PIB Headquarters
بھارت کے کانکنی کے مزدوروں کو بااختیار بنانے کے لیے نئے لیبر کوڈ
प्रविष्टि तिथि:
06 DEC 2025 10:49AM by PIB Delhi
اہم نکات
- نئے لیبر کوڈ یکساں معیارات قائم کرتے ہیں جو کارکنوں کے تحفظ کو مضبوط بناتے ہیں اور کانکنی کے شعبے میں تعمیل کو آسان بناتے ہیں۔
- کام کے حالات میں بہتری آتی ہے، جس میں لچکدار شیڈول، منظم کام کے اوقات، یقینی وقفہ آرام اور منصفانہ معاوضہ شامل ہیں۔
- صحت، حفاظت اور فلاح و بہبود کی شقیں مضبوط کی گئی ہیں، جن میں سالانہ معائنہ، نوٹیفائی شدہ پیشہ ورانہ بیماریاں اور بہتر سہولیات شامل ہیں۔
- سماجی تحفظ میں اضافہ ہوا ہے، جس میں وسیع تر احاطہ، قابلِ منتقلی فوائد اور کارکنوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے مضبوط طویل مدتی تحفظ شامل ہیں۔
- یکساں رجسٹریشن، آسان معائنہ اور ڈیجیٹل عمل کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دیتے ہیں۔
تعارف
بھارت کا کانکنی شعبہ ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، کیونکہ یہ اہم خام مواد، روزگار کے مواقع، برآمدات کو فروغ اور حکومت کے لیے آمدنی فراہم کرتا ہے۔ بھارتی معیشت کی مسلسل ترقی کے ساتھ، معدنیات اور کانکنی کے وسائل کی مانگ مسلسل بڑھ رہی ہے۔
بھارت نے طویل عرصے سے کانکنی مزدوروں کی صحت، حفاظت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط حفاظتی اقدامات کو ترجیح دی ہے۔ حال ہی تک مائنز ایکٹ، 1952 اور متعلقہ ضوابط کانکنی مزدوروں کی شرائطِ کار پر حکمرانی کرتے تھے، جو کارکنوں کے تحفظ کے لیے بنیادی فریم ورک فراہم کرتے تھے، جسے اب جدید بنایا جا رہا ہے۔ نئے لیبر کوڈ خاص طور پر پیشہ ورانہ سلامتی، صحت اور کام کرنے کے حالات کوڈ، 2020 اور سوشل سکیورٹی (ایس ایس) کوڈ، 2020 نے پرانے مائنز ایکٹ سمیت کئی قوانین کو ضم کر دیا ہے۔
یہ نئے کوڈ کانکنی مزدوروں کو بااختیار بنانے کے لیے انقلابی اصلاحات متعارف کراتے ہیں اور ساتھ ہی کانکنی صنعت میں کاروبار کرنے میں آسانی کو بھی فروغ دیتے ہیں۔ یہ کانکنی مزدوروں کے لیے پیشہ ورانہ حفاظت، صحت اور کام کے حالات کے قانونی معیار میں یکسانیت لاتے ہیں۔ طویل مدتی مسائل کو حل کرکے، یہ کوڈ کارکنوں کو بہتر حقوق اور حفاظت فراہم کرتے ہیں اور ساتھ ہی مالکان کے لیے ضابطہ کار کے بوجھ کو آسان بناتے ہیں۔
کانکنی کے مزدوروں کے تحفظات کی ارتقا
نئے لیبر کوڈ کے نفاذ سے پہلے کانکنی کے شعبے پر بنیادی طور پر مائنز ایکٹ، 1952 اور دیگر پرانے قوانین اس نظام کے تحت حکمرانی کرتے تھے:
- حفاظت، صحت، کام کے اوقات اور فلاح و بہبود تمام کانوں پر نافذ ہوتے تھے، چاہے وہ زیر زمین ہوں یا اوپن کاسٹ۔
- صحت اور حفاظت کے معیار صرف وینٹیلیشن، دھول، دھماکہ خیز مواد اور مشینری تک محدود تھے۔
- ’’سطح زمین‘‘ کے کام کے اوقات روزانہ 9 گھنٹے مقرر تھے، جبکہ ’’زیر زمین کارکنوں‘‘ کے لیے 8 گھنٹے تھے اور زیادہ سے زیادہ کام کے اوقات ہفتے میں 48 گھنٹے تک محدود تھے۔
- سالانہ چھٹی صرف 240 دن ’’سطح زمین‘‘ کے کام کے بعد اور 190 دن ’’زیر زمین کام‘‘ کے بعد دی جاتی تھی۔
- فلاحی سہولیات جیسے کہ کینٹین، فرسٹ ایڈ رومز، ایمبولینس رومز، بیساکھیاں صرف ان اداروں میں فراہم کی جاتی تھیں جہاں 250 یا اس سے زیادہ کارکن ہوں۔
- خواتین کو زیر زمین کانوں میں کام کرنے سے منع کیا گیا تھا اور سطح زمین کے کام میں محدود رکھا گیا تھا۔
- طبی معائنہ صرف بھرتی کے وقت لازمی تھا اور چیک اپ وقفے وقفے سے کیے جاتے تھے۔
- تربیت لازمی تھی، لیکن اس کے نفاذ میں کمزوری تھی۔
- فوائد جیسے کہ پی ایف، ای ایس آئی، گریچوٹی اور میٹرنیٹی بکھرے ہوئے تھے اور حدوں پر منحصر تھے۔ یہ سماجی تحفظ کے فوائد بھی منتظم کے ساتھ منسلک اور غیر منتقلی تھے۔
- معائنہ، مائنز انسپیکٹریٹ سسٹم کے تحت کیا جاتا تھا۔
گرچہ یہ شقیں ابتدائی بنیاد فراہم کرتی تھیں، لیکن یہ بکھری ہوئی اور پرانی تھیں اور اب کارکنوں کی حفاظت، سماجی تحفظ یا عالمی طور پر مربوط معیشت میں کاروبار کرنے کی آسانی کے جدید معیار کے مطابق نہیں تھیں۔
محفوظ اور منصفانہ کام کے مقامات کے لیے جامع اصلاحات
پیشہ ورانہ سلامتی، صحت اور کام کرنے کے حالات کوڈ، 2020 اور سماجی سلامی کوڈ، 2020 نے پرانی شقوں کو یکجا اور مضبوط کیا ہے۔ یہ پورے بھارت میں یکساں معیارات قائم کرتے ہیں، تعمیل کو آسان بناتے ہیں، سماجی تحفظ کی کوریج بڑھاتے ہیں، کارکنوں کے تحفظات میں اضافہ کرتے ہیں اور کام کے حالات میں زیادہ لچک فراہم کرتے ہیں۔
لچکدار اور منصفانہ کام کے حالات
- کام کے شیڈول میں لچک: کارکنوں کو ہفتے میں 5 یا 6 دن کام پر رکھا جا سکتا ہے اور ایک یا دو ہفتہ وار تعطیلات دی جا سکتی ہیں۔
- کام کے اوقات میں لچک: کام کے اوقات روزانہ ساڑھے دس گھنٹے ، جس میں آرام کا وقفہ شامل ہے۔
- متواتر کام کی حد: کسی بھی کارکن کو 30 منٹ کے کم از کم آرام کے وقفے کے بغیر مسلسل پانچ گھنٹے سے زیادہ کام کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔
- یومیہ اور ہفتہ وار کام کے اوقات: ’’زیر زمین اور سطح زمین کارکنوں‘‘ کے لیے روزانہ 8 گھنٹے کام مقرر ہیں اور زیادہ سے زیادہ ہفتہ وار کام کے اوقات 48 گھنٹے تک محدود ہیں۔
- اوور ٹائم: اضافی کام کے لیے عام اجرت کی دوگنی شرح ادا کی جائے گی۔
یہ شقیں لچکدار ہفتہ وار شیڈول اور یقینی آرام کے وقفے کے ذریعے کارکنوں کو بہتر توازن فراہم کرتی ہیں۔ یہ تھکن کو روک کر، منظم کام کے اوقات یقینی بنا کر اور منصفانہ معاوضہ فراہم کر کے فلاح و بہبود میں بھی بہتری لاتی ہیں۔
صحت اور پیشہ ورانہ حفاظت کی شقیں
- سالانہ صحت معائنہ: اب ملازمین کو کسی اہل طبی ماہر کے ذریعے سالانہ مفت صحت معائنہ کا حق حاصل ہے، جبکہ پہلے یہ معائنہ ہر پانچ یا تین سال بعد ہوتا تھا۔
- پیشہ ورانہ بیماریاں: نئے ضوابط کے تحت کل 29 پیشہ ورانہ بیماریاں نوٹیفائی کی گئی ہیں، جن میں مفت طبی سہولیات اور کارکنوں کو معاوضہ شامل ہے۔
- دیگر شقیں: پیشہ ورانہ بھرتی، وقفے وقفے سے اور خطرے کے بعد طبی معائنہ لازمی قرار دیا گیا ہے۔
یہ شقیں بیماریوں کی ابتدائی شناخت ممکن بناتی ہیں، طبی اخراجات کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں اور ایک صحت مند، زیادہ پیداواری ورک فورس کے فروغ میں مددگار ہیں۔ یہ حفاظتی صحت کی دیکھ بھال کو فروغ دیتی ہیں اور طویل مدتی پیشہ ورانہ خطرات کو نمایاں طور پر کم کرتی ہیں۔
بہتر سہولیات اور چھٹی کے حقوق
- فلاحی سہولیات: او ایس ایچ اینڈ ڈبلیو سی کوڈ میں اہم فلاحی سہولیات برقرار رکھی گئی ہیں، جن میں کینٹین، آرام گاہیں، ایمبولینس کی سہولیات اور بیساکھیاں شامل ہیں۔ اب یہ سہولیات ان اداروں میں فراہم کی جائیں گی جہاں 100 یا اس سے زیادہ معاہدے کے تحت کام کرنے والے کارکن ہوں۔
- ادائیگی کے ساتھ چھٹی کا حق: کسی ادارے میں کام کرنے والے کارکنان کو کیلنڈر سال میں ادائیگی کے ساتھ چھٹی کا حق حاصل ہوگا، اگر وہ ایسے کیلنڈر سال میں 180 دن یا اس سے زیادہ کام کرتے ہیں (کام کے دن 240 دن سے کم کرکے 180 دن کر دیے گئے ہیں)۔
یہ اقدامات کارکنوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بناتے ہیں، ایک زیادہ مددگار اور آرام دہ کام کے ماحول کو فروغ دیتے ہیں اور بنیادی سہولیات تک رسائی کو مضبوط کرتے ہیں۔ یہ کارکنوں کے لیے ادائیگی کے ساتھ چھٹی حاصل کرنا بھی آسان بناتے ہیں، جس سے مناسب آرام اور صحتیابی ممکن ہوتی ہے۔
مضبوط حفاظتی فریم ورک
- تربیت اور سرٹیفیکیشن: او ایس ایچ اینڈ ڈبلیو سی کوڈ کے تحت مشینری، دھماکہ خیز مواد اور کیمیکلز ہینڈل کرنے والے کارکنوں کے لیے لازمی حفاظتی تربیت اور سرٹیفیکیشن کی شرط رکھی گئی ہے، ساتھ ہی محفوظ اور ماہر آپریشن کو یقینی بنانے کے لیے وقفے وقفے سے حفاظتی مشقیں بھی لازمی ہیں۔
- حفاظتی سہولیات اور معیارات: دھول اور گیس کنٹرول کے معیار کو مضبوط کیا گیا ہے اور حفاظتی آلات لازمی قرار دیے گئے ہیں۔ وینٹیلیشن، دھول کنٹرول، دھماکہ خیز مواد اور مشینری کے معیارات کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ مزید برآں تربیت یافتہ عملے کے ساتھ ریسکیو اسٹیشنز اب تمام اداروں میں ضروری ہوں گے۔
- حفاظتی کمیٹیوں کا قیام: کانوں میں (جہاں عام طور پر 100 یا اس سے زیادہ کارکن کام کرتے ہیں) حفاظتی کمیٹی کے قیام کے لیے شقیں موجود ہیں، جس میں مالک اور کارکنوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔
یہ شقیں کانکنی میں کام کرنے والے کارکنوں کی صحت، حفاظت اور فلاح و بہبود پر زور دیتی ہیں۔ پورے بھارت میں یکساں معیارات قائم کرکے یہ مالکان کے لیے تعمیل کی ضروریات کو بھی کم کرتی ہیں، جس سے کاروبار کرنے میں آسانی پیدا ہوتی ہے۔ یہ کارکنوں کو ملک گیر سطح پر مستقل اور قابل اعتماد حفاظتی اور فلاحی تحفظات بھی فراہم کرتی ہیں۔
سماجی تحفظ میں اصلاحات: فلاح اور وقار کو فروغ
نئے لیبر کوڈ کانکنی مزدوروں کے لیے مالی اور سماجی تحفظ کو مضبوط کرتے ہیں، جس میں واضح حقوق، وسیع تر کوریج اور قابلِ منتقلی فوائد شامل ہیں۔ یہ شعبے میں شفافیت اور یکساں فلاحی معیارات کو فروغ دیتے ہیں۔
مضبوط سماجی تحفظ
- لازمی تقرری خط: اب ہر ملازم کو کان میں تعیناتی کے وقت تقرری خط ملنا لازمی ہے، جبکہ پہلے ایسا کوئی انتظام نہیں تھا۔
- ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کور(ای ایس آئی سی): کانکنی مزدور اور ان کے اہل خانہ اب پورے بھارت میں ای ایس آئی سی طبی سہولیات حاصل کر سکتے ہیں، جبکہ پہلے طبی خدمات صرف کانکنی انتظامیہ فراہم کرتی تھی۔
- پروویڈنٹ فنڈ پی ایف: پی ایف کی کوریج تمام صنعتوں میں لاگو ہے جو 20 یا اس سے زیادہ کارکنان کو ملازم رکھتی ہیں۔
- منتقلی کی سہولت: آدھار سے منسلک رجسٹریشن پی ایف اور ای ایس آئی فوائد کی ملک گیر منتقلی کو یقینی بناتی ہے۔
- گریچوٹی: پانچ سال کی خدمت کے بعد گریچوٹی دی جاتی ہے اور مقررہ مدت کے ملازمین کے لیے ایک سال کے بعد۔
- سوشل سکیورٹی فنڈ: غیر منظم کارکنوں کے لیے ایک مخصوص سوشل سکیورٹی فنڈ بنایا گیا ہے، جو پرانے مائنز ایکٹ کے تحت موجود نہیں تھا۔
- خاندان کی نئی تعریف: اب خاندان کی تعریف میں کارکن کے انحصار کرنے والے دادا، دادی شامل ہیں، جنہیں رسمی طور پر سماجی تحفظ اور فلاحی فوائد کے اہل خاندان کے رکن کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔
- اضافی فوائد: کارکنوں کو پنشن، بڑھاپے کی سیکورٹی اور ملازمت کے دوران چوٹ کے معاوضے کے فوائد ملیں گے۔
یہ شقیں ملازمین کے لیے شفافیت کو یقینی بناتی ہیں، بشمول ملازمت، اجرت، عہدہ اور سماجی تحفظ، جس سے اجرت اور کام کے اوقات سے متعلق تنازعات یا غلط فہمیوں سے بچا جا سکتا ہے۔ یہ مجموعی طور پر کانکنی مزدوروں اور ان کے اہل خانہ کے لیے طبی سہولیات، مالی تحفظ اور طویل مدتی حفاظت کو بہتر بناتی ہیں اور پورے بھارت میں سماجی تحفظ کے فوائد کو یقینی بناتی ہیں۔
خواتین کی حفاظت اور نوجوانوں کی فلاح
- خواتین کے کام کے اوقات: اب خواتین کو تمام قسم کے کاموں میں، بشمول ’’زیر زمین‘‘ کانوں میں کام کرنے کی اجازت ہے۔ وہ اپنی رضا مندی سے صبح 6 بجے سے پہلے اور شام 7 بجے کے بعد بھی کام کر سکتی ہیں، بشرطیکہ حفاظتی اقدامات، تعطیلات اور کام کے اوقات کے ضوابط پر عمل کیا جائے۔
- زچگی کے فوائد: 26 ہفتوں کی زچگی چھٹی فراہم کی گئی ہے۔
- بچوں کی ملازمت پر پابندی: 18 سال سے کم عمر بچوں کو ملازمت دینے کی اجازت نہیں ہے۔
یہ اقدامات خواتین کے لیے محفوظ روزگار کے مواقع بڑھانے، طویل ماہواری چھٹی کے ذریعے ماں کی صحت کی حمایت کرنے اور نوجوانوں کے تحفظ کو مضبوط کرنے میں مددگار ہیں۔
تعمیل میں آسانی اور کاروبار کرنے میں آسانی
نئے لیبر کوڈ تعمیل کے عمل کو آسان بناتے ہیں، انتظامی اور قانونی بوجھ کم کرتے ہیں اور ضابطہ کار کے تقاضوں کو زیادہ شفاف بناتے ہیں۔ یہ ہموار معائنہ، مسائل کے تیز حل، اور ڈیجیٹل تعمیل کے ماحول کی حمایت کرتے ہیں، جس سے مالکان اور کانکنی کے انتظام کے عمل میں بہتری آتی ہے۔
- یکساں رجسٹریشن اور سالانہ ریٹرن: یہ شقیں ڈیجیٹل رجسٹریشن کے ذریعے مالکان پر بوجھ کم کرتی ہیں۔ مزید برآں، مخصوص مدت کے بعد خود بخود رجسٹریشن فراہم کی جاتی ہے، جو پہلے دستیاب نہیں تھی۔
- مشترکہ لائسنس کی نئی شقیں: تعمیل کو مزید آسان بنانے کے لیے مشترکہ لائسنس کے نئے ضوابط متعارف کرائے گئے ہیں۔
- یکساں سالانہ ریٹرن جمع کروانا: تمام اداروں کے لیے یکساں سالانہ ریٹرن جمع کروانے کا انتظام کیا گیا ہے۔
- معائنہ اصلاحات برائے تعمیل: معائنہ افسران کے کردار کو ’’انسپکٹر-کم-فیسلیٹیٹر‘‘ کے طور پر دوبارہ تعریف دی گئی ہے، جس میں ان کے بنیادی کام کے حصے کے طور پر فعال سرگرمیاں شامل ہیں۔ یہ ای-تعمیل اور مضبوط نگرانی کو سپورٹ کرتا ہے۔
- ویب بیسڈ معائنہ میکانکنی زم: شرم سہولیت پورٹل کے ذریعے ویب بیسڈ معائنہ میکانزم متعارف کرایا گیا ہے، جس میں معائنہ سے پہلے مالک کو اطلاع دی جاتی ہے۔
- تیسری پارٹی آڈٹ اور سرٹیفیکیشن: مالکان کو کاروبار میں آسانی کے لیے ماہر/آڈیٹر سے سرٹیفیکیشن حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
- غیر فوجداری جرمانہ: کوڈ نے کچھ چھوٹے، غیر ارادی جرائم کو مالی جرمانے کے ذریعے ختم کر دیا، جس سے قانونی ذمہ داری کے بجائے اعتماد پر مبنی نقطہ نظر اپنایا گیا۔ یہ شق تعمیل کو فروغ دیتی ہے اور کاروبار میں آسانی بڑھاتی ہے، کیونکہ پہلے ایسا کوئی انتظام نہیں تھا۔
- اختیاری افسران کے ذریعے جرائم کا تصفیہ: قانونی بوجھ کو کم کرتا ہے اور مسائل کے تیز حل کو یقینی بناتا ہے۔
- مخصوص جرمانہ ادا کرکے لمبی قانونی کارروائی سے بچاؤ: مالکان مقررہ جرمانہ ادا کر کے تعمیل کو یقینی بنا سکتے ہیں اور طویل قانونی تنازعات سے بچ سکتے ہیں۔
نتیجہ
جامع فوائد اور یکساں حفاظتی اقدامات کے نظام پر مبنی بھارت کانکنی کے شعبے میں مسلسل ترقی کی بنیاد رکھ رہا ہے۔ نئے لیبر کوڈ نے ایک مکمل فریم ورک تیار کیا ہے جو کان مزدوروں کو بہتر کام کے اوقات، صحت اور حفاظتی معیار، سماجی تحفظ، اور صنفی شمولیت پر مبنی طریقوں کے ذریعے بااختیار بناتا ہے، جبکہ مالکان کو ان معیاروں کو برقرار رکھنے کے لیے لچک اور وضاحت بھی فراہم کرتا ہے۔
یہ اصلاحات اس بات کی مثال ہیں کہ کس طرح کارکنوں کو بااختیار بنانا اور کاروبار میں آسانی ایک ساتھ ممکن ہیں، جو بالآخر ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
پی ڈی ایف میں دیکھیں
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno- 2544
(रिलीज़ आईडी: 2199774)
आगंतुक पटल : 8