وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

حکومت اور آر بی آئی نے ڈیجیٹل قرض فراہمی کے ایکوسسٹم کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے

प्रविष्टि तिथि: 08 DEC 2025 7:30PM by PIB Delhi

حکومت ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) اور دیگر متعلقہ ریگولیٹرز/ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملک میں غیر مجاز ڈیجیٹل لون ایپس کے کاموں کو روکنے کے لیے مسلسل مصروف عمل ہے۔ عوامی معلومات کے لیے، آر بی آئی نے اپنی ویب سائٹ پر 01.07.2025 سے ایک ڈائریکٹری 'ڈیجیٹل لینڈنگ ایپس (ڈی ایل اے)' کو فعال کیا ہے، جس میں آر بی آئی کے ریگولیٹڈ اداروں (آر ای) کے ذریعے تعینات تمام ڈی ایل اے شامل ہیں۔ ڈائرکٹری کا مقصد ریگولیٹڈ اداروں کے ساتھ ڈی ایل اے کے وابستگی کے دعوے کی تصدیق کرنے میں صارفین کی مدد کرنا ہے۔

غیر مجاز ڈیجیٹل لون ایپس کی نشاندہی کی صورت میں، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) کو انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ایکٹ، 2000 کے سیکشن 69اےکے تحت معلومات کو بلاک کرنے کے لیے ہدایات جاری کرنے کا اختیار دیا گیا ہے جیسا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (عوام کی جانکاری تک رسائی کو بلاک کرنے کے لیے ضابطہ اور تحفظ) قواعد، 2009 میں فراہم کیا گیا ہے۔

مزید یہ کہ حکومت اور آر بی آئی وقتاً فوقتاً شہریوں کو غیر مجاز لون ایپس کے استحصال سے بچانے کے لیے مختلف اقدامات کر رہے ہیں۔ ان میں شامل ہیں:

آر بی آئی نے 8 مئی 2025 کو ریزرو بینک آف انڈیا (ڈیجیٹل قرض دینے) کی ہدایات، 2025 جاری کی ہیں۔ ان ہدایات میں ریکوری، ڈیٹا پرائیویسی، اور کسٹمر کی شکایات کے ازالے کے طریقہ کار سے متعلق تفصیلی پروویژن ہے جو کہ آر ای، قرض دینے والے سروس پرووائیڈرز (ایل ایس پی) کے لیے لازمی ہیں (ایل ایس پی) جو کہ ڈیجیٹل ایل اے ڈی کے ذریعے منسلک ہیں۔

غیر مجاز لون ایپس کے آپریشنز کا جائزہ لینے کے لیے بڑے انٹرنیٹ ثالثوں اور میسجنگ پلیٹ فارمز کے ساتھ فعال طور پر جڑنا۔

وزارت داخلہ (ایم ایچ اے)  کے ماتحت انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (14سی)  ڈیجیٹل قرض دینے والی ایپس کا فعال طور پر تجزیہ کر رہا ہے۔ شہریوں کو سائبر واقعات کی اطلاع دینے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے جس میں غیر قانونی لون ایپس شامل ہیں، ایم ایچ اے نے ایک نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل (www.cybercrime.gov.in) کے ساتھ ساتھ ایک نیشنل سائبر کرائم ہیلپ لائن نمبر "1930" جاری کیا ہے۔

بینک عوامی پلیٹ فارم 'سچیت' پورٹل اور بین ضابطہ جاتی ریاستی سطح کی کوآرڈی نیشن کمیٹی(ایس ایل سی سی) کے ذریعے شہریوں کو غیر قانونی طور پر رقم جمع کرنے/ جمع کرنے سے متعلق مخصوص ادارے کے خلاف شکایت درج کرانے میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔

آر بی آئی اور بینک مختصر ایس ایم ایس، ریڈیو مہم، سائبر کرائم کی روک تھام پر تشہیر کے ذریعے بیداری مہم چلا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، آر بی آئی الیکٹرانک-بینکنگ بیداری اور تربیت (ای-بات) پروگراموں کا انعقاد کر رہا ہے جو دھوکہ دہی اور خطرے میں کمی کے بارے میں بیداری پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

یہ جانکاری مرکزی وزیر خزانہ کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی گئی۔


**********

 

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:2677


(रिलीज़ आईडी: 2200622) आगंतुक पटल : 5
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी