امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سائبر کرائم یونٹس کا قیام

प्रविष्टि तिथि: 09 DEC 2025 5:45PM by PIB Delhi

ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق ’پولیس‘ اور ’پبلک آرڈر‘ ریاستی مضامین ہیں۔ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے بنیادی طور پر اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں (ایل ای اے) کے ذریعے سائبر جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات سے نمٹنے کے لیے ذمہ دار ہیں، جس میں سائبر کرائم پولیس اسٹیشنوں کے قیام کے ذریعے جرائم کی روک تھام، پتہ لگانا، تفتیش اور قانونی کارروائی شامل ہے۔ مرکزی حکومت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ایل ای اے کی صلاحیت سازی کے لیے مختلف اسکیموں کے تحت مشورے اور مالی امداد فراہم کرتی ہے۔

بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (بی پی آر اینڈ ڈی) اپنی اشاعت ’’ڈیٹا آن پولیس آرگنائزیشنز‘‘ میں سائبر سیل اور سائبر کرائم پولیس اسٹیشنوں پر شماریاتی ڈیٹا مرتب اور شائع کرتا ہے۔ تازہ ترین شائع شدہ رپورٹ سال 2024 کی ہے، اور پچھلے پانچ سالوں میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سائبر کرائم پولیس اسٹیشنوں کی کل تعداد کی تفصیلات ضمیمہ میں فراہم کی گئی ہیں۔

سائبر جرائم سے جامع اور مربوط طریقے سے نمٹنے کے لیے ہم آہنگی اور یکسانیت کو مضبوط کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے متعدد اقدامات کیے ہیں، جن میں دیگر باتوں کے ساتھ درج ذیل شامل ہیں:

  • وزارت داخلہ نے ملک میں ہر قسم کے سائبر جرائم سے مربوط اور جامع طریقے سے نمٹنے کے لیے ’انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر‘ (آئی 4 سی) قائم کیا ہے۔
  • نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل (این سی آر پی) (https://cybercrime.gov.in) آئی 4 سی کے تحت عوام کو خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم سمیت ہر قسم کے سائبر جرائم کی رپورٹ کرنے کے قابل بناتا ہے۔ رپورٹ کیے گئے واقعات کی ایف آئی آر میں تبدیلی اور کارروائی متعلقہ ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں قانون کے مطابق کرتی ہیں۔
  • آئی 4 سی کے تحت ’سٹیزن فنانشل سائبر فراڈ رپورٹنگ اینڈ مینجمنٹ سسٹم‘ (سی ایف سی ایف آر ایم ایس) 2021 میں شروع کیا گیا، جس میں تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی دھوکہ دہی کی فوری اطلاع دینے اور دھوکہ بازوں کے ذریعے فنڈز کی منتقلی روکنے کی سہولت دی گئی۔ آن لائن شکایات درج کرنے کے لیے ہیلپ لائن نمبر ’1930‘ فعال کیا گیا ہے۔
  • آئی 4 سی میں ایک جدید سائبر فراڈ میٹیگیشن سینٹر (سی ایف ایم سی) قائم کیا گیا ہے، جہاں بڑے بینک، مالیاتی انٹرمیڈیٹریز، پیمنٹ ایگریگیٹرز، ٹیلی کام سروس فراہم کنندگان، آئی ٹی انٹرمیڈیٹریز اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں سائبر کرائم سے نمٹنے کے لیے فوری کارروائی اور ہموار تعاون کے لیے کام کرتی ہیں۔
  • میوات، جامتارا، احمد آباد، حیدرآباد، چندی گڑھ، وشاکھاپٹنم اور گوہاٹی کے لیے سات مشترکہ سائبر کوآرڈینیشن ٹیمیں (جے سی سی ٹی) قائم کی گئی ہیں، جو آئی 4 سی کے تحت پورے ملک میں سائبر کرائم ہاٹ سپاٹ/کثیر دائرہ اختیار والے علاقوں کو کور کرتی ہیں اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ایل ای اے کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیتی ہیں۔
  • سمنوایا پلیٹ فارم، جسے مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) پلیٹ فارم کہا جاتا ہے، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ایل ای اے کے لیے ڈیٹا ریپوزیٹری، سائبر کرائم ڈیٹا شیئرنگ اور تجزیات کا کوآرڈینیشن پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ ماڈیول ’پرتبمب‘ جرائم اور مجرموں کے مقامات کے نقشے بناتا ہے اور آئی 4 سی اور دیگر ایس ایم ایز کے ذریعے تکنیکی قانونی مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کے نتیجے میں 16,840 ملزموں کی گرفتاری اور 1,05,129 سائبر تفتیشی امداد کی درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔
  • ریاستوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ آئی 4 سی کی طرز پر ریاستی/علاقائی سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (ایس 4 سی/آر 4 سی) قائم کریں تاکہ سائبر کرائم انٹیلی جنس اور تھریٹ فیڈ کا بلا رکاوٹ تبادلہ ممکن ہو۔ اب تک بہار، چھتیس گڑھ، ہریانہ، ہماچل پردیش، کیرالہ، مہاراشٹر، تمل ناڈو، تلنگانہ، اتر پردیش اور مغربی بنگال میں ایس 4 سی قائم کیے جا چکے ہیں۔

ضمیمہ

سائبر کرائم پولس اسٹیشنوں کی ریاست/مرکزی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات

 

 

نمبر نمبر

 

ریاستیں/یوٹی

 

 

سائبر کرائم پولیس اسٹیشن کی تعداد

01.01.2020 تک

01.01.2021 تک

01.01.2022 تک

01.01.2023 تک

01.01.2024 تک

1

آندھرا پردیش

1

3

3

3

3

2

اروناچل پردیش

0

0

1

1

1

3

آسام

0

0

0

0

0

4

بہار

1

0

1

0

44

5

چھتیس گڑھ

1

1

1

1

6

6

گوا

1

1

1

1

1

7

گجرات

4

14

24

24

39

8

ہریانہ

2

3

8

29

29

9

ہماچل پردیش

1

1

1

1

4

10

جھارکھنڈ

7

7

7

7

7

11

کرناٹک

51

11

8

8

2

12

کیرالہ

4

19

19

19

20

13

مدھیہ پردیش

1

1

1

1

1

14

مہاراشٹر

43

43

46

46

47

15

منی پور

1

1

1

1

1

16

میگھالیہ

1

1

1

1

1

17

میزورم

1

1

1

1

1

18

ناگالینڈ

1

1

1

1

1

19

اوڈیشہ

4

4

15

15

15

20

پنجاب

2

2

2

2

2

21

راجستھان

2

2

2

33

34

22

سکم

0

0

0

0

0

23

تمل ناڈو

0

46

46

49

54

24

تلنگانہ

3

3

3

4

13

25

تریپورہ

0

0

0

0

0

26

اتر پردیش

2

2

18

18

75

27

اتراکھنڈ

1

1

2

2

2

28

مغربی بنگال

31

31

31

36

36

29

A&N جزائر

0

0

0

0

1

30

چندی گڑھ

0

0

0

1

1

 

31

ڈی اینڈ این حویلی اور دامن اور دیو

 

0

0

 

0

0

0

32

دہلی

0

0

15

15

15

33

جموں و کشمیر

2

2

2

2

2

34

لداخ

0

0

0

0

0

35

لکشدیپ

0

0

0

0

0

36

پڈوچیری

1

1

1

1

1

 

کل

169

202

262

323

459

 


ماخذ: بی پی آر اینڈ ڈی کی اشاعت "ڈیٹا آن پولیس آرگنائزیشنز" ، 2020 ، 2021 ، 2022 ، 2023 ، 2024

یہ معلومات وزارتِ داخلہ کے وزیرِ مملکت جناب بَندی سنجے کمار نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔

 

***

UR-2759

(ش ح۔اس ک  )

 


(रिलीज़ आईडी: 2201131) आगंतुक पटल : 5
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Assamese