تبدیل کرنے میں بے مثال کوششیں کر رہی ہے۔ پچھلے دہائی کے دوران ہم نے اپنی قوم کو ایک مختلف نقطۂ نظر کے ساتھ آگے بڑھتے دیکھا ہے — مراعات سے بااختیاری کی طرف اور امداد سے حقوق کی طرف۔ حکومت یہ یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے کہ روزمرہ کی بنیادی سہولیات جیسے صاف پانی، بجلی، گھریلو گیس، صحت کی سہولیات، بینکاری خدمات، تعلیم اور بہتر صفائی سب کے لیے دستیاب ہوں۔ یہ ہر گھر کی زندگی کو بہتر بناتا اور وقار کی پاسداری کرتا ہے۔
صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ حال ہی میں حکومت نے چار لیبر کوڈز کے ذریعے ایک اہم اصلاحات کے نفاذ کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے، جو اجرت، صنعتی تعلقات، سماجی تحفظ، اور پیشہ ورانہ تحفظ، صحت اور کام کے حالات سے متعلق ہیں۔ یہ تبدیلی ایک مستقبل کے لیے تیار افرادی قوت اور مزید مستحکم صنعتوں کی بنیاد فراہم کرتی ہے۔
صدرِ جمہوریہ نے ہر شہری سے اپیل کی کہ اس کا سب کو ادراک ہونا چاہئے کہ انسانی حقوق صرف حکومتوں، قومی انسانی حقوق کمیشن، سول سوسائٹی تنظیموں اور دیگر اداروں کی ذمہ داری نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ہم وطنوں کے حقوق اور وقار کا تحفظ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ بحیثیت ایک رحم دل اور ذمہ دار معاشرے کے رکن کے،یہ ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے۔
صدرجمہوریہ کی تقریر دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
******
ش ح۔ ع و ۔م ا
Urdu No-2792
(रिलीज़ आईडी: 2201504)
आगंतुक पटल : 12