تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی  وزیر جناب امت شاہ نے گجرات میں 'ارتھ سمٹ 2025' کا افتتاح کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی گاندھی جی کے گرام سوراج کے اصول کو زندہ کر رہے ہیں اور اسے زمینی سطح پر نافذ کر رہے ہیں

تعاون کے جذبے پر مبنی 'سہکار ٹیکسی' ملک کی سب سے بڑی ٹیکسی سروس بنے گی

جناب امت شاہ نے 'سہکار سارتھی' کے ساتھ 13 سے زیادہ ڈیجیٹل خدمات کا آغاز کیا

’ارتھ سمٹ-2025‘ دیہی ہندوستان کو ایک نئی اقتصادی سمت دینے کے لیے ایک فیصلہ کن پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے

ہرپنچایت میں کھلیں گے پی اے سی ایس،جی ڈی پی میں کوآپریٹو سیکٹر کے تعاون کو تین گنا کرنے کا ہدف

نابارڈ کے ذریعے تیار کردہ 'سہکار سارتھی' دیہی بینکنگ کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنائے گا

کسان کریڈٹ کارڈ رکھنے والے کسانوں کو اب عالمی معیار کی ڈیجیٹل سہولیات تک رسائی حاصل ہوگی

جلد ہی مختلف انشورنس ڈومینز میں  شروع ہو گا'کوآپریٹو انشورنس'

کوآپریٹیو میں سرکلر اکانومی ماڈل کی توسیع مقامی پیداوار کو نئی رفتار دے رہی ہے

کوآپریٹیو کے درمیان تعاون کی وجہ سے کوآپریٹیو میں ہزاروں کروڑ کے کم لاگت کے ذخائر میں اضافہ ہوا

प्रविष्टि तिथि: 05 DEC 2025 7:54PM by PIB Delhi

امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی وزیر  جناب امت شاہ نے آج گجرات کے دارالحکومت گاندھی نگر میں مہاتما مندر میں ارتھ سمٹ 2025 کا افتتاح کیا۔ جناب امت شاہ نے 'سہکار سارتھی' کی 13 سے زیادہ نئی خدمات اور مصنوعات کا آغاز کیا۔ ان میں ڈیجی کے سی سی، مہم سارتھی، ویب سائٹ سارتھی، کوآپریٹو گورننس انڈیکس، ای پی اے سی ایس، دنیا کی سب سے بڑی اناج ذخیرہ کرنے کی ایپلی کیشن، شکشا سارتھی، سارتھی ٹیکنالوجی فورم، وغیرہ شامل ہیں۔ اس موقع پر گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندرا پٹیل، گجرات قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر جناب  شنکر بھائی چودھری اور گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپندرا سمیت کئی معززین موجود تھے۔ گجرات قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر اور این اے ایف ای ڈی  کے چیئرمین وزیر جناب جیٹھا بھائی اہیر، کوآپریشن سکریٹری ڈاکٹر آشیش کمار بھوتانی، گجرات اسٹیٹ کوآپریٹو بینک کے چیئرمین جناب  اجے بھائی پٹیل اور نابارڈ کے چیئرمین  جناب  شاجی کے وی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001CIFJ.jpg

اپنے خطاب میں امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی وزیر   جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ دوسری سربراہ کانفرنس ملک بھر میں منعقد ہونے والی تین ارتھ سمٹس کے سلسلے میں ایک اہم کڑی ہے ۔ ان اجلاسوں کا مقصد نہ صرف دیہی معیشت کو مضبوط کرنا ہے بلکہ دیہی ترقی کے مختلف پہلوؤں پر ازسر نو غور کرنا اور نتیجہ خیز حل تلاش کرنا بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان تینوں اجلاسوں کے ذریعے ، دیہی معیشت سے منسلک چار وزارتوں سے متعلق بڑے مسائل حل کیے جائیں گے ، اور اگلے سال دہلی میں ہونے والی تیسری سربراہ کانفرنس تمام مباحثوں سے حاصل کردہ ایک مربوط پالیسی فریم ورک پیش کرے گی ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ مہاتما گاندھی نے کہا تھا کہ اگر ہندوستان کو ترقی کرنی ہے تو گاؤں کو مرکز میں رکھے بغیر اس کے ترقیاتی وژن کو پورا نہیں کیا جا سکتا ۔ تاہم آزادی کے چند سال بعد ہم اس اصول کو بھول گئے ۔ زراعت ، مویشی پروری اور کوآپریٹیو-دیہی ترقی کے تین اہم ستون-طویل عرصے تک نظر انداز رہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ایک تاریخی تبدیلی کا آغاز ہوا جس نے دیہی ترقی کو قومی ترقی کا بنیادی محور بنا دیا ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ایک جامع وژن کے ساتھ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ آنے والے سالوں میں ملک کی ہر پنچایت میں ایک کوآپریٹو ادارہ قائم کیا جائے گا ۔ کوآپریٹیو کے ذریعے 50 کروڑ سے زیادہ فعال اراکین بنائے جائیں گے اور موجودہ سطح کے مقابلے جی ڈی پی میں کوآپریٹو سیکٹر کا تعاون بڑھایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ اہداف حاصل ہو جائیں گے تو کوئی بھی شہری پیچھے نہیں رہے گا-چاہے وہ مویشی پروری میں مصروف دیہی خاتون ہو یا چھوٹے کسان ۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ گجرات میں 'کوآپریٹیو کے درمیان تعاون' ماڈل کے ذریعے کم لاگت والے ہزاروں کروڑ روپے کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے ۔ اب بازاروں ، ڈیریوں ، پی اے سی ایس ، اور تمام کوآپریٹیو کو ضلعی کوآپریٹو چھتری کے تحت مربوط کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک ماڈل نافذ کیا گیا ہے جس میں تمام کوآپریٹو ادارے صرف کوآپریٹو بینکوں کے ساتھ اپنے کھاتوں اور بچت کو برقرار رکھتے ہیں ، جس نے کم لاگت کے ذخائر میں نمایاں اضافہ کیا ہے اور کوآپریٹو سیکٹر کی کریڈٹ صلاحیت کو پانچ گنا بڑھانے کا عمل شروع کیا ہے-ایک ماڈل جس کا اطلاق ملک بھر میں کیا جائے گا ۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس سمٹ کے ذریعے گجرات/بناس کانٹھا ماڈل کو اپنا کر ترجیحی شعبے کی 100فیصد  قرض دینے کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے ایک ٹھوس ایکشن پلان تیار کیا جا رہا ہے ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ کوآپریٹیو ٹیکنالوجی کے بغیر ترقی نہیں کر سکتے ۔ چھوٹے کوآپریٹیو میں تکنیکی بنیادی ڈھانچے کی لاگت برداشت کرنے کی صلاحیت کا فقدان تھا ۔ نابارڈ نے 'سہکار سارتھی' کے ذریعے تمام دیہی بینکوں کو 13 سے زیادہ ڈیجیٹل خدمات فراہم کرکے ایک تاریخی قدم اٹھایا ہے ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ تمام ضلعی مرکزی ، ریاستی ، زرعی اور شہری کوآپریٹو بینک اب ایک ہی ٹیکنالوجی کے تحت آئیں گے ؛ جدید بینکنگ ٹیکنالوجیز مالی بوجھ کے بغیر دستیاب ہوں گی ؛ وصولی ، تقسیم ، کے وائی سی ، قانونی دستاویزات ، تشخیص ، ویب سائٹ تخلیق وغیرہ ، مکمل طور پر ٹیک کے قابل ہو جائیں گے ؛ اور دیہی کوآپریٹو بینکوں میں ریئل ٹائم ٹریکنگ سسٹم نافذ کیا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آر بی آئی کے تعاون سے ایک مضبوط کوآپریٹو بینکنگ فریم ورک تیار کیا جا رہا ہے ، اور جلد ہی ای-کے سی سی رکھنے والا کسان اعلی درجے کے بین الاقوامی کریڈٹ کارڈ کے مقابلے میں سہولیات سے لطف اندوز ہوگا ۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ قومی سطح پر مرتب کردہ کوآپریٹو ڈیٹا کی بنیاد پر جہاں بھی خلا موجود ہو وہاں توسیع کی منصوبہ بندی کی جائے گی ۔ توسیع کی ضرورت والے دیہاتوں یا خطوں کی شناخت سافٹ ویئر سسٹم کے ذریعے فوری طور پر کی جائے گی ۔ پچھلے دو سالوں سے جاری منصوبے میں بقیہ سائنسی بہتری اگلے سال مکمل ہو جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ گجرات نے ڈیری سیکٹر میں ایک مکمل سرکلر اکانومی ماڈل قائم کیا ہے-مصنوعات کو مقامی بنایا گیا ہے ، اور اس کے فوائد براہ راست کسانوں کو مل رہے ہیں ۔ اس ماڈل کو اب پورے ملک میں نافذ کرنے کا منصوبہ ہے ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ تقریبا 49 لاکھ کسان اب تصدیق شدہ نامیاتی پیداوار میں مصروف ہیں اور 40 سے زیادہ نامیاتی مصنوعات آن لائن دستیاب ہیں ۔ بھارت آرگینکس اور امول کے اشتراک سے ایک قومی لیب نیٹ ورک قائم کیا جا رہا ہے ۔ 2035 تک عالمی نامیاتی بازار میں ہندوستان کا حصہ بڑھانے کا ہدف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کثیر ریاستی کوآپریٹیو کسانوں سے پیداوار خریدیں گے ، اس کی جانچ کریں گے اور اسے عالمی منڈیوں میں برآمد کریں گے ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ فوائد براہ راست کسانوں کے بینک کھاتوں میں جائیں ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ امداد باہمی کی وزارت کی ایک اہم پہل کے طور پر 'سہکار ٹیکسی' کا آغاز کیا گیا ہے اور آزمائشی مرحلے کے دوران بھی 51,000 سے زیادہ ڈرائیوروں نے اپنا اندراج کرایا ہے ۔ آنے والے سالوں میں یہ ملک کی سب سے بڑی کوآپریٹو ٹیکسی کمپنی بن جائے گی ۔

مرکزی وزیر نے مزید بتایا کہ کوآپریٹو بیمہ ، صحت ، زندگی ، زراعت اور حادثاتی بیمہ سبھی کو کوآپریٹو ماڈل کے تحت لایا جائے گا ۔ جناب شاہ نے کہا کہ کوآپریٹیو کو مضبوط کرنے سے زراعت ، ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کے شعبے خود بخود مضبوط ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان شعبوں کے بغیر دیہی ترقی ممکن نہیں ہے ۔

ارتھ سمٹ کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ تعاون ایک کلپ ورکش کی طرح ہے-جس کی جڑیں عوامی فلاح و بہبود میں ہیں اور جس کی شاخیں لاکھوں لوگوں کی روزی روٹی کو جوڑتی ہیں ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سمٹ کی کھلی بات چیت ، مسائل کی شناخت اور حل سازی ایک مضبوط اور قابل عمل دیہی ترقیاتی فریم ورک کا باعث بنے گی ۔

******

U.No: 2540

ش ح۔ح ن۔س ا


(रिलीज़ आईडी: 2199663) आगंतुक पटल : 9
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Marathi , Gujarati , Odia , Kannada