بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت نے ایم ایس ایم ایز کو مالی مدد اور ٹیکنالوجی اور تجارتی مدد فراہم کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں


ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم (ای سی ایل جی ایس) کے ذریعے تقریباً 14.6 لاکھ ایم ایس ایم ای کھاتوں کو غیر کارکردگی والے اثاثوں میں جانے سے بچایا گیا

ایم ایس ایم ای چیمپئنز اسکیم عمل کو جدید بنائے گی ؛ بربادی کو کم کرے گی اور ایم ایس ایم ای کی کاروباری مسابقت کو تیز کرے گی

प्रविष्टि तिथि: 08 DEC 2025 1:38PM by PIB Delhi

حکومت ہند نے ملک میں ایم ایس ایم ای شعبے سے متعلق مسائل اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں ۔  ان میں سے کچھ اقدامات درج ذیل ہیں:

  1. سال 2020 میں ایم ایس ایم ایز کی تعریف کے لیے نئے نظرِ ثانی شدہ معیار اپنائے گئے۔ اس میں مزید ترمیم یکم اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔
  2. کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے لیے ایم ایس ایم ایز کی اودیم رجسٹریشن یکم جولائی 2020 سے شروع کی گئی۔
  3. 02 جولائی 2021 سے خردہ اور تھوک کاروبار سے متعلق تاجروں کو ایم ایس ایم ای زمرے میں شامل کیا گیا۔
  4. ایم ایس ایم ای کے درجے میں بہتری کی صورت میں تین سال تک غیر مالیاتی فوائد جاری رکھنے کی سہولت دی گئی۔
  5. غیر رسمی مائیکرو انٹرپرائزز کو پرائیرٹی سیکٹر لینڈنگ کے فوائد دلانے کے لیے انہیں باضابطہ نظام میں لانے کی غرض سے 11 جنوری 2023 کو “اودیم اسسٹ پلیٹ فارم” کا آغاز کیا گیا۔
  6. ایم ایس ایم ایز میں سرمایہ کاری کے لیے حصص کو شامل کئے جانے کی غرض سے “سیلف ریلائینٹ انڈیا فنڈ” کو فعال کیا گیا۔
  7. کاروباروں بشمول ایم ایس ایم ایز کے لیے 5 لاکھ کروڑ روپے کی ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم (ای سی ایل جی ایس) شروع کی گئی، جو 31 مارچ 2023 تک فعال رہی۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی 23 جنوری 2023 کی ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق، تقریباً 14.6 لاکھ ایم ایس ایم ای اکاؤنٹس—جن میں سے لگ بھگ 98.3 فیصد مائیکرو اور اسمال انٹرپرائزز کے زمرے میں تھے۔ انہیں  این پی اے قرار دیے جانے سے بچایا گیا۔

چمڑے اور ٹیکسٹائل کے شعبے سمیت مختلف ایم ایس ایم ایز کو مناسب مالی مدد اور ٹیکنالوجی اور تجارتی مدد فراہم کرنے کے لیے اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا گیا ہے ، جس میں دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ بینک قرض پر مارجن منی سبسڈی فراہم کرکے غیر زرعی شعبے میں نئے مائیکرو انٹرپرائزز کے قیام کے لیے وزیر اعظم کا روزگار پیدا کرنے کا پروگرام ، پلانٹ اور مشینری/آلات کی خریداری کے لیے ادارہ جاتی مالیات پر ایس سی/ایس ٹی ایم ایس ایز کو 25فیصد سبسڈی کی فراہمی کے ساتھ خصوصی کریڈٹ سے منسلک کیپٹل سبسڈی اسکیم ، مائیکرو اور چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے 10 کروڑ روپے تک گارنٹی کی کوریج کے ساتھ بغیر ضمانت کا قرض اور غیر رسمی مائیکرو انٹرپرائزز ، پی ایم وشوکرما یوجنا ، مُدرا لون وغیرہ کے لیے 20 لاکھ روپے تک کاضمانت کے بغیر قرضوں کے لیے قرض گارنٹی اسکیم شامل ہیں ۔

ایم ایس ایم ای چیمپئنز اسکیم کے عمل کو جدید بنانے ، بربادی کو کم کرنے ، کاروباری اداروں کی کاروباری مسابقت کو تیز کرنے اور ان کی قومی اور عالمی رسائی اور مہارت کو آسان بنانے کے مقصد سے تیار کیا گیا ہے ۔  مزید برآں ، ایم ایس ایم ای کی وزارت نے ایم ایس ایم ای کو تکنیکی طور پر ترقی دینے اور ان کی مسابقت کو بڑھانے میں مدد کرنے کے لیے ملک بھر میں ٹیکنالوجی مراکز (ٹی سی) اور توسیعی مراکز (ای سی) قائم کیے ہیں ۔  یہ ٹی سیز/ای سیز ایم ایس ایم ایز اور ہنر کے متلاشیوں کو ٹیکنالوجی سپورٹ ، ہنر مندی ، انکیوبیشن اور مشاورت جیسی مختلف خدمات فراہم کرتے ہیں ۔

یہ معلومات بہت چھوٹے ، چھوٹے اور اوسط درجے کے کاروباری اداروں کی وزیر مملکت (محترمہ شوبھا کرندلاجے) نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔

*********

ش ح۔ا ع خ۔ع د

U. No-2612


(रिलीज़ आईडी: 2200348) आगंतुक पटल : 8
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Gujarati , Tamil , Kannada